بھارت نے آئندہ دنوں میں چناب میں پانی چھوڑا توجنوبی پنجاب ،جھنگ اور چنیوٹ کے علاقے سیلاب سے متاثرہوسکتے ہیں:پروفیسر حافظ محمد سعید ،لاہور کی طرح دیگر شہروں سے بھی امدادی سامان بھجوانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، امیر جماعة الدعوة پاکستان

اتوار 2 اگست 2015 09:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 اگست۔2015ء) امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ انڈیانے آئندہ دنوں میں چناب میں پانی چھوڑا توجنوبی پنجاب ،جھنگ اور چنیوٹ کے علاقے سیلاب سے متاثرہوسکتے ہیں۔ سیلاب متاثرین کیلئے35لاکھ روپے مالیت کا مزید امدادی سامان روانہ کر دیا۔لاہور کی طرح دیگر شہروں سے بھی امدادی سامان بھجوانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

ہزاروں رضاکارسیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف و ریسکیوآپریشن میں مصروف ہیں۔ساڑھے پانچ ہزارسے زائدافرادکو ریسکیو کیا گیا۔ 62میڈیکل کیمپ لگائے گئے‘ اٹھاون ہزارسے زائد افرادمیں پکا پکایاکھاناتقسیم کیا گیا۔ ہزاروں خاندانوں میں ایک ماہ کاخشک راشن تقسیم کیا گیاہے۔35ایمبولینس گاڑیاں اور20موٹربوٹس مختلف علاقوں میں ریلیف آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے مرکز القادسیہ چوبرجی چوک سے جنوبی پنجاب اورسندھ کے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان کی روانگی کے موقع پرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرفلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف،مولاناابوالہاشم، محمد یحییٰ مجاہد،مولانا ادریس فاروقی،علی عمران شاہین ، حافظ احسان الہیٰ وٹوو دیگربھی موجود تھے۔

سیلاب زدگان کیلئے بھجوائے گئے امدادی سامان میں13سوخاندانواں کیلئے خشک راشن، ادویات، خیمے، بستر، برتن ،منرل واٹر اوربچوں کے کھلونے شامل ہیں۔ جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعیدنے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے بہت سارے حصوں میں سیلاب کی کیفیت ہے۔جس کا بنیادی سبب بارشیں ہیں۔چترال، سکردو اوربلغارجیسے شمالی علاقہ جات زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

وہاں بار بار بارشیں ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے ریلیف و ریسکیو آپریشن بھی متاثر ہو رہا ہے اور امدادی کاموں میں تعطل آرہا ہے۔ سندھ میں شدید پانی آیا ہے۔اسی طرح جنوبی پنجاب اورسکھر میں سیلاب کی کیفیت ہے۔ان علاقوں میں پانی مسلسل چڑھ رہا ہے اور خطرات بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعة الدعوة حسب سابق سیلاب متاثرہ علاقوں میں متحرک ہے۔سیلاب میں پھنسے لوگوں اورانکے مال مویشیوں کو فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے رضاکارپانیوں سے نکال کر محفوط مقامات تک پہنچا رہے ہیں۔

پکی پکائی خوراک اورخشک راشن کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔سکردو،چترال،لیہ،ڈیرہ غازی خان،راجن پور،مظفر گڑھ،سکھر ،سندھ میں فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کا ریلیف آپریشن جاری ہے۔جماعةالدعوةکے میڈیکل مشن کی ٹیمیں موٹر بوٹس کے ذریعے دور دراز علاقوں میں کشتیوں پر جا کر متاثرین کا علاج معالجہ اور ادویات تقسیم کر رہی ہیں۔چترال، سکردو اوردیگرعلاقوں میں 25ہزار8سو گیلن صاف پانی سیلاب متاثرین کو فراہم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج لاہور سے 35لاکھ روپے مالیت کے سیلاب متاثرین کے روانہ کئے گئے امدادی سامان میں13سو خاندانوں کے لئے خشک راشن،ادویات،خیمے،بستر،برتن،منرل واٹراور بچوں کے کھلونے شامل ہیں۔مختلف علاقوں میں سیلاب دن بدن بڑھ رہا ہے جسکی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے پورے ملک میں آواز اٹھائی جائے تا کہ قوم متاثرین کی مدد کرے۔

جماعة الدعوة کے ہزاروں رضاکار ملک بھر میں ریلیف و ریسکیو کے کام کے لئے تیار ہیں۔پاکستانی فوج سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھر پور کام رہی ہے۔فلاح انسانیت فاؤنڈیشن ان کے ساتھ ملکر متحرک ہے۔اس مشکل وقت میں پوری قوم کو کھڑا ہونا چاہئے۔مصیبت زدہ لوگوں کی بھر پور مدد کرنی چاہئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ملا عمر مسلسل بیماری کے نتیجے میں وفات پا چکے ہیں۔

ملا اخترمنصورکونیاامیرمنتخب کیا گیاہے جو انکی زندگی میں نائب امیرتھے اورتمام معاملات کوچلارہے تھے۔ نئے امیر کے حوالہ سے اختلافات کی خبروں کی بجائے میڈیا کو اتحاد کی خبروں کو نمایاں کرنا چاہئے۔حکومت طالبان قیادت کو مشورہ میں رکھے اور انکی بات کو اہمیت دے۔اسی بنیاد پر مذاکرات کے فیصلے ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ پورا پاکستان دہشت گردی و تخریب کاری کا نشانہ بنا ہوا ہے۔

انڈیا نے خود تسلیم کیا ہے کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے۔سرتاج عزیز کا بیان آیا ہے کہ بھارتی دہشت گردی کے حوالہ سے اقوام متحدہ میں بات کریں گے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بہت پہلے ہو جانا چاہئے تھا۔اب بھی اقوام متحدہ سمیت ہر فورم پر بھارتی دہشت گردی کو بے نقاب کیا جائے۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد سعید نے کہا کہ گورداسپور میں ابھی حملہ ہوا ہی تھا کہ انڈیا نے پاکستان کا نام لینا شروع کر دیا۔

درحقیقت انڈیا کو پاکستان فوبیا ہو چکا ہے۔انڈیا میں علیحدگی کی بیسیوں تحریکیں چل رہی ہیں لیکن وہ اپنے اندرکے مسائل کو چھپانے کے لئے پاکستان کانام لیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے اب بھی دریاؤں میں پانی چھوڑا ہے تاہم آئندہ دنوں میں چناب میں وہ مزید پانی چھوڑ سکتا ہے جس سے جنوبی پنجاب،جھنگ اور چنیوٹ کے علاقوں میں شدید نقصان ہو سکتا ہے۔

حکومت پاکستان کو چاہئے کہ وہ انڈیاکوپانی چھوڑنے سے روکے۔انڈیا نے دریاؤں پر ڈیم بنا کر پاکستان کی طرف آنیوالے پانی کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔وہ جب چاہتاہے پانی کو روک لیتا ہے اور پاکستان کی فصلیں تباہ ہو جاتی ہیں ۔جب بارشیں ہوتی ہیں تو وہ اپنی فصلوں کو بچانے کے لئے پانی چھوڑ دیتا ہے۔دونوں صورتوں میں نقصان پاکستان کو ہی ہورہا ہے۔حکومت کو چاہئے کہ وہ اس حوالہ سے بھارت سے دوٹوک انداز میں بات کرے۔