مشرف کی سربراہی میں ملک میں بڑی نئی سیاسی جماعت بننے والی ہے ، صمصام بخاری کا انکشاف ، ہمیں بھی تحریک انصاف اورمسلم لیگ ن میں شمولیت کی آفرہوئی تھی ،ندیم افضل چن

جمعہ 3 جولائی 2015 09:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جولائی۔2015ءِ)تحریک انصاف کے رہنماسابق وزیرمملکت صمصام بخاری نے انکشاف کیاہے کہ ملک میں ایک بڑی نئی سیاسی جماعت بننے والی ہے ،جس کے سربراہ پرویزمشرف ہوں گے،جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماندیم افضل چن نے کہاہے کہ انہیں بھی تحریک انصاف اورمسلم لیگ ن میں شمولیت کی آفرہوئی تھی ۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے صمصام بخاری نے انکشاف کیاکہ ملک میں نئی بڑی سیاسی پارٹی بننے والی ہے اس حوالے سے مجھ سے رابطہ کچھ لوگوں نے کیاہے ان کاکہناتھاکہ بہت سے لوگ اس میں شامل ہوں گے اوراس پارٹی کے سربراہ سابق صدرپرویزمشرف ہوں گے اوریہ ایک سازش ہوگی ،ان کاکہناتھاکہ پیپلزپارٹی میں میرے اعتزازاحسن ،قمرزمان کائرہ ،خورشیدشاہ کی شکل میں بہت سارے بہترین دوست موجودہیں ،آصف زرداری کی بھی مجھ پربہت مہربانیاں ہیں ،لیکن منظوروٹوکے خلاف ہم اپنی شکایتوں پراپنے کان منہ بندنہیں کرسکتے تھے اس لئے ہم نے پارٹی چھوڑنے کافیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

ان کاکہناتھاکہ بہت ساری چیزیں چھوڑکرپیپلزپارٹی سے گیاہوں ،پیپلزپارٹی نے مجھے بہت عزت دی جس پرمیں مشکورہوں ،تحریک انصاف میں شمولیت سے میں نے کچھ نہیں مانگا،میرے جانے سے پیپلزپارٹی پرکوئی فرق نہیں پڑیگا۔انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں لگتاہے کہ ندیم افضل چن پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پرالیکشن لڑیں گے ۔انہوں نے بلاول بھٹوکے حوالے سے سوال کے جواب میں کہاکہ بلاول بھٹوکے بارے میں کچھ نہیں کہناچاہتاہوں ،جوکہ پیپلزپارٹی چاروں صوبوں میں موجودہے یہ ایک فیڈریشن کی جماعت ہے ۔

انہوں نے ندیم افضل چن سے کہاکہ پارٹی کے چیئرمین سے کہیں کہ سب سے پہلے کرپشن کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنماندیم افضل چن نے کہاکہ مجھے بھی تحریک انصاف اورمسلم لیگ ن میں شمولیت کی آفرآئی تھی ،پیپلزپارٹی ایک سوچ کی جماعت ہے ،پارٹی سے لوگ آتے جاتے ہیں ،پنجاب میں اب بھی کثیرتعدادمیں لوگ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں ،ان کاکہناتھاکہ ہمیں منشورپرخودعمل کرناچاہئے ،تمام سیاسی جماعتوں کواپنے نظریات پرخودعمل کرناچاہئے ،پیپلزپارٹی ایک سوچ کی پارٹی ہے جب سوچ ختم ہورہی ہوتووہ خطرناک ہوتاہے ،پیپلزپارٹی کومرحوم کی پارٹی کہنے والے غلط ثابت ہوں گے ،اس ملک میں کنگ پارٹی بھی بنی ہوئی تھی ،اس کاانجام لوگوں نے دیکھ لیا۔

انہوں نے نئی پارٹی بننے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہاکہ میں نہیں سمجھتاہوں کہ اس قسم کی کوئی پارٹی بننے کاامکان ہے ،اگرکوئی سیاسی جماعت بنتی ہے توہم اسے خوش آمدیدکہیں گے ۔

متعلقہ عنوان :