ایم کو ایم میں سیاسی ٹوٹ پھوٹ شروع ، 3 واضح دھڑے بننے کا امکان

بدھ 22 جولائی 2015 09:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 جولائی۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ میں سیاسی ٹوٹ پھوٹ شروع ہو چکی ہے اور 3 واضح دھڑے بننے کا امکان ہے۔ ایک گروپ الطاف حسین کا ساتھ دے گا دوسرا گروپ سابق صدر پرویز مشرف کے ساتھ شامل ہو جائے گا جبکہ تیسرا گروپ ایم کیو ایم حقیقی سے مل کر نئی جدوجہد کا آغاز کرے گا۔ ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ ایم کیو ایم اپنی تاریخ کے اہم ترین اور مشکل دور سے گزر رہی ہے اور اندرونی طور پر اس میں سیاسی ٹوٹ پھوٹ شروع ہو چکی ہے اور اس دوران 3 واضح دھڑے بننے کا امکان ہے جس کی وجہ سے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین بھی آئے روز لندن اور پاکستان میں موجود رابطہ کمیٹیوں میں نئے لوگوں کو شامل کر رہے ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ پرانے لوگ آہستہ اہستہ الطاف حسین سے پیچھے ہٹ رہے ہیں اور اپنے اپنے طور پر فیصلے کرتے ہوئے مخصوص گروپو ں کی جانب جا رہے ہیں بعض افراد قانون نافذ کرنے والے اداروں کا بھرپور ساتھ دے کر اپنے گناہ بخشوائیں گے۔

(جاری ہے)

بعض افراد جن میں کئی نامی گرامی رہنما بھی شامل ہیں ایک دھڑے کی شکل میں سابق صدر پرویز مشرف کے ساتھی بن جانے کا امکان ہے۔ جبکہ بعض افراد ایم کیو ایم (مہاجر قومی موومنٹ) حقیقی کا حصہ نہیں جانے کا امکان ہے۔ الطاف حسین کا ساتھ دینے والوں کی تعداد میں کمی ہو جائے گی اور یہ تعداد 20 فیصد تک رہ جائے گی اور ان میں سے زیادہ تر لوگ اپنے جرائم اور دیگر معاملات کی وجہ سے یا تو پابند سلاسل ہوں گے یا پھر سزا پوری کر رہے ہوں گے۔