کسی غیر ملکی این جی او کو ملکی سلامتی کے خلاف کام نہیں کرنے دیا جائے گا،چوہدری نثار، امریکہ سمیت کسی بھی ملک کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا‘ 3 ماہ کے عرصے میں تمام غیر ملکی این جی اوز کا ریکارڈ آ ن لائن کر دیں گے، بہت سی غیر ملکی این جی اوز اچھا کام بھی کر رہی ہیں ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے، این جی اوز کے کے معاملات کی اقتصادی امور ڈویژن نگرانی کرتی ہے، وزارت داخلہ صرف سیکورٹی کلیئرنس فراہم کرتی ہے، سیو دی چلڈرن کا ڈاکٹر شکیل آفریدی کے واقعے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ،عالمی این جی او کے بارے میں فیصلہ حکومتی سطح پر ہوا ہے،وفاقی وزیر داخلہ کا سینٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال

جمعہ 10 جولائی 2015 09:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جولائی۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کسی بھی غیر ملکی این جی او کو پاکستان کی سلامتی کے خلاف کام نہیں کرنے دیا جائے گا اور اس سلسلے میں امریکہ سمیت کسی بھی ملک کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا‘ 3 ماہ کے عرصے میں تمام غیر ملکی این جی اوز کا ریکارڈ آ ن لائن کر دیں گے۔ پاکستان میں بہت سی غیر ملکی این جی اوز بہت اچھا کام کر رہی ہیں ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کے دوران کیا اس سے قبل سینیٹر حمد اللہ خان نے توجہ دلاؤ نوٹس پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ 12 جون کو وزارت داخلہ کی جانب سے (سیو دی چلڈرن) این جی او کو پاکستانی مفادات کے منافی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی بنا پر انہیں کام سے روک کر دفتر سیل اور غیر ملکی کو ملک سے نکل جانے کا حکم جاری کیا تھا اس این جی او پر الزام یہ تھا کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے خلاف ڈاکٹر شکیل کو استعمال کیا گیا مگر 48 گھنٹوں کے اندر وزارت داخلہ کی جانب سے اپنا نوٹیفکیشن واپس لینے کا اعلان کیا گیا انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کا پہلا بیان درست تھا یا دوسرا بیان درست ہے حکومت اپنی پالیسی واضح کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اخبارات میں یہ بیان آیا تھا کہ امریکی دباؤ کی بناء پر فیصلہ واپس لیا گیا تھا اگر یہ صحیح ہے تو یہ ہمارے ملک کی آزادی اور خودمختاری کے خلاف ہے انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے 48 گھنٹوں کے اندر این جی اوز کے بارے میں اجلاس بلانے کا کہا تھا مگر آج تک قوم کو اجلاس سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے کیا مذکورہ این جی او کے ساتھ معاہدہ ختم ہو چکا ہے یا ابھی موجود ہے۔

جس پر وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ این جی اوز کے تمام معاملات وزارت داخلہ کے ماتحت نہیں بلکہ اقتصادی امور ڈویژن ان کے معاملات کی نگرانی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ این جی او کو سیل کرنے کے بعد میں نے پریس کانفرنس میں تمام حقائق قوم کو آگاہ کر دیا تھا انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی این جی اوز کو وزارت داخلہ صرف سیکورٹی کلیئرنس فراہم کرتی ہے ہم نے اقتصادی امور ڈویژن کے احکامات پر دفتر کو سیل کیا اور 3 ہفتوں تک دفتربند رہا انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی این جی او کے بارے میں فیصلہ حکومتی سطح پر ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیو دی چلڈرن کا ڈاکٹر شکیل آفریدی کے واقعے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ یہاں پر سالہاسال سے ایسی این جی اوز کام کر رہی ہیں جنہوں نے رجسٹریشن کے بغیر درجنوں دفاتر کھولے اور سینہ تان کے پاکستان کر باتیں کرنے والے ان کو سپورٹ کرتے رہے این جی اوز کے لبادے میں ہزاروں ایسے افراد اسلام آباد آئے جو ملک کے خلاف سرگرمیوں میں مصروف رہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پہلی بار غیر رجسٹرڈ این جیا وز کو رجسٹرد کرنے کا اقدام اٹھایا۔ سیو دن چلڈرن کے تمام غیر ملکیوں کو ملک سے نکال دیا ہے ہمارے اوپر امریکہ کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت ساری این جی اوز پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں اور ان کا تمام ریکارڈ موجود ہے انہوں نے کہا کہ جنوری میں ایک امریکی این جی اوز کو سیل کیا گیا اگر امریکہ یا کسی اور ملک کا دباؤ ملحوظ خاطر رکھتے تو ایسا نہ کرتے ۔

امریکہ بیسڈ 2 این جی اوز اور پاکستان میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث سے ان این جی اوز کی سپورٹ امریکہ اور یورپی یونین‘ انڈیا اور اسرائیل نے کی مگر ووٹنگ میں پاکستان کے موقف کو تقویت ملی اور اور ان کو کینسل کر دیا گیا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی صدارت میں اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا کہ اقتصادی امور ڈویژن سے این جیا وز کی دیکھ بھال کے اختیارات وزارت خارجہ کو دینے کا فیصلہ ہوا اس سلسلے میں ایک ٹرانسپرنٹ سسٹم قائم کیا جائے گا اور اس کی آ ن لائن معلومات مل سکے گی انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کو 6 ماہ کا عرصہ دیا گیا ہے کہ بین الاقوامی این جی اوز کا تمام ریکارڈ کمپیوٹرائزد کر لیا جائے انہوں نے کہا کہ بہت سارے بین الاقوامی این جی اوز پاکستان میں اچھا کام کر رہے ہیں۔