حکومت سندھ نے رینجرز اختیارات کے معاملے پر ایک بار پھر تصادم کا راستہ اختیار کرلیا ،پورے صوبے کی بجائے صرف کراچی ڈویژن کیلئے رینجرز کے خصوصی اختیارات میں30دن کے لئے توسیع

ہفتہ 11 جولائی 2015 09:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 جولائی۔2015ء)حکومت سندھ نے رینجرز اختیارات کے معاملے پر ایک بار پھر تصادم کا راستہ اختیار کیا ہے ، حکومت سندھ نے پورے صوبے کی بجائے صرف کراچی ڈویژن کیلئے رینجرز کے خصوصی اختیارات میں30دن کے لئے توسیع کی ہے۔سندھ کے دیگر پانچ ڈویژنز میں رینجرز چھاپوں،گرفتاریوں،تفتیش اور ملزمان کو90دن تک اپنے ریمانڈ میں رکھنے کے اختیارات استعمال نہیں کر سکے گی۔

حکومت سندھ کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ٹارگٹڈ آپریشن کے حوالے سے سندھ دو حصوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔کراچی ڈویژن میں رینجرز کو پولیس کے خصوصی اختیارات حاصل ہوں گے جبکہ دیگر ڈویژنز کی حدود میں رینجرز یہ اختیارات استعمال نہیں کر سکیں گے۔ رینجرز کو پورے صوبے کے لئے خصوصی اختیارات دیئے جاتے تھے تاہم8 جولائی 2015ء کو محکمہ داخلہ حکومت سندھ کی جانب سے وفاقی وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مجاز اتھارٹی نے پاکستان رینجرز سندھ کوانسداد دہشت گردی ایکٹ1997کے سب سیکشن4،سب سیکشن 3کی شق آئی کے تحت کراچی ڈویژن کے اندر8جولائی 2015ء سے 30دنوں کے لئے اختیارات سونپے ہیں، حالانکہ رینجرز نے کراچی کے علاوہ سندھ کے دیگر اضلاع خصوصاً بالائی سندھ کے اضلاع میں دہشت گردوں اور اغواء برائے تاوان کے مجرموں کے خلاف کارروائیاں کی ہیں اور کئی افراد کو گرفتار کیا ہے۔

(جاری ہے)

ان میں سے بعض گرفتار شدگان اب بھی رینجرز کی تحویل میں ہیں اور زیر تفتیش ہیں۔اختیارات ختم ہونے کے بعد رینجرز ان گرفتار شدگان کو فوری طور پر پولیس کے حوالے کرنے کی پابند ہو گئی ہے۔ذرائع کے مطابق رینجرز کے اختیارات محدود ہونے کے بعد ان اضلاع میں امن وامان کے قیام اور دہشت گردی و دیگر جرائم کے خاتمے کی ذمہ داری پولیس پر آن پڑی ہے جبکہ کراچی تک رینجرز کے اختیارات محدود کرنا سیاسی منظرنامہ میں مزید بگاڑ کا باعث بن سکتاہے۔

متعلقہ عنوان :