عمران خان کو دھرنے دینے سے منع کیا تھا ، انہیں کہا تھا کہ وہ دھرنوں کی بجائے صوبے کی بہتری پر اپنی توجہ مرکوز کریں ، عمران خان کو سونامی نام رکھنے سے منع کیا تھا کہ کیونکہ سونامی کا مطلب تباہی ہوتا ہے ، عمران خان معاملات میں اس قدر پھنس چکے تھے کہ عمل نہ کرسکے ،فوج ایک منظم ادارہ ہے جس میں سمجھنے کی طاقت ہے ، ملک کے تمام سیاسی ادارے کھنڈرات بن چکے ہیں ، سیاستدان ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کی سیاست کررہے ہیں ، الزام تراشیوں کی سیاست سے دل خراب ہوتا ہے ،دین کو محض عبادات تک محدود کردیا گیا ہے ،ممتاز عالم دین مولانا محمد طارق جمیل کی نجی ٹی وی سے ٹیلی فونک گفتگو

منگل 14 جولائی 2015 09:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14 جولائی۔2015ء ) ممتاز عالم دین مولانا محمد طارق جمیل نے کہا ہے کہ عمران خان کو دھرنے دینے سے منع کیا تھا ، انہیں کہا تھا کہ وہ دھرنوں کی بجائے صوبے کی بہتری پر اپنی توجہ مرکوز کریں ، عمران خان کو سونامی نام رکھنے سے منع کیا تھا کہ کیونکہ سونامی کا مطلب تباہی ہوتا ہے ، عمران خان معاملات میں اس قدر پھنس چکے تھے کہ عمل نہ کرسکے ،فوج ایک منظم ادارہ ہے جس میں سمجھنے کی طاقت ہے ، ملک کے تمام سیاسی ادارے کھنڈرات بن چکے ہیں ، سیاستدان ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کی سیاست کررہے ہیں ، الزام تراشیوں کی سیاست سے دل خراب ہوتا ہے ،دین کو محض عبادات تک محدود کردیا گیا ہے ۔

پیر کو نجی ٹی وی سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا کہ معاشرتی برائیوں کی بڑی وجہ دین اسلام سے دوری ہے اور ہم اخلاقیات کو بھلا کر اپنے اپنے نفس کے پیچھے دوڑ پڑے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بچہ پیدائش کے وقت اسلام پر پیدا ہوتا ہے لیکن اسے فراہم کیا گیا ماحول خراب کردیتا ہے جس کی وجہ سے معاشرتی برائیاں جنم لیتی ہیں ۔ مولانا نے کہا کہ ہمارے تعلیمی ادارے تعلیم کیلئے نہیں بلکہ کاروبار کیلئے بنا دیئے گئے ہیں جب تک صدق دل کے بچوں کو تعلیم کے ہنر سے آراستہ نہیں کیا جائے گا تب تک معاشری بھلائی کی طرف گامزن نہیں ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں عبادات پر زور دے کر فرقہ واریت پھیلائی جارہی اور ہم اخلاقی قدروں سے بہت دور جا چکے ہیں جس کی بنیادی وجہ ہم قرآن کی تعلیمات کو فراموش کرچکے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ فوج ایک منظم ادارہ ہے اور انہیں سمجھانے سے سمجھ آجاتی ہے اور وہ دین کی راہ پر چل رہے ہیں ۔ مولانا نے کہا کہ پاکستانی سیاست گری ہوئی دیوار کی طرح ہے اور ملکی سیاسی ادارے کھنڈرات بن چکے ہیں کیونکہ سیاستدان ایک دوسرے پر بیان بازی کرتے ہیں اور الزام تراشیوں کی سیاست کررہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں مسائل پیدا ہوتے ہیں اور اس تمام صورتحال کو دیکھ کر بہت دل آزاری ہوتی ہے ۔

مولانا طارق جمیل نے کہا کہ سیاستدانوں کو ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے کی بجائے ملکی مسائل پر توجہ دینی چاہئے اور ملک کی فلاح و بہبود پر توجہ دینی چاہیے ۔ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ نواز شریف سے کئی بار ملاقات ہوئی ہے اور وہ بات کو بڑی تفصیل سے سنتے ہیں ، زرداری نے ملاقات کیلئے کہا تھا لیکن میں اپنی مصروفیات کی وجہ سے نہیں جا سکا ۔ مولانا نے کہا کہ میں دعا گو ہوں کہ ملکی سیاستدان حق پر چلیں اور ملک کی فلاح و بہبود پر توجہ دیں ۔