طاقت ور کمزوروں کا استحصال کر کے اللہ کے غضب کو دعوت نہ دیں؛ طاہر القادری، علالت کے باوجود ظلم کے نظام کے خلاف ہر محاذ پر ڈٹ کر کھڑا رہوں گا ، داعش پرنکال رہی ہے، حکومت کاداعش کے وجود سے انکار انکی لا علمی کو ظاہر کرتا ہے، 29جولائی کو امن کے فروغ کا نصاب قوم کو پیش کیا جائے گا ، ڈاکٹر طاہر القادری کاعلالت کے باوجود شہر اعتکاف میں ہزاروں معتکف خواتین کے اجتماع سے خطاب

پیر 13 جولائی 2015 08:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 جولائی۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے گزشتہ روز علالت کے باوجود شہر اعتکاف میں معتکف خواتین کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا سانحہ ماڈل ٹاؤن میں خواتین نے شہادتیں قبول کر کے مصطفوی انقلاب کی بنیاد رکھ دی ،اسلام نے خواتین کو برابر کی ذمہ داریاں اور برابر کے حقوق دئیے،جب تک سانس چل رہی ہے ،عدل کے نظام کیلئے جدوجہد کرتا رہوں گا ،طاقت ور کمزوروں کا استحصال کر کے اللہ کے غضب کو دعوت نہ دیں۔

قانون کمزوروں کو انصاف دلوانے کے معاملے میں اندھا کیوں ہے ؟۔میری صحت کو میرے حوصلے کا ساتھ دینا ہو گا ،علالت کے باوجود ظلم کے نظام کے خلاف ہر محاذ پر ڈٹ کر کھڑا رہوں گا ،اس موقع پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شہدا تنزیلہ امجد اور شازیہ مرتضیٰ کیلئے خصوصی دعا بھی گئی ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء سربراہ عوامی تحریک نے پاکستان اور افغانستان کے داعش کے مبینہ سربراہ کی ہلاکت پر اپنے ردعمل میں کہاکہ داعش کی پناہ گاہ میں کامیاب کارروائی قابل تحسین ہے ،اس کارروائی سے ثابت ہو گیا کہ داعش خطہ میں پر پرزے نکال رہی ہے اور حکومت پاکستان کی طرف سے داعش کے وجود سے انکار انکی لا علمی کو ظاہر کرتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاک افغان فورسز علاقائی اختلافات کو پس پشت ڈال کر دہشت گردی کے یک نکاتی ایجنڈے پر اکٹھے ہوں اور دہشت گردی کی ہرشکل کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔ایک نسل نے دہشت گردی کے منحوس سائے میں پرورش پائی ،آئندہ نسل کو دہشت گردی کی لعنت اور داعش اور القاعدہ کے فتنے سے محفوظ رکھنا ہر ایک کی قومی و ملی ذمہ داری ہے ،انہوں نے کہاکہ سول حکومتوں کی کرپشن ،ناقص کارکردگی اور مجرمانہ رویے کے باعث دہشت گردی کی فنڈنگ بند ہو سکی اور نہ انکے سہولت کار انجام کو پہنچ سکے ۔

انہوں نے کہاکہ29جولائی کو امن کے فروغ کا نصاب قوم کو پیش کیا جائے گا ،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بندوق کے ساتھ ساتھ قلم کا موثر استعمال بھی ناگزیر ہے ،امن نصاب کو مرتب کرنا اور نئی نسل کی رہنمائی کرنا حکومت کی ذمہ داری تھی جو اس نے پوری نہیں کی ۔

متعلقہ عنوان :