دھاندلی پر قائم جوڈیشل کمیشن پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی جیسا تھا،طاہر القادری،دھاندلی کمیشن کی رپورٹ جاری ہو گئی ،سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ جاری کیوں نہیں ہوئی؟مرکزی و صوبائی عہدیداروں پر مشتمل عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کااعلان، کوئی عہدہ یا تنظیم تحلیل نہیں ہوئی،دہشتگردی عالم اسلام کا بہت بڑا فتنہ ، 29 جولائی کو اسلام آباد میں امن کے فروغ کے نصاب کی تقریب رونمائی ہو گی،بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو نہیں چھوڑیں گے ، سیلاب کی روک تھام کے نام پر اربوں ،کھربوں لوٹے گئے ، مشرف سے الائنس پر بات نہیں ہوئی ، سنٹرل کور کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس

اتوار 26 جولائی 2015 08:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 جولائی۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کراچی سمیت دیگر صوبوں میں ٹارگٹ کلنگ نہیں روک سکتی تو ہر متاثرہ خاندان کو نوکری دے۔ مرکزی اجتماعی قیادت کے جمہوری تصور اور اختیارات نچلی سطح پر تقسیم کرنے کیلئے صوبائی و مرکزی عہدیداروں پر مشتمل بااختیار سنٹرل کور کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

کوئی تنظیم اور کوئی عہدہ تحلیل نہیں کیا گیا۔سنٹرل کور کمیٹی عوامی تحریک کا بااختیار اور اعلیٰ ترین پالیسی ساز فورم ہو گا جس میں چاروں صوبوں سمیت خواتین اور اقلیتوں کو نمائندگی حاصل ہو گی۔ دھاندلی پر قائم کمیشن پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی سے مختلف نہیں تھا۔

(جاری ہے)

دھاندلی ہر شخص دیکھتا ہے مگر چوری اور ڈکیتی کے مال کی کوئی رسید نہیں دیتا۔

دہشتگردی بہت بڑا فتنہ ہے۔ 29 جولائی کو امن کے فروغ اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تیار کیے گئے نصاب کی اسلام آباد میں شاندار تقریب رونمائی ہو گی۔ سیلاب کی روک تھام کے نام پر اربوں، کھربوں، لوٹ لیے گئے۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ٹارگٹ کلرز کو نہیں چھوڑیں گے۔سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کی جارہی؟ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کی سازش ہورہی ہے تاہم عوامی تحریک بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔

جب تک دھاندلی کے نظام کی پیداوار موجودہ حکمران مسلط رہیں گے ملک برباد ہوتا رہے گا۔ جنرل مشرف کے ساتھ کسی الائنس پر بات نہیں ہوئی، جوڈیشل کمیشن میں غیر آئینی الیکشن کمیشن زیر بحث ہی نہیں آیا۔ عوامی تحریک کو پنجاب ،سندھ ،خیبرپختونخوا میں تین تین زونز اور بلوچستان میں چار زونز میں تقسیم کر دیا ۔گلگت بلتستان میں دو اور کشمیر میں تین زون ہونگے۔

سربراہ عوامی تحریک نے سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران کا پریس کانفرنس میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، چیف آرگنائزر حنیف مصطفوی، صدر سنٹرل پنجاب بشارت جسپال،صدر جنوبی پنجاب فیاض وڑائچ ،شیخ زاہد فیاض، صدر شمالی پنجاب بریگیڈیئر (ر) محمد مشتاق ، مخدوم ندیم ہاشمی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل عامر فرید کوریجہ ، سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی کو سنٹرل کور کمیٹی کا ممبر مقرر کر دیا گیا ہے جبکہ اس کور کمیٹی میں بلوچستان ،خیبرپختونخوا سمیت خواتین اور اقلیتوں کو بھی نمائندگی حاصل ہو گی۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے پریس کانفرنس میں نوراللہ صدیقی کو پاکستان عوامی تحریک کا مرکزی سیکرٹری اطلاعات،میجر محمد سعید کو مرکزی چیف کوآرڈینیٹر اور سلطان نعیم کیانی کو سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا ممبر مقرر کرنے کا اعلان بھی کیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ دھاندلی پر قائم کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے 27 مئی کو میڈیا کے روبرو بتا دیا تھا کہ حکمرانوں کو کلین چٹ ملے گی۔

مرضی کے کمیشن کی رپورٹ آئے تو بلاتاخیر جاری ہو جاتی ہے اور اگر کمیشن کی رپورٹ مرضی کے مطابق نہ ہو تو سال بھر شائع نہیں ہوتی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے انہیں کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔اس حوالے سے اپنی بھر پور تیاری کر لی ہے،انہوں نے کہاکہ دھاندلی ہر سطح پر ہوتی ہے،دھاندلی انتخابات کے دنوں میں ہی نہیں بلکہ اسکا آغاز کئی ماہ پہلے سے ہی کر دیا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مر کزی و صوبائی حکومت کی ترجیح صرف لوٹ مار ہے ،جھوٹے وعدوں اور غلط بیانیوں سے وقت گزار رہے ہیں،لوڈ شیڈنگ،مہنگائی کم ہونے کی بجائے بڑھ گئی،ہم حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسیوں اور طرز حکمرانی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ لینے عدالت گئے تو حکومت نے ایک پرائیویٹ وکیل کے ذریعے ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جو ڈیشل کمیشن کی قانونی حیثیت کو ہی چیلنج کروا دیا،انہوں نے کہا کہ اللہ پر بھروسہ ہے،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائیگا ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ایک ایسی جماعت بھی ہے جس کے غریب کارکن قارون کا خزانہ رکھنے والے حکمرانوں کے کروڑوں روپے کو پاؤں کی ٹھوکرمار دیتے ہیں،مجھے اپنے کارکنوں کے اعتماد،اخلاص اور جماعت کے ساتھ محبت اور وابستگی پر فخر ہے ۔ ٹیچرز ،پٹواریوں،انتظامی افسران و پولیس اور انتخابی عملہ کی تعیناتی کا آغاز ایم پی اے ،ا یم این اے کی لسٹوں پر الیکشن کا عمل شروع ہونے سے پہلے ہی ہو جاتا ہے۔

جب تک ظلم پر مبنی یہ لوٹ کھسوٹ کا نظام ختم نہیں ہو گا دھاندلی ختم نہیں ہو گی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ پاکستان عوامی تحریک کو عوام کی مقبول اور متحرک جماعت بنانے کیلئے اہم فیصلے کررہے ہیں ،پارٹی کا انتظام و انصرام مرکزی اجتماعی قیادت کے پاس ہو گا ۔ممبر سازی اور تنظیم سازی کیلئے ٹاسک دے دئیے ہیں ۔ظلم کے نظام کے خلاف ہماری جدوجہد جاری ہے اور اسکے خاتمے تک جاری رہے گی۔

بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پسندیدہ نتائج کیلئے حکمران غیر آئینی طور پر آرڈیننس جاری کررہے ہیں اور بلدیاتی اداروں کے اختیارات چھیننے جارہے ہیں کیا یہ دھاندلی نہیں۔ ترقیاتی فنڈز کے نام پر رائے عامہ کو ہائی جیک کرنا کیا دھاندلی نہیں؟ مرضی کی حلقہ بندیاں اور مرضی کا انتخابی عملہ تعینات کروانا کیا دھاندلی نہیں؟ انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل کا حصہ بھی بنیں گے اور حکمرانوں کی دھاندلی اور لوٹ کھسوٹ کو بھی بے نقاب کرتے رہیں گے۔