انتخابی اصلاحات کمیٹی نے 13آئین ترامیم پراتفاق کرلیا،بائیو میٹرک ،الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم پر اتفاق نہ ہوسکا،الیکشن کمیشن کے ارکان کی تعیناتی،اختیارات میں اضافے،پولنگ سٹیشنوں کی تعداد بڑھانے، خواتین کے 10فیصد سے کم ووٹ پول ہونے پر الیکشن کالعدم کی سفارشات تیار،انتخابی اصلاحات کا 80فیصد کام مکمل،13آئینی ترامیم کی کمیٹی کے تمام اراکین نے منظوری دی،الیکشن کمیشن ممبران کا تقرر صرف عدلیہ سے نہیں ہو گا،اسحاق ڈار

بدھ 29 جولائی 2015 08:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 جولائی۔2015ء) انتخابی اصلاحات کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے ممبران کی حیثیت سے ٹیکنو کریٹ ،ریٹائرڈ و حاضر سروس بیوروکریٹ کی تعیناتی ،الیکشن کمیشن کے اختیارات میں اضافے،پولنگ سٹیشنوں کی تعداد بڑھانے اور خواتین کے 10فیصد سے کم ووٹ پول ہونے پر الیکشن کالعدم قرار دینے کی سفارشات تیار کر لی ہیں ،سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے بھی سفارشات تیار کر لی گئیں ہیں ،الیکشن کے 13آئین ترامیم پر کمیٹی کے ارکین کا مکمل اتفاق رائے جبکہ دیگر آئینی ترامیم اور بائیو میٹرک اور الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم پر اتفاق رائے نہ ہوسکاجس پر مذید مشاؤرت جاری ہے ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر خزانہ اور انتخابی اصلاحات کمیٹی کے چیرمین اسحاق ڈار نے پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ انتخابی اصلاحات کی سب کمیٹی کے کنوینر زاہد حامد بھی موجود تھے انہوں نے بتایا کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کو نمائندگی دی گئی ہے تاکہ کسی بھی سیاسی جماعت کی سفارشات شامل ہونے سے نہ رہ جائیں انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کا قیام گذشتہ سال عمل میں لایا گیا تھا تاہم دھرنے کی وجہ سے کمیٹی کا کام تاخیر کا شکار ہوا کمیٹی کو پورے ملک سے جو سفارشات موصول ہوئی تھی وہ چار ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل تھی اور اس سلسلے میں ایک سب کمیٹی تشکیل دے دی گئی سب کمیٹی نے ابتک23میٹنگز ہو چکی ہیں اور انتخابی اصلاحات کا 80فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے جس میں 13آئینی ترامیم پر کمیٹی کے تمام اراکین نے متفقہ منظوری دی ہے انہوں نے بتایا کہ سب کمیٹی نے بائیو میٹرک سسٹم اور الیکٹرانیک ووٹنگ مشین کے بارے میں غور کیا گیا مگر ان پر کوئی اتفاق رائے نہ ہوسکا جبکہ الیکشن کمیشن ہری پور کے ضمنی انتخابات میں تجرباتی طور پر 50پولنگ سٹیشنوں پر بائیو میٹرک سسٹم کا تجربہ کرے گی انہوں نے بتایا کہ دنیا کے صرف تین ممالک میں الیکٹرانیک ووٹنگ سسٹم رائج ہے انہوں نے کہاکہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے انتخابی اصلاحات کمیٹی کے دو ممبران الیکشن کمیشن کے مل کر سفارشات تیار کر چکے ہیں جسے سب کمیٹی میں پیش کیا جائے گامنظور شدہ آئینی ترامیم میں بلدیاتی انتخابات مدت پوری ہونے کے 120دنو ں کے اندر دوبارہ انتخابات کرانا لازمی ہوگا،الیکشن کمیشن کے ممبران کا تقرر صرف عدلیہ سے نہیں بلکہ اچھی شہرت کے حامل ٹیکنو کریٹ حاضر سروس اور ریٹائرڈ سرکاری افسران بھی ممبر الیکشن کمیشن بن سکیں گے انہوں نے بتایا کہ آئینی ترامیم میں الیکشن کمیشن کے موجودہ اختیارات میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے اور انتخابات کے دوران الیکشن کی ڈیوٹی سرانجام دینے والے تمام افسران چاہے ان کا تعلق عدلیہ سے ہو یا انتظامیہ سے الیکشن کمیشن کے ماتحت ہونگے اور انہیں کسی بھی بے ضابطگی کی سزا دی جا سکے گی انہوں نے کہاکہ ارکین اسمبلی ہر سال اپنے اثاثہ جات کے گوشوارے جمع کرانے کی بجائے انکم ٹیکس میں جمع کرائے گئے گوشوارے الیکشن کمیشن کو بھی جمع کرا سکیں گے جبکہ انتخابات کے دوران کسی بھی حلقے میں خواتین کے ووٹ 10فیصد سے کم پڑنے کی صورت میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں گے اور نادرہ سے شناختی کارڈ بنانے والے تمام مرد و خواتین کے نام انتخابی فہرستوں میں بھی شامل کر دئیے جائیں گے انہوں نے بتایا کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی نے جن سفارشات کی منظوری دی ہے اس ک ڈرافت بھی تیار کیا جا رہا ہے تاکہ وقت کے ضیاع سے بچا جا سکے جبکہ دیگر آئینی قوانین جن پر اتفاق رائے نہ ہوا ہے اس کو کمیٹی کے تمام ارکین کے حوالے کیا جائے گا اور ارکین اپنے پارٹی کے قائدین کے ساتھ ملکر اپنا نکتہ نظر کمیٹی میں پیش کریں گے۔