داؤد ابراہیم کے حوالے سے بھارتی میڈیا کی بے بنیاد خبر یں، پر وزارت داخلہ کا قانونی کارروائی کیلئے غور شروع ،وزارت خارجہ سے مشاورت کے بعد سفارتی سطح پر احتجاج یاعالمی سطح پر معاملہ اٹھایا جائے گا

جمعرات 30 جولائی 2015 09:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30 جولائی۔2015ء) بھارتی میڈیاکی جانب سے داؤد ابراہیم کی پاکستان موجودگی اور بھارت کے حوالے کرنے پر آمادگی کے حوالے سے بے بنیاد خبروں پر وزارت داخلہ نے قانونی کارروائی کے لیے غور شروع کردیا ہے ،وزارت خارجہ سے مشاورت کے بعد سفارتی سطح پر احتجاج یاعالمی سطح پر معاملہ اٹھانے کے عمل کو حتمی شکل دی جائے گی ،مشاورت میں پاک فوج ،وزیر اعظم ہاؤس ،وزارت خارجہ ، وزارت داخلہ سمیت وزارت قانون و انصاف کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے گا۔

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف ہزراہ سرائی اور عالمی سطح پر بدنامی کا نہ روکنے والے سلسلے نے ایک نیاء موڑ اختیار کرلیا ہے ۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی میڈیا کی جانب سے چند روز قبل پاکستان میں داؤد ابراہیم کی موجودگی اور وزارت داخلہ کی جانب سے بھارتی رابطہ کے بعد داؤد ابراہیم کو بھارت کے حوالے کرنے پر آمادگی کی خبریں شائع کی گئی تھی جبکہ اس میں وزارت داخلہ اعلیٰ افسران کی جانب سے بھارت کو داؤد ابراہیم دینے کے بارے میں بھی کہا گیا تھا۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کے رابطہ کرنے پر وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسر نے نام شائع نہ کرنے پر شرط پر بتایا کہ داؤد ابراہیم پاکستان موجود نہیں ہے اور نہ ہی وزارت داخلہ یا اس کے کسی اعلیٰ افسر کی جانب سے بھارت کو داؤد ابراہیم حوالگی پر آمادگی کا اظہار کیا گیا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھاکہ بھارت کی جانب سے اس سے قبل بھی الزامات کے تحت پاکستان کو عالمی سطح پر بے حد نقصان پہنچاہے تاہم اس بار وفاقی وزارت داخلہ بھارت کی جانب سے بے بنیاد خبروں پر جواب دینے کے لائحہ عمل پر غور کررہی ہے ۔