سانحہ صفورا کے ملزمان کا ’را‘ سے تعلق خارج از امکان نہیں ،راجہ عمر خطاب،سانحہ صفورا میں استعمال ہونے والا تمام اسلحہ برآمد ہوچکا ہے، ملزمان سے ہٹ لسٹ بھی ملی ہے جس میں میڈیا نمائندگان اور پولیس افسران سمیت دیگر کے نام موجود ہیں،انچارج کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ

جمعرات 2 جولائی 2015 09:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جولائی۔2015ء) انچارج کاوٴنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ راجا عمر خطاب کہاہے کہ سانحہ صفورا کے ملزمان کا بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے تعلق خارج از امکان نہیں ہے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجا عمر خطاب کا کہنا تھا کہ سانحہ صفورا میں استعمال ہونے والا تمام اسلحہ برآمد ہوچکا ہے، ملزمان کے قبضے سے 7 ٹی ٹی پستول، 2 کلاشنکوف، 7 موبائل فونز، 7 لیپ ٹاپ اور 2 گاڑیاں برآمد ہوئیں، ملزمان سے ہٹ لسٹ بھی ملی ہے جس میں میڈیا نمائندگان اور پولیس افسران سمیت دیگر کے نام موجود ہیں۔

(جاری ہے)

راجا عمر خطاب کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے اسماعیلی برادری کو نشانہ بنانے کا منصوبہ 12 مئی کو بنایا تھا لیکن ٹیم پوری نہ ہونے پر ایک دن بعد حملہ کیا، واردات میں 10 ملزمان نے حصہ لیا، حملے کے لئے اے، بی، سی، ڈی، ای اور ایف پوائنٹس بنائے گئے جب کہ 4 ملزمان نے بس کے اندر کھڑے رہ کر فائرنگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ صفورا کے دہشت گردوں کا گروپ لیڈر طاہر منہاس عرف انکل کا تعلق القاعدہ سے تھا، کراچی اور حیدر آباد میں طاہر ہی دہشت گرد گروہ کا سربراہ تھا جب کہ یہ گروہ داعش کی کارروائیوں سے بھی متاثر تھا۔

متعلقہ عنوان :