وزیر اعظم کا دورہ چترال، سیلاب متاثرین کے زرعی قرضے معاف کرنے ،امدادی کاموں کیلئے50کروڑ روپے امداد کا اعلان ،تباہ ہونے والے گھروں کے مالکان کو پانچ لاکھ معاوضہ دیا جائیگا ،لواری ٹنل پراجیکٹ 31دسمبر 2016ء کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا،نو از شریف، اس سال چار ارب روپے اور اگلے سال سات ارب روپے مہیا کئے جائیں گے، پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد چترال ائر پورٹ کو بین الاقوامی حیثیت دی جائے گی، چترال کو چین اور تاجکستان کے ساتھ لنک کرنے سے چترال میں معاشی انقلاب برپا ہوگا،سیلاب متاثرین کو سی۔130طیاروں کے ذریعے فوڈ پیکچ مہیا کئے جائیں گے،تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ ہر ممکن امداد کیا جائے گا،وزیر اعظم کا متاثرین سیلاب اور سیاسی عمائدین سے خطاب

جمعرات 23 جولائی 2015 08:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 جولائی۔2015ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے چترال میں امدادی کاموں کیلئے پچاس کروڑ روپے امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تباہ ہونے والے گھروں کے مالکان کو پانچ لاکھ معاوضہ دیں گے۔ چترال لواری ٹنل کو دسمبر 2016 ء سے قبل مکمل کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے دورہ چترال میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کا بھی حکم دیا۔

تباہ ہونے والے مکانات کے اعداد و شمار اکٹھے کرنے کی بھی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ مکمل طور پر تباہ ہوین والے گھروں کے مالکان کو 5 لاکھ روپے دیئے جبکہ جزوی طو رپر تباہ ہونے والے مکانات کے مالکان کو معاوضہ کا تعین الگ سے کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھری میں حکومت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

لواری ٹنل کیلئے رواں سال 3 ارب روپے مختص کئے ہیں ٹنل کو دسمبر 2016 ء سے قبل مکمل کرلیا جائے گا۔

حکومت نے چترال میں سیلاب متاثرین کے زرعی قرضے معاف اورلواری ٹنل کو 2016 میں مکمل کرنے کا اعلان کر دیا ،بدھ کے روز وزیر اعظم نواز شریف پی آئی اے کی عام پرواز کے ذریعے چترال ائیر پورٹ پہنچے جہاں جی سی او مالاکنڈ میجر جنرل نادر خان نے وزیر اعظم کا استقبال کیا،وزیر اعظم نے سیلاب زدہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین سیلاب میں امداد بھی تقسیم کی،اس موقع پر گورنر خیبر پختونخواہ سردار مہتاب عباسی ،وزیراعلی پرویز خٹک ،وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید بھی موجود تھے،جی سی او مالاکنڈ میجر جنرل نادر خان نے چترال میں بارش اور سیلاب سے ہونے والے نقصان اور امدادی کارروائیوں اور متاثرین کی نقل مکانی سے متعلق تفصیلی آگاہ کیا،وزیر اعظم امدادی کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کیا،بعد ازاں وزیر اعظم نے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے کوراخ ،گرم چشمہ اور دیگر ملحقہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا،وزیر اعظم نے کوراغ کے مقام پر سیلاب متاثرین ملے اور ان کے مسائل سنے،وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ مشکل اس گھڑی میں حکومت چترال کی عوام کے ساتھ ہے،سیلاب متاثرین کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے ،متاثرین سیلاب کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،انہوں نے کہا کہ چترال کی عوام بہت بہادر ہیں جنہوں نے قدرتی آفت کا بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ بارشوں او رسیلاب سے چترال متاثر ہوا ہے ،صوبائی حکومت نے چترال کو آفت زدہ قرار دیا ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت سیلاب متاثرین کے نقصان کا تخمینہ لگارہی ہے جس کا جلد ازالہ کر دیا جائیگا،عوام کو اشیاء ضروریہ کی فراہمی یقین بنائی جائے گی اور یہاں یوٹیلٹی سٹورز مزید بنائیں جائیں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ لواری ٹنل کو دسمبر 2016 سے قبل ہر صورت مکمل کیا جائے گا،وفاقی حکومت رواں مالی سال بجٹ میں لواری ٹنل کے لئے3 ارب روپے مختص کئے ہیں ضرورت پڑی تو مزید فنڈز بھی مہیا کئے جائیں گے،وزیراعظم اس موقع پرسیلاب سے متاثرین کے زرعی قرضے بھی معاف کرنے کا اعلان کیا۔

وزیر اعظم محمد نواز شریف نے چکدرہ سے چترال تک روڈ کو موٹر وے بنانے کیلئے 27 آرب روپے اور چترال کے سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے ایک آرب روپے کااعلان کیا۔ انھوں نے کہاکہ لواری ٹنل پراجیکٹ 31دسمبر 2016ء کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گاجس کے لئے اس سال چار ارب روپے اور اگلے سال سات ارب روپے مہیا کئے جائیں گے جبکہ اس پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد چترال ائر پورٹ کو بین الاقوامی حیثیت دی جائے گی اور چترال کو چین اور تاجکستان کے ساتھ لنک کرنے سے چترال میں معاشی انقلاب برپا ہوگا۔

بدھ کے روز چترال شہر اور کوراغ کے مقامات پر متاثرین سیلاب اور سیاسی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لواری ٹنل پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد چترال ائر پورٹ کو بین الاقوامی حیثیت دینے اور بائی روڈ لنک کرنے سے چترال معاشی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا جس کے نیتجے میں ترقی کا اندازہ ہر کوئی کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چکدرہ ٹو چترال موٹر وے کی تعمیر اس سلسلے کی کڑی ہے جس کے لئے انہوں نے 27ارب روپے کا اعلان کیا ۔

وزیر اعظم نواز شریف نے چترال تا گلگت روڈ کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حوالے کرنے اور سیلاب کے متاثرین کو سی۔130طیاروں کے ذریعے فوڈ پیکچ مہیا کئے جائیں گے اور سیلاب سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے صوبائی حکومت کے ساتھ ہر ممکن امداد کیا جائے گا۔ انہوں نے سیلاب سے تباہ شدہ انفراسٹرکچروں کی بحالی کے لئے ایک ارب روپے کی گرانٹ اور سیلاب سے متاثر کسانوں کے زرعی قرضے معاف کرنے کا بھی اعلان کیا تاکہ ان کی دوبارہ آبادکاری آسان ہوسکے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے چترال ٹاؤن میں بجلی کی شدید بحران کے حل کے لئے چیر مین واپڈ ا کو ہدایت جاری کردی جس پر تین ہفتوں کے اندر عملدرامد شروع ہوگا۔ انہوں نے کہاچترال میں فوڈ پراسسنگ کے لئے جدید پلانٹ لگانے کا اعلان کیا تاکہ یہاں زائد میوہ جات سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ وزیر اعظم نے چترال کے ا ٓٹھ مقامات پر یوٹیلٹی سٹورز کھلونے کا بھی اعلان کیا ۔

بدھ کے صبح انہوں نے گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب احمد خان عباسی اور وفاقی وزراء پرویز رشید اور مشاہد اللہ خان کے ہمراہ چترال میں گرم چشمہ ، تورکھو، کوراغ، کوشٹ، شوغور اور دوسرے مقامات کا فضائی جائزہ لیا۔ اس سے قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک، چترال سے ایم این اے شہزادہ افتخار الدین، ایم پی ایز سلیم خان اور سردار حسین بھی خطاب کیا۔ اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے وزیرآعظم کو اگاہ کرتے ہوئے فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :