ماڈل ایان علی کیلئے 14کاہندسہ اہمیت اختیار کرگیا،14مارچ کوگرفتاری ، 119دن بعد14جولائی کو ضمانت پررہائی ملی،ماڈل کادبئی روانگی اور عیدالفطردبئی میں کرنے کاامکان،رہائی کے بعدایان علی کی جیل میں لکھی جانے والی منفرد کتاب اسیرصیاد نامکمل رہ جائیگی؛ذرائع

بدھ 15 جولائی 2015 09:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 جولائی۔2015ء )ماڈل ایان علی کے لیے 14کاہندسہ اہمیت اختیار کرگیا،14مارچ کوگرفتاری توٹھیک 119دن بعد14جولائی کولاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت پررہائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں ،ماڈل کادبئی روانگی اور عیدالفطردبئی میں کرنے کاامکان ہے، رہائی کے بعد ایان علی کی جیل میں لکھی جانے والی منفرد کتاب اسیرصیاد نامکمل رہ جائیگی ،ایان علی کواڈیالہ جیل کے قیدیوں کوسحری وافطاری پیش کرنے کی اجازت نہ دی گئی ۔

خبر رساں ادارے کے ذرائع کے مطابق ایان علی نے اکتا لیس مرتبہ کراچی سے اڑان بھری جبکہ لاہور سے انھون نے 3مرتبہ بیرون ملک سفرکیا،اسلام آباد سے اڑان بھرنے سے قبل ہی انھیں پانچ لاکھ ڈالرزلے جانے کے جرم میں گرفتار کرلیاگیاان کے خلاف مقدمہ چلایاگیااور27جولائی کوکسٹم جج نے فردجرم عائد کرناہے،کئی بار جج موجود نہیں تھے جس کی وجہ سے ان کے مقدمے کی سماعت ملتوی کی گئی ان کے کیس کاتفتیشی کاڈاکے کے دوران قتل بھی ہوا۔

(جاری ہے)

تاہم گزشتہ روزلاہور ہائی کورٹ کے دورکنی بنچ نے انھیں ضمانت پر رہاکرنے کے احکامات جاری کیے ایان علی نے اڈیالہ جیل میں تقریباچارماہ کاعرصہ گزارااس دوران ان کے حوالے سے میڈیامیں کئی قسم کی کہانیان بھی سامنے آئیں ،انھون نے قیدیوں کوکھانافراہم کرنے کی پیشکش بھی کی جومستردکردی گئی انھو ں نے وہ گاڑی بھی خریدنے کی خواہش کااظہار کیاجس میں وہ سفرکرکے جیل سے عدالت آتی جاتی تھیں ،جیل کاعملہ بھی مستعدہوا،کئی افسران کی کاکردگی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا۔

جیل عملہ کی ڈیوٹیاں قرعہ اندازی سے لگائی جاتی رہیں ۔ایک جیل خاتون اہلکار نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے کوبتایاکہ ماڈل ایان علی بہت زیادہ فیاض تھیں انھوں نے کئی غریب لوگوں کی مدد کی کئی لوگوں کو جیل میں مفت قانونی امداد بھی فراہم کرائی میری بیٹی کی شادی کرانے میں بھی ایان علی کاہاتھ تھامیرے پاس تواپنی بیٹی کی رخصتی کے لیے ایک روپیہ بھی نہیں تھاخدابھلاکرے ایان علی کاکہ انھون نے تمام تر اخراجات برداشت کیے میری تمام دعائیں ان کے ساتھ ہیں انھیں بے گناہ جیل میں ڈالاگیاوہ بہت صابر،ملنسار اورہنس مکھ ہیں وہ جیل کی زندگی سے بہت بہادری سے لڑتی رہیں۔

متعلقہ عنوان :