سینٹ خصوصی کمیٹی نے راہداری کے تینوں روٹس کیلئے مختص فنڈز اورمنصوبوں کی مکمل تفصیلات مانگ لیں، چین پاکستان اقتصادی راہداری کمیٹی کے ارکان کا وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور سیکرٹری منصوبہ بندی کی بریفنگ پر اظہار عدم اعتماد ، منصوبہ پاکستان کی ترقی کا ضامن، ثمرات چاروں صوبوں تک پہنچیں گے،ایسے منصوبوں کی مخالفت پاکستان کی مخالفت ہے،احسن اقبال

جمعہ 3 جولائی 2015 08:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جولائی۔2015ءِ) سینٹ کی خصوصی کمیٹی برائے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے اراکین نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور سیکرٹری منصوبہ بندی کی جانب سے بریفنگ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے ،چیرمین کمیٹی نے اگلے اجلاس میں راہداری کے تینوں روٹس کیلئے مختص فنڈز اور ان پر بنائے جانے والے منصوبوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر تاج حید ر کی صدارت میں پالیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوااجلا س کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاکہ اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت پاکستان میں کوئی نئی سڑک تعمیر نہیں ہو رہی ہے یہ منصوبہ پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے اور اس کے ثمرات چاروں صوبوں تک پہنچیں گے انہوں نے کہاکہ ایسے منصوبوں کی مخالفت پاکستان کی مخالفت کے مترادف ہے پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے حرف آخر نہیں ہے اگر ہم ایسے ہی اختلافات کا شکار رہے تو بیرونی سرمایہ کاری کسی او ر ملک کی جانب چلی جائے گی انہوں نے بتایاکہ اقتصادی راہداری کا بنیادی مرکز گوادر ہے اور یہ تمام منصوبے گوادر ہی سے منسلک ہیں گوادر کی ترقی سے بلوچستان یا گوادر کے عوام کو محرومی کا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے اس سے قبل کراچی میں بھی بندرگاہ تعمیر ہوئی ہے اور سندھ حکومت کے ساتھ بہتر انداز میں معاملات چل رہے ہیں انہوں نے کہاکہ راہداری منصوبے میں کسی بھی صوبے کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کی جائے گی کمیٹی کے رکن سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے متعلق خدشات کی بنا ء پر وزیر اعظم نے آل پارٹیز کانفرنس بلائی تھی بہتر یہ ہوگا کہ ہم مغربی روٹ پر اپنی نگاہ مرکوز رکھیں اور اسی حوالے سے ہمیں بریفنگ دی جائے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ وزیر منصوبہ بندی جن روٹس کی تعمیر کا زکر کر رہے ہیں یہ تمام پہلے سے تعمیر شدہ ہیں اورسابقہ ادوار میں ان کی منظوری ہوئی تھی انہوں نے کہاکہ گوادر کے مغربی روٹ کے بارے میں حکومت نے کوئی بجٹ مختص نہیں کیا ہے جوکہ زیادتی کے مترادف ہے وفاقی وزیر منصوبہ بندی ہمیں بتائیں کہ مغربی روٹ پر کام کس طرح کیا جائے گاسینیٹر میر اسرار اللہ زہری نے کہاکہ حکومت کے پاس بلوچستان کے منصوبوں کیلئے تو پیسے نہیں ہیں مگرمہنگے ترین میڑو بس منصوبے کیلئے رقم موجود ہے انہوں نے کہاکہ حکومت مغربی روٹ کی تعمیر میں مخلص نہیں ہے چیرمین کمیٹی سیکرٹری منصوبہ بندی اور چیرمین این ایچ اے کو ہدایت کی کہ اگلے میٹنگ میں اقتصادی راہداری کے تینوں روٹس کے لئے مختص فنڈز کی مکمل تفصیلات پیش کریں ۔

متعلقہ عنوان :