کشمیری نہ صرف بہادر بلکہ انسان دوست ہیں۔ہندو یاتریوں کا اعتراف، بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار انکی مدد کرنے کے بجائے اپنی جانیں بچارہے تھے، بیا ن

پیر 27 جولائی 2015 09:01

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 جولائی۔2015ء)مقبوضہ کشمیر میں ضلع گاندربل میں بادل پھٹ جانے سے متاثر ہونے والے ہندو یاتریوں کا کہنا ہے کہ وہ زندگی بھر کشمیری مسلمانوں کی انسان دوستی اور بہادری کو نہیں بھولیں گے جنہوں نے انکی جانیں اس وقت بچائیں جب بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار بھی انکی مدد کرنے کے بجائے اپنی جانیں بچارہے تھے۔ پنچاب کے علاقے گرداسپور سے تعلق رکھنے والے ہندو یاتری کا کہنا ہے کہ وہ اپنی فیملی کے ساتھ اس وقت کیمپ میں موجود تھے جب اچانک سیلابی پانی ان کے خیمے بہاکر لے گیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس صورتحال کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتے جو انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا سیلابی پانی سے نہ صرف انکے خیمے بہہ گئے بلکہ اس میں انکا سارا سامان اور انسان بھی بہہ گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم مدد کے لیے پکاررہے تھے ۔ہرایک اپنی جان بچانے کی کوشش کررہا تھا اور کوئی ایک دوسرے کی مدد نہیں کررہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اچانک مقامی کشمیری نمودار ہوئے جنہوں نے اپنی جان پر کھیل کر انکی اور دو بچوں سمیت انکے سارے خاندان کی جان بچائی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا شکریہ ادا کرنے کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں۔ بھارتی ریاست اترپریش کے علاقے متھورا سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان ہندو خاتون پرتیبھادیوی نے جو بھوکی پیاسی لگ رہی تھی صحافیوں کو بتایاکہ انکی زندگی مقامی کشمیریوں نے بچائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تصور میں بھی نہیں تھا کہ جن کشمیریوں سے ہم نفرت کرتے ہیں وہ ہماری جانیں بچائیں گے۔

انہوں نے کہ ہمیں اب یہ احساس ہوا ہے کہ بھارتی میڈیا کشمیریوں کے بارے میں جو پروپیگنڈا کررہا ہے وہ سفید جھوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو تنظیمیں بھی کشمیریوں کے بارے میں جھوٹا پروپیگنڈا کرتی ہیں۔ تریتیبھا دیوی نے کہا کہ کشمیری نہ صرف بہادر بلکہ ایک دوسرے کی مدد کرنے والے لوگ ہیں۔پریتیبھا دیوی کی طرح دیگرہندو یاتریوں نے بھی بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بزدلی پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی پر کشمیریوں کاقرض ہے۔

ایک ہندو یاتری نے ہاتھ جوڑ کر مقامی مسلمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں نے انکے 19 سالہ بیٹے راہول کی زندگی بچائی۔ نئی دہلی کے چانکیہ پوری علاقے سے تعلق رکھنے والے انل کھنہ کا کہنا ہے کہ وہ زندگی بھر کشمیریوں کی انسان دوستی کو نہیں بھولیں گے جنہوں نے مصبیت کی اس گھڑی میں ان کی مدد کی۔

متعلقہ عنوان :