سکولوں کو دہشتگردوں کا ہدف ہرگز نہیں بننے دینگے، بچوں کو معمولی سا خطرہ بھی برداشت نہیں کرینگے ، وزیراعظم ،سکولوں کا تحفظ ، مستقبل میں دہشتگردی سے نجات کا سبب بنے گا ، جہالت، غربت اور بے روزگاری دہشتگردی کے اسباب ہیں انہیں ختم کرنا ہوگا ،تعلیم سے نوجوانوں کودہشتگردوں کے ہاتھوں استعمال ہونے سے روکا جاسکتا ہے ، پاکستان کے پاس ترقی اور خوشحالی کے لیے باصلاحیت نوجوان موجود ہیں ،پاکستان میں 60لاکھ بچے سکول نہیں جاتے ، بہت سے بچوں کو تعلیم اور لکھنے پڑھنے کی سہولت میسر نہیں ، عرب اخبار میں تعلیم کے حوالے سے مضمون

جمعہ 3 جولائی 2015 08:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جولائی۔2015ءِ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ پاکستان میں 60لاکھ بچے سکول نہیں جاتے ، بہت سے بچوں کو تعلیم اور لکھنے پڑھنے کی سہولت میسر نہیں ، سکولوں کو دہشتگردوں کا ہدف ہرگز نہیں بننے دینگے اور بچوں کو معمولی سا خطرہ بھی برداشت نہیں کرینگے ، سکولوں کا تحفظ ، مستقبل میں دہشتگردی سے نجات کا سبب بنے گا ، جہالت، غربت اور بے روزگاری دہشتگردی کے اسباب ہیں انہیں ختم کرنا ہوگا ،تعلیم سے نوجوانوں کودہشتگردوں کے ہاتھوں استعمال ہونے سے روکا جاسکتا ہے ، پاکستان کے پاس ترقی اور خوشحالی کے لیے باصلاحیت نوجوان موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

معروف اخبار عرب نیوز میں تعلیم کے حوالے سے لکھے گئے مضمون میں محمد نواز شریف نے تعلیم کے فروغ کے لیے اپنے ویژن کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی ، روزگار کے مواقع ، سماجی بہبود اور آزادی کے لیے تعلیم کا اہم کردار ہے انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم تعلیم کو قومی ایجنڈے میں بہت اہمیت دے رہا ہوں تعلیم ہی انسان کو اپنے حقوق و فرائض سے آگاہ کرتی ہے اور تعلیم کا فروغ اقتصادی ترقی اور غربت کے خاتمے کے لیے ضروری ہے تعلیم عوام اداروں اور ریاستوں کے درمیان رابطوں میں شعور دیتی ہے اور تعلیم خصوصاً سکول کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ سماجی ترقی کے لیے تعلیم اولین ضرورت ہے تعلیم کے بغیر سماجی ترقی ممکن نہیں تعلیم ملکی ترقی کے میرے خواب کی تعبیر کی کنجی ہے وزیراعظم نے کہا کہ سماجی اصلاحات میں سب کو یکساں تعلیم کی فراہمی ہمارا ایجنڈا ہے ہم پاکستان کے ہربچے کو تعلیم تک رسائی دینے کے عزم پر قائم ہیں تمام بچوں خصوصاً بچیوں کو اعلیٰ معیاری تعلیم تک رسائی یقینی بنائیں گے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ساٹھ لاکھ بچے سکول نہیں جاتے اور بہت سے بچوں کو بنیادی تعلیم اور لکھنے پڑنے کی سہولت میسر نہیں دہشتگرد اور انتہا پسند سکولوں کو نشانہ بنا رہے ہیں دہشتگرد سکولوں کی عمارتوں پر بم حملے اور اساتذہ کو دھمکا رہے ہیں دسمبر میں دہشتگردوں نے پشاور میں بچوں اور اساتذہ کو نشانہ بنایا سکول پر حملے کے واقع کے بعد جو عزم کیا اس پر قائم ہوں سکولوں کو دہشتگردوں کا ہدف ہرگز نہیں بننے دینگے انہوں نے کہا کہ تعلیم اور بچے ہمارے ملک کا بہترین سرمایہ ہیں تعلیم اور بچوں کو معمولی سا خطرہ برداشت نہیں کرینگے سکولوں کا تحفظ مستقبل میں دہشتگردی سے نجات کا سبب بنے گا انہوں نے کہا کہ بلاشبہ جہالت اور روزگار کی کمی اور غربت دہشتگردی کے اسباب ہیں جبکہ تعیلم بچوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے اور بہتر مواقع کا سبب بنتی ہے تعیلم سے نوجوانوں کودہشتگردوں کے ہاتھوں استعمال ہونے سے روکا جاسکتا ہے وزیراعظم نے مضمون میں کہا کہ پاکستان کی نصف سے زیادہ آبادی پچیس سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے پاکستان کے پاس ترقی اور خوشحالی کے لیے باصلاحیت نوجوان موجود ہیں مضمون میں لکھا گیا ہے کہ تعلیم کے لیے مختص بجٹ میں نمایاں اضافہ کیا ہے 2004ء سے 2013ء تک تعلیم کا بجٹ جی ڈی پی کا 2.4فیصد تھا اور ہم اگلے تین سال میں تعلیم کا بجٹ چار فیصد تک لے جائینگے حکومتی اقدامات اور پالیساں تعلیم کے فروغ کا سبب بنیں گی ۔