2013 کے عام انتخابات متنازع ہیں ،آر اوز نے مخصوص حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرز بھجوا کرن لیگ کو فائدہ پہنچایا؛عمران خان، 35پنکچرزکادعویٰ محض سیاسی بات تھی ، 1970 کے انتخابات میں10 حلقوں میں دھاندلی ہوئی تو مارشل لگ گیا ،یہاں سارا الیکشن دھاندلی زدہ ہے ،اگر ہم بیلٹ پیپرز کے ذریعے تبدیلی نہیں لا سکتے تو تبدیلی کے2 ہی راستے ہیں ،ایک خونی انقلاب اور دوسرا مارشل لاء؛ انکوائری کمیشن کی کاروائی کے بعدمیڈیا سے گفتگو ، نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعرات 2 جولائی 2015 09:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جولائی۔2015ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ 2013 کے عام انتخابات متنازع ہیں ،آر اوز نے مخصوص حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرز بھجوا کر مسلم لیگ (ن) کو فائدہ پہنچایا ، 1970 کے انتخابات میں10 حلقوں میں دھاندلی ہوئی تو مارشل لگ گیا ،یہاں سارا الیکشن دھاندلی زدہ ہے ،اگر ہم بیلٹ پیپرز کے ذریعے تبدیلی نہیں لا سکتے تو تبدیلی کے2 ہی راستے بچتے ہیں ،ایک خونی انقلاب اور دوسرا مارشل لاء ۔

مسلم لیگ (ن) نے لاہور میں کلین سویپ کیا اگر عوام ان کے ساتھ ہے تو مینار پاکستان بھر کر دکھائیں،جلسہ کر کے دیکھ لیں عوام نے ووٹ کس کو دیا اور حکومت کس کی بنی۔بدھ کے روز انکوائری کمیشن کی کارروائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آج انکوائری کمیشن میں تین سوالوں پر بحث ہوئی ہے ہم نے تینوں سوالوں پر جوابات دئیے ہیں کمیشن نے پوچھا منظم دھاندلی ہوئی ہے یا نہیں ۔

(جاری ہے)

ہم نے کہا عام انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی ہے عام انتخابات شفاف ہوئے اور نہ ہی قانون کے مطابق تھے، عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں اضافی بیلٹ پیپرز بھیج کر مخصوص حلقوں کو فائدہ پہنچایا گیا کہتے ہیں کہ آر اوز نے بیلٹ پیپرز بھیجے ہیں حالانکہ الیکشن سے قبل ہی انہوں نے اپنے بندے بھرتی کر لئے، الیکشن کمیشن اور آر اوز نے پنجاب میں مل کر دھاندلی کرائی ہے آر اوز نے بیلٹ پیپرز اضافی بجھوا کر نواز شریف کو فائدہ پہنچایا ہے،اضافی بیلٹ بھیجنا سیاسی فیصلہ تھا انتظامی نہیں ۔

اعتزاز احسن کے مطابق آج بھی تھیلے کھول کر فارم 15 ڈالے جا رہے ہیں عمران خان نے کہاکہ قائم مقام حکومت برائے نام کی تھی تمام اداروں پر رائیونڈ کی اجا رہ داری تھی آخری دنوں میں ساری پاور رائیونڈ سے استعمال ہو رہی تھی اور ساری پاور شیریفوں کے پاس چلی گئی تھی انہوں نے کہا کہ 40 فیصد سے زائد حلقوں میں فارم 15 بالکل ہے ہی اگر فار رم 15 نہیں ہیں تو یہ کیسا الیکشن ہے یہ الیکشن نہیں سلیکشن ہے انہوں نے کہا ہے کہ اگر ملک میں ایسے ہی الیکشن کرا نے ہیں تو اس سے بہتر ہے نہ ہی کرائیں، ایسے الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں جس میں عوام کا مینڈیٹ واضح نہ ہو ۔

عمرنا خان نے کہا ہے کہ ن لیگ کو پہلے کی نسبت زیادہ ووٹ پڑے، یہ کیسے ملے اتنی کارکردگی ابھی تو نہیں ۔ ن لیگ لاہور میں کلین سویپ کرتی ہے، میرا چیلنج ہے ن لیگ صرف ایک دفعہ مینار پاکستان بھر کے دکھائے پتہ چل جائے گا کہ عوام مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دو بار مینار پاکستان میں جلسہ کیا ہمیں ایک سیٹ ملی اتنی عوام ساتھ ہونے کے باوجود بھی عوام کس کو چاہتی ہے اور مینڈیٹ کو کس کو ملا اس بات میں بھی تضاد ہے، عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف تمام اداروں پر اثر انداز ہو رہے ہیں اس لئے ہم نے استعفے کا مطالبہ کیا تھا ۔

نواز شریف نے چیئرمین نادرا کو ملک سے بھگا کر اپنا بندہ بھرتی کیا اور اس پر دباؤ ڈال کر اپنی مرضی کی سپلیمنٹری رپورٹ جاری کروائی ۔ چیئرمین نادرا نے میرے حلقے میں کہتا تھا کہ مشین انگھوٹھوں کی تصدیق نہیں کر سکتی اب کیسے چیئرمین نادرا کو کیسے پتہ چلا ہے کہ سب انگوٹھے ٹھیک ہیں کیا وہ نجومی ہے۔ عمران خان نے کہا یہ آر اوز بھی نے جو فارم15 پیش کیا ہے اور جو تھیلوں سے نکلنے والے فارم 15 کی سیریل نمبر میں فرق ہے۔

عمران خان نے کہا ہے کہ 1970 میں مارشل لگا اس لئے لگا تھا کہ 10 حلقوں میں دھاندلی کے خلاف عوام باہرنکلی لیکن 2013 کے عام انتخابات سے اس سے بھی زیادہ متنازعہ ہوئے ہیں اس پر 22 جماعتوں نے دھاندلی کا الزام لگایا ہے ۔عمران خان نے کہا کہ جب انتخابات کے ذریعے انقلاب نہیں ائے گا تو صرف ایک ہی راستہ رہ جاتا ہے وہ ہے مارشل لاء یا خونی انقلاب ہے۔ ہمارے دھرنے سے ملک میں عوام کے رویئے بدلے ہیں اور انکوائری کمیشن بھی ہمارے دھرنے کی وجہ سے ہی بنا ہے عمران خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا جو بھی فیصلہ آئے گا اس من و عن تسلیم کریں گے ۔

انکوائری کمیشن بہتر انداز سے اپنے فرائض سرانجام دے رہا ہے، عمران خان نے کہا ہے کہ ن لیگ کی تاریخ ہے جب بھی الیکشن کرتی ہے اپنے ایمپائر کو کھڑے کر کے لڑتی ہے ۔ 2013 کے عام انتخابات کے بعد گلگت میں اپنا گورنر لگا کر الیکشن جیتا ہے ۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں لوگ ذاتی مفادکیلئے سیاست کرتے ہیں ، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ملک کو لوٹا اور صرف اپنی ذات کیلئے سوچا جبکہ نواز شریف نے ملک کی سیاست میں پیسے کو متعارف کرایا جس سے ملک میں کرپشن کو فروغ ملا ۔

ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پیپلزپارٹی سے مستعفی ہونے والے رہنماؤں سے گفتگو کے دوران کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف اللہ کے شکر سے ملک کی بڑی جماعت بن چکی ہے اور اب پارٹی کی ازسرنو تشکیل دے رہے ہیں اور حالات و واقعات کے بعد 2015ء کا سال الیکشن کا سال نظر آرہا ہے ۔ عمران خان نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں لوگ ذاتی مفاد کیلئے سیاست کرتے ہیں جو قابل افسوس ہے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی جیسی سیاسی جماعتوں نے ملک کو لوٹا اور صرف اپنے مفاد کیلئے سوچا نواز لیگ اور پیپلز پارٹی نے صرف سیاست میں پیسے جوڑے ہیں نواز شریف نے ملک کی سیاست میں پیسے کو متعارف کرایا جس سے کرپشن کو فروغ ملا جبکہ عمران خان تحریک انصاف میں شامل ہونے والے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سمیت آزاد رکن قومی اسمبلی کو مبارکباد بھی پیش کی ۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ جوڈیشل کمیشن نے جوبھی فیصلہ دیاقبول کریں گے ،35پنکچرزکادعویٰ محض سیاسی بات تھی ،کمیشن نے فارم 15منگوائے توسچ سامنے آگیااوریہ لوگ پکڑے گئے ،ہم نے منظم دھاندلی ثابت کردی،4حلقے کھل جانے سے میں وزیراعظم نہیں بن سکتاتھالیکن ان کے کارنامے سامنے آجاتے ۔نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں عمران خان نے کہاکہ ہمارے دھرنے کی وجہ سے جوڈیشل کمیشن بنا،ن لیگ کوتوپتہ ہی نہیں کہ جوڈیشل کمیشن کیاہے ،کمیشن دھاندلی کی تحقیقات کیلئے خودثبوت بھی طلب کرسکتاہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے کمیشن میں ثابت کردیاکہ 2013ء کے انتخابات منصفانہ نہیں ہوئے ،ہم نے منظم دھاندلی ثابت کردی ہے ،پنجاب میں سب سے زیادہ اضافی بیلٹ پیپرزچھاپے گئے ۔انہوں نے کہاکہ فخرالدین جی ابراہیم کوکچھ پتہ نہیں تھاپنجاب کے بعض علاقوں میں اضافی بیلٹ پیپرزبجھوائے گئے ،149احلقوں میں 5فیصدحلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرزبھیجے گئے اصل گیم پنجاب میں ہوئی جوپنجاب میں جیت گیاوہ پاکستان میں جیت گیا۔

انہوں نے کہاکہ پرویزالٰہی کے دورمیں پنجاب میں ترقی ہوئی ،35پنکچرزکادعویٰ محض سیاسی بات تھی ،عمران خان نے کہاکہ انتخابات کے بعدفارم 15ہمیں نہیں مل رہاتھاجب کمیشن نے فارم 15منگوایاتویہ پکڑے گئے ۔انہوں نے جلدی جلدی فارم 15بھرا۔نہوں نے کہاکہ4حلقوں سے میں نے وزیراعظم نہیں بن جاناتھاساری جماعتیں دھاندلی کاشورمچاتی تھیں لیکن تفتیش کیلئے کوئی بھی تیارنہیں تھا۔

انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخواہ میں ساری جماعتیں ہمارے خلاف انتخابات لڑیں ،خیبرپختونخواہ میں آج بھی انتخابات کیلئے تیارہوں ،کیونکہ مجھے پتہ ہے کہ وہاں دھاندلی نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ سیالکوٹ کے دورباری صاحب سپریم کورٹ کے پیچھے چھپے بیٹھے ہیں ،عمران خان کاکہناتھاکہ پختون قوم نے کبھی بھی کسی جماعت کودوبارہ موقع نہیں دیاہم نے کچھ کیاہے تودوسری بارعوام نے ہم پراعتمادکیا

متعلقہ عنوان :