موسمیاتی تبدیلی دہشتگردی سے بھی بڑا خطرہ بن سکتی ہے ، قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ ، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہ ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے ،کراچی میں آئندہ سال نوے فیصد دوبارہ گرمی کی لہر آسکتی ہے،سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی ،موسمیاتی تبدیلی کے تحفظ کیلئے حکومت کو موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ،چئیرمین قائمہ کمیٹی حفظ الرحمن دریشک

بدھ 8 جولائی 2015 10:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن ۔8 جولائی۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی میں بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی دہشتگردی سے بھی بڑا خطرہ بن سکتی ہے ۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے کراچی میں آئندہ سال نوے فیصد دوبارہ گرمی کی لہر آسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس منگل کے روز حفظ الرحمن دریشک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کمیٹی کو بتایا کہ ہر سال پاکستان کا ایک ارب روپے موسمیاتی تنزلی کے باعث ضائع ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بائیس فیصد رقبہ اور پچاس فیصد آبادی موسمیاتی تبدیلی کے باعث رسک پر ہے پاکستان بجٹ کا سات فیصد حصہ موسمیاتی تبدیلی کے امور پر خرچ کررہا ہے انہوں نے مزید بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی دہشتگردی سے بھی بڑا خطرہ بن سکتی ہے جس پر کمیٹی کے چیئرمین حفظ الرحمن دریشک نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے تحفظ کیلئے حکومت کو موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اس موقع پر وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پر وزارت میں ایک تھینک ٹینک قائم کیا گیا ہے جبکہ وزارت نے جنگلات سے متعلقہ پالیسی بنائی ہے جس میں تمام صوبوں کی مشاورت شامل ہے انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت صرف پالیسی سازی کرسکتی ہے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی میں ممبران کمیٹی اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے اعلیٰ عہدیداران نے شرکت کی ۔