آزادکشمیر کے علاقے بھمبرمیں پاکستان کے بھارتی ڈرون گرانے کے معاملے پر بھارت کے حکومتی اور عسکری حلقوں میں بے چینی بڑھ گئی ،نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم کی قائم خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں ڈرون کے ساتھ منسلک یو ایس بی میں موجود ڈیٹا کے بارے میں ائیر فورس نے ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی،حکام نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ڈرون کا ملبہ پاکستانی علاقے میں گرنے کے باوجود پاکستان کو کسی قسم کا خفیہ ڈیٹا ڈحاصل نہیں ہوا

بدھ 22 جولائی 2015 09:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 جولائی۔2015ء)جولائی میں آزادکشمیر کے علاقے بھمبرمیں پاکستان کی جانب سے گرائے جانے والے جاسوس ڈرون کے حوالے سے بھارت کے حکومتی اور عسکری حلقوں میں بے چینی بڑھ گئی ،نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم کی قائم خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں ڈرون کے ساتھ منسلک یو ایس بی میں موجود ڈیٹا کے بارے میں ائیر فورس کے حکام نے ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے ،حکام نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ڈرون کا ملبہ پاکستانی علاقے میں گرنے کے باوجود پاکستان کو کسی قسم کا خفیہ ڈیٹا ڈحاصل نہیں ہوا جس سے ظاہر ہوکہ ڈرون بھارت کی ملکیت تھا اور بارڈرسیکورٹی حکام کے زیر استعمال تھا ۔

ذرائع نے آ ن لائن کو یہ بھی بتایاکہ اجلا س میں ڈرون چینی ساختہ تھا اور چین میں کوئی بھی شخص یا ادارہ صرف 1200ڈالرز میں یہ خرید سکتا ہے جو ویڈیو ریکارڈنگ اور فوٹو گرافی کے لیے استعمال کیا جاتاہے اورتمام بڑے ٹی وی چینلز بھی ریکارڈنگ کے لیے یہی ڈرون استعمال کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق بھارتی بارڈرز سیکورٹی فورسز حکام کے پاس ان ڈرونز کی موجودگی کو اجلاس میں تسلیم کیا گیا ہے تاہم چینی ساخت ہونے کے باعث اس بات کا واویلا کیا جارہاہے کہ پاکستان نے بھارت کے بجائے چین کا ڈرون گرانے کے بعد دنیا بھرمیں بھارت کو بدنام کرنے کی کو شش کی ہے جبکہ بھارت دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش بھی کررہاہے کہ چین پاک بھارت لائن آف کنٹرول پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

واضح رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے پائی جانے والی بے چینی پاکستان کی جانب سے شدید ردعمل اور عالمی سطح پر معاملہ اٹھانے کے باعث پیدا ہوئی ہے