سیاسی و عسکری قیادت کی مشترکہ کوششوں سے بلوچستان کو امن و ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے، جنرل راحیل شریف،بلوچستان توانائی ، تجارت کا علاقائی حب بننے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، شرپسندوں کا ہتھیار پھینک کر بتدریج قومی دھارے میں شامل ہونا حوصلہ افزاء ہے، چیف آف آرمی سٹاف کا سدرن کمانڈہیڈکوارٹرز کوئٹہ کے دورے کے موقع پر خطاب،آرمی چیف کو صوبے میں سیکورٹی اور امن و امان کی صورتحال بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی

ہفتہ 11 جولائی 2015 09:30

راولپنڈی /کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 جولائی۔2015ء)چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ سیاسی اور عسکری قیادت کی مشترکہ کوششوں سے بلوچستان کو امن و ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے،بلوچستان توانائی اور تجارت کا علاقائی حب بننے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، شرپسندوں کا ہتھیار پھینک کر بتدریج قومی دھارے میں شامل ہونا حوصلہ افزاء ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف نے جمعہ کو سدرن کمانڈ کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا ۔سدرن کمانڈ ہیڈکوارٹرز آمد پر آرمی چیف کو صوبے میں سیکورٹی اور امن و امان کی صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ چیف سیکرٹری، آئی جی ایف سی بلوچستان اور ڈی جی آئی ایس آئی سمیت سول و فوجی حکام نے بریفنگ میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال میں قابل ذکربہتری لانے پر ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔

پاک فوج کے سربراہ نے صوبائی حکومت اور بلوچستان کے عوام کو پائیدار امن، ترقی اور خوشحالی کیلئے انہیں ہر قسم کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے ہتھیار پھینکنے اور تشدد کا راستہ ترک کرنے والے شرپسندوں کا بھی خیرمقدم کیا اور کہاکہ یہ نہایت حوصلہ افزاء بات ہے کہ شرپسند بتدریج قومی دھارے میں شامل ہو رہے ہیں۔ آرمی چیف نے بلوچستان میں تمام تر مشکلات کے باوجود سڑکوں کے نیٹ ورک تعمیر کرنے پر ایف ڈبلیو او کی کارکردگی کو خاص طور پر سراہا اور ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور معیار کو یقینی بنایا جائے۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں، جرائم پیشہ اور فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث افراد کے خلاف ایف سی اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے نتیجہ میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں بہتر ی آئی اور جرائم کی شرح کم ہوئی ہے ۔