چترال ، موسلادھار بارشوں اور سیلاب میں 21افراد جاں بحق ، متعدد لاپتہ، دوسو سے رائد رہائشی مکانات ، چالیس دکانیں ، پٹرول پمپ، نجی بینک ، چار گاڑیاں ، آٹھ موٹرسائیکل، سینکڑوں مویشی ملبے تلے دب گئے،چار پل، آٹھ پیدل پُل تباہ ، مواصلات، آبنوشی اور آبپاشی کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ، گندم اور مکئی کی کھڑی فصلیں بھی ملبے تلے دب گئیں، 13افراد آبائی قبرستانوں میں سپر د خا ک ،چترال میں سیلاب سے 30 افراد کی ہلاکت کی خبر درست نہیں، آئی ایس پی آر

اتوار 26 جولائی 2015 08:43

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 جولائی۔2015ء) چترال کے گرد و نواح میں گزشتہ رات کی موسلادھار بارشوں اور سیلاب کی زد میں آکر 21افراد جاں بحق اور متعدد لاپتہ ہوگئے ہیں۔ جن میں 13افراد کی لاشیں نکال کر آبائی قبرستانوں میں سپر د خا ک کردیا گیا ۔ پولیس زرائع کے مطابق سب ڈویژن مستوج میں گزشتہ رات زبردست موسلادھار بارش ہوئی ۔جس کے نتیجے میں دوسو سے رائد رہائشی مکانات ، چالیس دکانیں ، ایک پٹرول پمپ، ایک نجی بینک ، چار گاڑیاں ، آٹھ موٹرسائیکل، سینکڑوں مویشی ملبے تلے دب گئے ہیں۔

چار پل، آٹھ پیدل پُل تباہ ، مواصلات، آبنوشی اور آبپاشی کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہے۔ جبکہ گندم اور مکئی کی کھڑی فصلیں ملبے تلے دب گئے۔ موڑکہو کے علاقہ اتھول میں آٹھ افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے جن میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد جان بحق ہوگئے ۔

(جاری ہے)

مرنے والوں میں اظہر الحق ولد گلاب (پاک آرمی ) جمیلہ بی بی زوجہ علیم الحق، انواز بی بی زوجہ احسان الحق، مصباح الحق ولد علیم الحق، رحیم الحق ولد علیم الحق، احترام الحق ولد علیم الحق، احتشام الحق ولد سمیع الحق اور عالیمہ دختر گلاب شامل ہیں۔

اسی طرح موڑکہو کے ہی گاوٴں سہت میں دس افراد ملبے تلے دب کر جان بحق ہوگئے ۔ جن میں حیدر حسین ولد امیر ، خالدہ بی بی دختر حیدر حسین، تولیدہ بی بی زوجہ ریاض، زوجہ امان ولی خان، زوجہ شیر حبیب، منہاس بی بی دختر عظیم خان، ذاہد عباس ولد عزیز آمان، شازیہ زوجہ عزیز خان ، شہناس بی بی زوجہ جاوید اور جونکہ ولد جاوید شامل ہیں ۔ سیلا ب میں وریجون کے علاقہ میں محمد آمین ولد بابا اور موژگول میں شیر ناد ر نامی شخص اور ریشن گریم لشٹ میں زوجہ فرمان سیلابی ریلے میں جان بحق ہوگئے ہیں۔

ان علاقوں میں رات کے وقت سیلاب آنے کی وجہ سے متعدد افراد لاپتہ بھی ہیں ۔ تاہم سرکاری زرائع نے ابتک 21افراد کی جان بحق ہونے کی تصدیق کی ہے ۔ جن میں سے اب تک 13کی لاشیں برآمد کرکے سپر د خاک کردیا گیا۔ گزشتہ رات کی طوفانی بارش میں موڑکہو کے علاقہ میں تقریبا دو سو گھر مکمل منہدم ہوگئے ہیں جبکہ سینکڑوں گھروں کو جذوی نقصان پہنچا ہے ۔ پولیس زرائع کے مطابق سینکڑوں مال مویشی بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں۔

موسلادھار بارشوں نے لٹکوہ تحصیل میں بھی تباہی مچادی ۔ گرم چشمہ کا علاقہ ژیتور میں گزشتہ رات 33گھر مکمل ختم جبکہ متعد د کو جذوی نقصا ن پہنچا ہے۔ اسی طرح شغور کے اورت گول میں بھی ایک بارپھر سیلابی ریلا آیا جس کی زد میں اکر آٹھ گھر ملبے تلے دب گئے ۔ اپر چترال کے بیشتر آبادی کھلے اسمان تلے پہاڑوں پر پناہ لئے ہوئے ہیں۔ جہاں مواصلات، آبنوشی اور آبپاشی کا نظام مکمل طور نیست و نابود ہوگئے ہیں۔

آمدورفت کیلے پیدل کا راستہ بھی نہیں بچا ہے۔ موڑکہو میں چار پل بھی دریا بر د ہوگئے ہیں۔ ادھر شندور کے ساتھ واقع گاوٴں بالیم میں بھی رات کے وقت سیلابی ریلے میں 13 گھرو ں اور ایک جماعت خانے کو نقصان پہچایا ہے۔ ابتک مرنے والوں کی تعداد 35سے زیادہ ہوگئی ہے ۔ تاہم سرکاری ذرائع 28افراد کے جا ن بحق ہونے کی تصدیق کررہے ہیں۔ ادھر ریشن گرین لشٹ میں بھی سیلابی ریلے میں تباہی مچادی ، 12گھر منہدم کئی کو جذوی نقصان پہنچا ہے۔

چترال سب ڈویژن مستوج روڈ کوراغ کے مقام پر بلاک ہونے کی وجہ سے امدادی کاروائیوں میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ جبکہ دوسری طرف ڈھائی لاکھ آبادی کے تحصیل میں اشیاء خوردنوش ناپید ہوگئے ہیں۔ ڈیزل ، پٹرول اور مٹی کا تیل نا یا ب ہوگئے ہیں۔ اور عید کیلئے چھٹی پر گھر آئے ہوئے ہزاروں آفراد گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ ادھرپاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجو ہ نے کہا ہے کہ چترال میں سیلاب سے صرف11 افراد جاں بحق ہوئے ہیں،30 افراد کے جاں بحق ہونے کی خبر درست نہیں،امدادی کاموں میں سی ون تھرٹی طیارے کی مدد لی جارہی ہے جبکہ سڑکوں کو کھولنے کیلئے ایف ڈبلیو او کی مشینری استعمال کی جارہی ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ چترال میں30 افراد کی ہلاکت کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے،سیلاب سے صرف11 افراد جاں بحق ہوئے ہیں،انہوں نے مزید بتایا کہ سی ون 30 طیارے کو بھی ریسکیو کے کاموں کے لئے استعمال کیا جارہا ہے جب کہ ایف ڈبلیواو کی مشینری کی مدد سے سڑکوں کو کھولنے کا کام آج سے شروع کردیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :