شہبازشریف کا وزیرخزانہ کو فون، آج تاجروں کی ہڑتال بارے تحفظات سے آگاہ کیا،تاجربرادری سے معاملات افہام وتفہیم سے حل کریں گے، اسحاق ڈار، تاجربرادری کے نمائندوں اورایف بی آرکے ساتھ کل اجلاس طلب،تاجروں کا آج احتجاج

منگل 7 جولائی 2015 09:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 جولائی۔2015ء)وزیراعلیٰ پنجاب کا شہبازشریف کاوفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارکو فون، آج منگل کو تاجروں کی ہڑتال بارے تحفظات سے آگاہ کیا ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے وفاقی وزیرخزانہ کوفون کیااورانہیں پنجاب سمیت ملک بھرمیں تاجربرادری کی جانب سے بینک ٹرانزکشن پر0.6فیصدلیوی ٹیکس عائدکرنے کے خلاف احتجاج اورہڑتال بارے تحفظات اورخدشات سے آگاہ کیا ،وزیرخزانہ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کہاکہ تاجربرادری سے معاملات افہام وتفہیم سے حل کریں گے۔

بدھ کے روزتاجربرادری کے نمائندوں اورایف بی آرکے ساتھ اجلاس طلب کرلیاہے ادھر وزات خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے بینکوں میں کھاتہ داروں پر عائد سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی اور ماہانہ کھاتہ داروں سے بینک انتظامیہ کے ساتھ ساتھ حکومت کی طرف سے ٹیکس عائد کرنے کے خلاف پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد میں آج منگل کو ہونے والی شٹر ڈاؤن ہڑتال کے سلسلہ میں تاجران اور صنعت کار دو حصوں میں تقسیم ہو گئے ۔

(جاری ہے)

تاجران اور ایوان و صنعت و تجارت کے ساتھ ساتھ ایکسپورٹروں نے حکومت کی طرف سے جبراً کھاتہ داروں سے کٹوتی کرنے کے خلاف ہڑتال کے حق میں جبکہ انجمن تاجران فیصل آباد کے مرکزی چیئر مین شاہد رزاق سکا اور دیگر عہدیداران کے ساتھ ساتھ اکثر شہر کی تاجر تنظیمیں صرف احتجاج کرنا چاہتے ہیں جبکہ وہ فیصل آباد میں ہڑتال اور زبردستی کاروبار بند کرانے کے خلاف ہیں ۔

خبر رساں ادارے کے مطابق جو تاجران اور صنعت کار اور دیگر صنعتی ادارے حکومت کے فیصلہ کے خلاف ہڑتال کرانا چاہتے ہیں ان کی سرپرستی قومی اسمبلی میں سٹینڈنگ کمیٹی برائے تجارت کے چیئر مین میاں عبدالمنان ایم این اے کر رہے ہیں جبکہ ہڑتال کے مخالف دھڑوں کی حمائت بھی مسلم لیگ ن کے وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی اور دیگر ممبران قومی و صوبائی اسمبلی جن میں حاجی محمد اکرم انصاری ، ڈاکٹر نثار احمد جٹ ، وفاقی پارلیمانی سیکرٹری محمد طلال چوہدری اور دیگر ممبران صوبائی اسمبلی ہڑتال کی بجائے حکومت سے مذاکرات کے ذریعے مسئلے کے حق میں ہیں ۔

خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کی اہم شخصیات نے ہڑتال کے سلسلہ میں میاں عبدالمنان کی سرگرمیوں پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ان سے باز پرس کرنے کا فیصلہ کیا اس سلسلہ میں لاہور سے قومی اسمبلی کے رکن اور مسلم لیگ کے مرکزی رہنما نے میاں عبدالمنان سے ان کی سرگرمیوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے میاں عبدالمنان کو حکومت کی اہم شخصیات کے جذبات سے آگاہ کر دیا ہے یہ امر قابل ذکر ہے میاں عبدالمنان جو قومی اسمبلی میں سٹینڈنگ کی برائے تجارت کے چیئر مین اور ان کے بیٹا میاں عرفان واسا فیصل آباد میں وائس چیئرمین کے عہدہ پر وزیراعلیٰ پنجاب کے احکامات کے تحت فائز ہیں جبکہ میاں عبدالمنان کا داماد ایکسپورٹر ہونے کے ساتھ ساتھ فیصل آباد ڈرائی پورٹ میں سیاہ سفید کرنے کے مالک ہیں ۔

فیصل آباد میں حکومتی ٹیکسوں کے خلاف ہڑتال کے سلسلہ میں تاجران اور صنعت کار واضع طور پر دو حصوں میں بٹ گئے ہیں ۔ دریں اثنا ڈی سی او فیصل آباد نور الامین مینگل نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ احتجاج کرنا تاجروں اور شہریوں کا آئینی حق ہے مگر کسی کو زبردستی دوکانیں بند کرانے یا توڑ پھوڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اس کے ساتھ سختی سے نپٹا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :