ایوان صدر میں یوم دعا منایا گیا ،صدر مملکت کی جانب سے افطار ڈنر کااہتمام ، ممنون حسین کی استحکام پاکستان، دہشتگردی کے خاتمے اور اقتصادی بحالی سمیت پاکستان، عالم اسلام اور دنیا بھر کی امن و سلامتی کے لیے خشوع و خضوع سے دعا، محفل میں رقت طاری ، صدر مملکت اور حاضرین آبدیدہ ،27 رمضان المبارک کی رات کو یوم دعا کیلئے اس لیے منتخب کیا گیا کہ پوری قوم اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی استغفار طلب کرے ، اس روز پاکستان معرض وجود میں آیا، پاک چین اقتصادی راہداری سمیت تمام منصوبوں کی تکمیل وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، صدر مملکت کا تقریب سے خطاب

بدھ 15 جولائی 2015 08:41

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 جولائی۔2015ء ) ایوان صدر میں منگل کو یوم دعا منایا گیا اس موقع پر صدر مملکت کی جانب سے افطار ڈنر کااہتمام بھی کیاگیا ۔ صدر مملکت ممنون حسین نے ا س موقع پر ملکی سلامتی ،ا ستحکام کیلئے دعا کرائی،اس موقع پر صدر مملکت اورحاضرین نے اللہ تعالیٰ کے حضور استحکام پاکستان، دہشتگردی کے خاتمے اور اقتصادی بحالی سمیت پاکستان، عالم اسلام اور دنیا بھر کی امن و سلامتی کے لیے خشوع و خضوع سے دعائیں کیں۔

اس موقع پر محفل میں رقت طاری ہوگئی اور رقت آمیز مناظر دیکھے گئے ۔ صدر مملکت اور حاضرین اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔صدر مملکت ممنون حسین کی خواہش پر ستائیس رمضان المبارک کو خصوصی طور پر منائے گئے یوم دعا میں وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان، گورنر گلگت بلتستان برجیس طاہر، وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر سید امین الحسنات، وزیر مملکت عابد شیر علی، وزیر اعظم کے مشیر برائے سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز، سینٹر راجہ ظفر الحق، ارکان قومی اسمبلی و سینٹ، سول سوسائٹی کے ارکان، ممتاز صحافیوں، دانشوروں، ماہرین تعلیم، ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام، تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے نمایاں افراد سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

دعا سے قبل صدر مملکت نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ ستائیس رمضان المبارک کی رات کو یوم دعا کے لیے اس لیے منتخب کیا گیا تاکہ پوری قوم اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی استغفار طلب کرے اور وطن عزیز کی سلامتی ، استحکام اور اس کے مسائل کے حل کے لیے دعا کرے۔ انھوں نے کہا کہ آج کی اس تقریب میں ہر مکتبہ فکر اور ہر عقیدے سے تعلق رکھنے والے لوگ موجود ہیں کیونکہ پاکستان صرف مسلمانوں کا ہی نہیں یہاں بسنے والے تمام لوگوں کا وطن ہے۔

انھوں نے ملک میں اعلیٰ اخلاق کی بالادستی کے لیے معاشرتی سطح پر ایک بھرپور تحریک چلانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔نماز مغرب کے فوراً بعد تمام حاضرین صدر مملکت کی قیادت میں دست بدعا ہوگئے اور بارگاہ ایزدی میں دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے ، اس جنگ میں پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کے شہداء اور انسداد پولیو مہم کے دوران شہید ہونے والے رضاکاروں کے لیے بھی دعا کی۔

صدر مملکت نے اقتصادی استحکام کے لیے کی جانے والی کوششوں کی کامیابی کے لیے بھی دعا کی اور کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سمیت تمام منصوبوں کی تکمیل وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ نوجوانوں میں تحقیق، نئی ٹیکنالوجی کے حصول کا جذبہ نمایاں کرئے۔ اللہ تعالیٰ حکومت کو اتنے وسائل دے کہ وہ غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی کوششیں مزید تیز کرسکیں۔

انھوں نے قومی اتحاد، بدعنوانی کے خاتمے، کشمیر فلسطین اور تمام مسلم مقبوضہ علاقوں کی آزادی،ظلم و ستم کا شکار روہنگیا کے مسلمانوں کے مسائل کے حل اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے خصوصی دعا کی۔ اس موقع پر افغانستان ، عراق، شام اور یمن میں بدامنی اور خون ریزی کے خاتمے کے لیے بھی دعا کی گئی۔ صدر مملکت اور حاضرین نے رمضان المبارک کے دوران کی جانے والی عبادتوں کی قبولیت کے لیے بھی خصوصی دعا کی۔

اس سے پہلے وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات نے خصوصی دعا کروائی اور اس موقع پر جذباتی مناظر دیکھے گئے ۔ پیر امین الحسنات نے ایک موقع پر دعا میں حوالہ دیا کہ جنرل ضیاء الحق جب ملک کے صدر تھے تو ایک شخص نے لاہور میں ہسپتال بنایا اور افتتاح کیلئے جنرل ضیاء الحق کو بلایا ، جب وہ وہاں پہنچے تو ہسپتال بنانے والے نے چابی ان کو پیش کردی اور کہا کہ ملک کے صدر کے ہاتھ میں 7 ولیوں جتنی طاقت ہوتی ہے جبکہ اس دوران صدر مملکت نے کرپشن اور بدعنوانی کے جلد خاتمے کیلئے دعا کی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ اس ملک کو کرپٹ اور بدعنوانوں سے پاک کردے اور ہمیں ان سے نفرت کرنیوالا بنا دے ، اللہ کرے ملک میں دہشتگردی ختم ہو جائے ، مسلمانوں میں یکجہتی پیدا ہو ۔

انہوں نے کہا کہ اللہ گمراہ لوگوں کو غارت کرے ۔ صدر نے کراچی میں امن کیلئے بھی دعا کی ، یوم دعا کی اس تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔