ایم کیوایم اور جے یو آئی ف کی تحریک انصاف کے خلاف تحاریک واپس لینے پر مشروط آمادگی،حکومت نیشنل ایکشن پلان سے” مذہبی دہشتگردی“کا لفظ نکال دے تو تحریک واپس لینے کوتیارہیں،جے یو آئی ف ، ایم کیوایم نے عمران خان سے الطاف حسین سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا ،حکومت مولانا فضل الرحمن کی شر ط پر آمادہ ہوگئی،حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ میں متوقع ،عمران خان کا الطاف سے معافی مانگنے سے صاف انکار،ایم کیو ایم کی تحریک واپس نہ لئے جانے کا امکان

جمعہ 31 جولائی 2015 08:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 جولائی۔2015ء)متحدہ قومی موومنٹ اورجے یوآئی ف نے تحریک انصاف کے ارکان کوڈی سیٹ کرنے کے معاملے میں تحاریک واپس لینے پر مشروط آمادگی ظاہرکردی ، جے یوآئی نے کہاہے کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان سے" مذہبی دہشتگردی" کا لفظ نکال دے تووہ اپنی تحریک واپس لینے کوتیارہیں جس پرحکومت نے بھی آمادگی توظاہر کی ہے مگر اس کاحتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیاجانے کاامکان ہے یہ معاملہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں بھی جے فو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اٹھایاتھا۔

جبکہ ایم کیوایم نے بھی اپنی تحریک کوتحریک انصاف کے قائدعمران خان کی قائدالطاف حسین سے معافی مانگنے سے مشروط کردیاہے تاہم تحریک انصاف کے قائدعمران خان نے الطاف حسین سے کسی طرح سے معافی مانگنے سے انکارکردیاہے۔

(جاری ہے)

جس پرایم کیوایم کی جانب سے پی ٹی آئی اراکین کوڈی سیٹ کرنے کی تحریک واپس نہ لیے جانے کاقوی امکان ہے۔ ذرائع نے خبر رساں ادارے کوبتایاہے کہ وفاقی حکومت سے جے یوآئی ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے تحریک انصاف کے خلاف دی جانے والی تحریک واپس لینے بارے مشروط آمادگی کااظہار کیاہے کہ اگر حکومت نیشنل ایکشن پلان سے لفظ مذہبی دہشت گردی نکال دے تووہ تحریک انصاف کے ارکان کے خلاف ڈی سیٹ کرنے کی تحریک واپس لے لیں گے ،جس پر وزیراعظم میاں محمدنوازشریف نے ان سے کہاتھاکہ وہ اپنی کابینہ سے اس بارے بات کریں گے اورممکن ہواتواس لفظ کونکال دیاجائیگاذرائع کاکہناہے کہ اس سلسلے میں وفاقی کابینہ کاخصوصی اجلاس آئندہ ہفتے یااس سے قبل کسی بھی وقت طلب کیاجاسکتاہے اورمولانافضل الرحمان کی جانب سے جس معاملے پرتوجہ دلائی گئی تھی اس پر غور وخوض کیاجاسکتاہے ۔

تاہم ذرائع کایہ بھی کہناہے کہ حکومت اس لفظ کونکالنے پرآمادہ نظرآتی ہے ۔جبکہ دوسری طرف عمران خان نے واضح کردیاہے کہ وہ ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین سے معافی نہیں مانگیں گے اورسپیکرقومی اسمبلی کوایم کیوایم کی تحریک پر رائے شماری کراناہوگی ۔