عمران فاروق کے قتل کے احکامات انیس قائم خانی کے ذریعے ملے تھے، عمران فاروق کیلئے ماموں اور اس کے قتل کیلئے کیک کاٹنے کا کوڈ ورڈ رکھا گیا تھا،عمران فاروق قتل کے مرکزی ملزم معظم علی خان کا انکشاف

ہفتہ 11 جولائی 2015 09:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 جولائی۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے مرکزی ملزم معظم علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ عمران فاروق کے قتل کے احکامات انیس قائم خانی کے ذریعے ملے تھے، عمران فاروق کیلئے ماموں اور اس کے قتل کیلئے کیک کاٹنے کا کوڈ ورڈ رکھا گیا تھا۔ جمعہ کو نجی ٹی وی کے مطابق معظم علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ خالد شمیم نے 2007ء میں مجھے ایک بند لفافہ الطاف حسین تک پہنچانے کیلئے دیا تھا، جس میں فاروق ستار، عمران فاروق، محمد انور، انیس قائم خانی اور شکیل احمد کی کرپشن کی رپورٹ تھی، میں نے الطاف حسین کو لفافہ دیا تو اس نے 100روپے کے نوٹ پر مجھے اپنا آٹو گراف دیا تھا اور میں نے خالد شمیم کا انہیں پیغام دیا کہ عمران فاروق اپنی علیحدہ پارٹی بنا رہے ہیں، محسن نے بتایا کہ عمران کی ریکی مکمل کرلی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران فاروق کیلئے ماموں کا اور اس کے قتل کرنے کیلئے کیک کاٹنے کا کوڈ ورڈ رکھا اور اس کے قتل کے احکامات انیس قائم خانی کے ذریعے ہمیں ملے، قتل کے بارے میں 7افراد کو علم تھا، معظم علی خان نے کہا کہ خالد شمیم نے محسن اور کاشف کو کراچی ایئرپورٹ سے لینے کیلئے بھیجا، میں وہاں گیا لیکن محسن اور کاشف ایئرپورٹ سے باہر نہیں آئے اور میں گھر واپس چلا گیا۔

متعلقہ عنوان :