اراکین قومی اسمبلی ملا عمر کی ہلاکت پر حکومت کی خاموشی پر پھٹ پڑے، یہ حکومت کی ناکام پالیسی کا نتیجہ ہے، حکومت ملا عمر کی ہلاکت پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے؛اراکینِ حزبِ اختلاف،سیلاب زدگان کی فوری بحالی ،خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ ،آپریشن کے بعد بھتہ،‘ ٹارگٹ کلنگ کم ہوئی ، امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے سے دہشتگردی کے واقعات میں خاطر خواہ کمی آئی؛حکومتی اراکین کا قومی سمبلی میں اظہارِ خیال

جمعہ 31 جولائی 2015 08:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 جولائی۔2015ء) اراکین قومی اسمبلی ملا عمر کی ہلاکت پر حکومت کی خاموشی پر پھٹ پڑے اور کہا یہ حکومت کی ناکام پالیسی کا نتیجہ ہے حکومت ملا عمر کی ہلاکت پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے۔ اراکین نے سیلاب زدگان کی فوری بحالی کا بھی مطالبہ کیا جبکہ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

حکومت نے ایوان کو بتایا کہ آپریشن کے بعد بھٹہ‘ ٹارگٹ کلنگ کم ہوئی اور امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے سے دہشتگردی کے واقعات میں خاطر خواہ کمی کی ہے اجلاس جمعرات کے روز سپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں شروع ہوا اجلاس میں ایم کیو ایم رکے شید گوڈیل نے پوائنٹ آف آرڈ پر کہا کہ یہ کوئی بات ہے کہ گورداسپور پر بھارتی میڈیا کے پاکستان پر الزامات پر دفتر خارجہ کی خاموشی حیران کن ہے جبکہ ملا عمر کی مبینہ ہلاکت پر بھی دفترخارجہ کی خاموشی بھی پریشان کن ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کی مدد کے لئے وزراء فوٹو سیسن کے لئے جاتے ہیں۔ پارلیمنٹ سیلاب کے معاملہ پر ایک طویل بحث کرائی جائے یا پارلیمنٹ کا اجلاس ختم کر کے اراکین پارلیمنٹ سیلاب زدگان کی مدد کریں۔ سیاستدان فوٹو سیشن کے لئے نہیں بلکہ حقیقی طور پر سیلاب زدگان کی مدد کریں تاکہ ان کی تکالیف کا مداوا ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یہ بتائے کہ ملا عمر پاکستان میں کیسے رہا اس کی وضاحت کی جائے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اپنا نقطہ نظر پیش کرتے ہوئے رمیش لعل نے کہا سوات میں لاڑکانہ کے چار افراد کی ہلاکت دریا میں گرنے سے ہوئی حکومت کو ان کی نعشیں برآمد کرانی چاہئیں۔ ایم این اے ساجد حسین نے کہا آئین نے خواتین کو مساوی حقوق دیئے ہیں تاہم خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا جاتا ہے بتایا جائے کہ جرگہ مقدم ہے یا آئین مقدم ہے۔ جرگہ کی آئینی حیثیت کیا ہے۔

کے پی کے کے متعدد علاقوں میں خواتین کو دوبارہ ووٹ ڈالنے کا کہا جا رہا ہے جبکہ ہنگو کے جرگہ نے خواتین کو ووٹ کا حق استعمال کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ کے پی کے میں تبدیلی اور انقلاب لانے کے دعوے کئے گئے لیکن ابھی تک کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ سپیکر نے نوٹس لیتے ہوئے خواتین کو ووٹ نہ ڈالنے کی رپورٹ الیکشن کمیشن سے طلب کر لی ہے اور اس کو ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ امن و امان کے لئے ملک بھر میں جاری آپریشن کی سیاسی جماعت یا قومیت کے خلاف نہیں ہے یہ دہشتگردوں کے خلاف ہے اپریشن کے بعد ملک میں جرائم کی شرح کم ہوئی ہے کراچی میں اغواء بھتہ اور ٹارگٹ کلنگ میں کمی آئی ہے جس کا عالمی برادری بھی احتراز کر رہی ہے انہوں نے کہا پشتون عوام سے سناخت نہیں کی جاتی بلکہ افغانی عوام سے شناخت کی تصدیق کی جاتی ہے اور یہ پالیسی عوام کے مفاد میں جاری رہے گی ۔

عائشہ سید نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ سوات میں غیر اعلانیہ لوڈشیدنگ جاری ہے پولیو کیسز میں اضافہ کا سبب بھی ریفرنجر کا بند ہونا ہے حکومت سوات میں سیلاب زدگان کی امداد کرے۔ حکومت کچی آبادی سے انخلاء سے قبل عوام کے لئے کوئی متبادل انتظامات کرے ۔ غوث بخش میر نے کہا سندھ میں پولیس راج ہے‘ بے گناہ افراد کو گرفتار کر کے منشیات ڈال کر مقدمے قائم کئے جاتے ہیں اور جیل میں ڈال دیا جائے ۔

سندھ پولیس افسران ہماری بات بھی نہیں سنتے جس پر سپیکر نے کہا جو افسران قومی اسمبلی کے اراکین کی عزت نہ کریں ان کے خلاف سخت ایکسن لیا جائے گا۔ ایم کیو ایم کے رکن مزمل قریشی نے کہا نئی ووٹر لسٹوں کے اندراج کے لئے سناختی کارڈ ضروری ہیں لیکن سندھ میں نادرا کا دفتر نہ ہونے کا مسئلہ جس کو جلد حل کرایا جائے۔ مراد سعید نے کہا کہ سوات کی سڑکیں خستہ حال ہیں ان سڑکوں کی مرمت فوراً کی جائے تاکہ سوات میں ٹور ازم بہتر ہو سکے انہوں نے طلباء پر ٹیکس عائد کرنے پر احتجاج کیا اور طلباء سے تیکس واپس لیا جائے اور مطالبہ کیا چکدرہ سے کالام تک سڑک فوری تعمیر کی جائے۔

شیخ رشید نے کہا کہ ایم این ایز کو 2 کروڑ کی امداد فراہم کی ہے جبکہ راولپنڈی کے ہسپتال کے لئے امداد نہیں ہے۔ راولپندی کے ہسپتال پر 6 ارب روپے خرچ ہوئے اب اس پر ترقیاتی کام جلد مکمل کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت شیخ آفتاب بے اختیار وزیر ہیں۔ نواز شریف نے انہیں صرو اسمبلی میں جواب دینے پر مختص کر رکھا ہے تاہم انہوں نے شیخ رشید کو یقین دلایا کہ راولپنڈی ہسپتال کا مسئلہ جلد حل کرائیں گے۔

ایم این اے عبدالستار بچانی نے کہا کہ حکومت اپنی پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کو 5 کروڑ جبکہ پوزیشن کے لئے صرف 2 کروڑ یہ امتیازی سلوک ہے اس کو ختم کیا جائے۔ شیری مزاری نے کہا ملاعمر پر حکومت کی خاموشی افسوسناک ہے اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں حکومت پارلیمنٹ کو corner کر رہی ہے وزیر خارجہ نہ ہونے سے یہ حالات پیدا ہوئے ہیں۔ پاکستان بارے بیرونی ممالک سے پتہ چلتا ہے۔

وزیرداخلہ کو ملا عمر کے قتل پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا چاہئے۔ اسد عمر نے وفاقی دارالحکومت میں کچی آبادی سے لوگوں کا انخلاء کا آپریسن پر تنقید کی اور کہا کہ اس آپریشن سے ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ حکومت سیاسی حل نکالے اور قبضہ گروپوں سے سرکاری زمینوں کا قبضہ واگزار کرانے پر حالات کو خراب ہونے سے بچایا جائے اور یہ معاملہ گفت شنید سے حل کیا جائے‘ ایم این اے ظفر لغاری نے کہا امریکہ فلائٹ پی آئی اے کی جدہ لے جانے کی تحقیقات کرائی جائیں یہ فلائنٹ وزیراعظم کی نواسی کاجدہ پہنچنا تھا یہ وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ہونا چاہئے جس کا حکومت نے وعدہ کیا تھا۔