افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات سے امن اور خوشحالی کو نئی جہت ملے گی،پاکستان، وزیر اعظم نواز شریف بھارتی وزیر اعظم سمیت چین ،روس اور افغان صدور سے ملاقاتیں کریں گے، نواز شریف اور نریندر مودی کے درمیان ملاقات میں مسئلہ کشمیر سمیت بی بی سی کی حالیہ رپورٹ بھی زیر بحث آئے گی،دفتر خارجہ،داعش سے نمٹنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے ادارے الرٹ ہیں ، اپنے شہریوں کو داعش کے ساتھ مل کر لڑنے کیلئے اجازت نہیں دیں گے،پاکستانی قونصلر کو زید حامد تک رسائی تاحال نہیں ملی ،سعودی حکومت نے رسائی کیلئے یقین دہانی کرائی ہے،خلیل اللہ قاضی کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 10 جولائی 2015 09:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جولائی۔2015ء)دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ روس میں وزیر اعظم نواز شریف بھارتی وزیر اعظم سمیت چین ،روس اور افغان صدور سے ملاقاتیں کریں گے ،وزیر اعظم نواز شریف اور نریندر مودی کے درمیان ملاقات میں مسئلہ کشمیر سمیت بی بی سی کی حالیہ رپورٹ بھی زیر بحث آئے گی،طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات اہم پیش رفت ہے،مذاکرات کی کامیابی سے خطے میں امن اور خوشحالی کو نئی جہت ملے گی،داعش سے نمٹنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے ادارے الرٹ ہیں ، اپنے شہریوں کو داعش کے ساتھ مل کر لڑنے کیلئے اجازت نہیں دیں گے،داعش کو دولت اسلامیہ کہنا درست نہیں،معصوم لوگوں کو قتل کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں،پاکستانی قونصلر کو زید حامد تک رسائی تاحال نہیں ملی ،سعودی حکومت نے رسائی کیلئے یقین دہانی کرائی ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ خلیل اللہ قاضی نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات طے ہوگئی اور اس حوالے سے شیڈول کو حتمی شکل دیدی گئی ہے،وزیر اعظم نواز شریف اور نریندر مودی کے درمیان ملاقات روس کے شہر اوفا میں ہوگی ،یہ ملاقات بھارتی حکام کی تجویز پر طے کی گئی ہے جس پر پاکستان نے مثبت جواب دیا ہے ،بھارت سمیت تمام ہمسایوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات وزیر اعظم نواز شریف کی پالیسی ہے، یہ ملاقات روسی صدر کی جانب سے مختلف ممالک کے سربراہوں کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر ہوگی۔

دونوں وزرائے اعظم کے درمیان کے درمیان مسئلہ کشمیر سمیت دوطرفہ تعلقات اور خطے کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائیگا جبکہ وزیر اعظم نواز شریف بی بی سی کی ”را“ سے متعلق رپورٹ اور پاکستان میں تخریب کاری کے واقعات میں ملوث ہونے کا معاملہ بھی نریندرمودی کے سامنے اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس عشائیہ میں وزیر اعظم نواز شریف روس،چین اورافغان صدورسے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

ترجمان نے بتایا کہ روس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران پاکستان کوشنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت دی جائیگی جو پاکستان کے سفارتی پالیسی کی اہم کامیابی ہوگی۔دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ طالبان اورافغان حکومت مذاکرات ایک اہم پیشرفت ہے،طالبان ،افغان حکومت کے مذاکرات میں فریقین کے درمیان پہلا باضابطہ مذاکرات تھے جو ایک اچھے ماحول میں ہوئے، مذاکرات میں طالبان اور افغان حکومت کے اہم نما ئندے بھی موجودتھے جو اپنے اپنے مینڈیٹ لیکر آئے تھے،یہ مذاکرات خطے میں امن اور خوشحالی کیلئے ایک اہم قدم ہے،امریکہ سمیت تمام بین الاقوامی برادری نے طالبان اور افغان حکومت مذاکرات کو سراہا ہے،دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ داعش پاکستان کیلئے خطرہ ہو سکتی ہے ،داعش کے خطرے سے نمٹنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں جس کے تحت حکمت عملی وضع کر لی ہے ،پاکستان کے شہریوں کو داعش کے ساتھ مل کر لڑنے کیلئے اجازت نہیں دیں گے ،قانون نافذ کرنے والے ادارے داعش سے ممکنہ خطرات کے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں ان کو الرٹ کر دیا گیا ہے،داعش کو دولت اسلامیہ نہ کہا جائے ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ،اسلام امن کا دین ہے اسلام میں بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے کی ہر گز اجازت نہیں ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے کے تمام ممالک کے ساتھ اقتصادی ،ثقافتی اور دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے ،امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں ،پاکستان اور امریکہ کے حکام کے درمیان سکیورٹی سمیت تمام اہم امور پر بات چیت ہوتی ہے،امریکہ دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کا اعتراف کرتا ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب میں قیدزیدحامد تک تاحال قونصلر رسائی نہیں مل سکی ہے،سعودی حکام نے زید حامد تک جلد رسائی کیلئے یقین دہانی کرائی ہے ،انہوں نے کہا کہ زیدحامد سے ان کی اہلیہ سے ملاقات6 جون کوکرائی گئی،یہ ملاقات سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے کے توسط سے ہوئی ۔

ایک سوال کے جواب میں دفتر خارجہ نے کہا کہ بی بی سی رپورٹ پربرطانوی حکومت تاحال جواب موصول نہیں ہوا جس کا شدت سے نتظار ہے۔