بلوچستان میں” را“ کی شروع سے مداخلت رہی ہے ، شواہد اب کراچی تک جا پہنچے ہیں،سرفراز بگٹی ، ایم کیو ایم کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندی عائد کی جائے، کوئٹہ میں سیکورٹی زون بنارہے ہیں صوبائی حکومت صوبے سے دہشت گردی سے خاتمے کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو تمام دستیاب وسائل فراہم کریگی ، مختلف کاروائیوں میں رمضان اور عید کے موقع پر تخریب کاری کے منصوبے ناکام بنا دئیے گئے ، 3اسلحہ اسمگلروں کو گرفتار کرلیا ہے،صوبائی وزیر داخلہ کی پریس کانفر نس

بدھ 1 جولائی 2015 09:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم جولائی۔2015ء)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں” را‘’ کی شروع سے مداخلت رہی ہے جسکے شواہد اب کراچی تک جا پہنچے ہیں ایم کیو ایم کے را سے تعلقات کی بناء پر اسے دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندی عائد کی جائے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں سیکورٹی فورسز اور پولیس سمیت عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے سیکورٹی انتظامات کا دوبارہ تجزیہ کیا گیا اس لئے کوئٹہ میں سیکورٹی زون بنارہے ہیں صوبائی حکومت صوبے سے دہشت گردی سے خاتمے کیلئے فرنٹےئر کور سمیت دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو تمام دستیاب وسائل فراہم کریگی فرنٹےئر کور اور حساس اداروں نے پولیس اے ٹی ایف کے ہمراہ ایک ہفتے کے دوران بلوچستان کے علاقوں قلعہ عبداللہ ،ڈیرہ مراد جمالی اور خانوزئی میں مختلف کاروائیوں کے دوران رمضان المبارک اور عید کے موقع پر تخریب کاری کے منصوبوں کو ناکام بناتے ہوئے بھاری مقدار میں راکٹ لانچر گولہ بارود دستی بم اسلحہ ایمونیشن دھماکا خیز مواد برآمد کرکے 3اسلحہ اسمگلروں کو گرفتار کرلیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو فرنٹےئر کور مدد گار سینٹر میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل فرنٹےئر کور بریگیڈےئر طاہر محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں را کی مداخلت روز اول سے ہے جسکے بارے میں ہم نے برملہ ہر پلیٹ فارم پر یہ موقف اختیار کیا ہے غیر ملکی نشریاتی ادارے کی جانب سے جو ڈاکو مینٹری فلم ریلیزکی گئی ہے اسکے بعد را کی مداخلت بلوچستان سمیت کراچی تک جا پہنچی ہے اور را کے متحدہ قومی موومنٹ سے رابطوں میں کسی قسم کے کوئی شک وشبہ کی گنجائش نہیں اسلئے ایم کیو ایم ایک دہشت گرد تنظیم ہے اسے دہشت گرد تنظیم قرار دیکر پابندی لگائی جائے کیونکہ را بلوچستان اور کراچی میں مداخلت کرکے پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں جس میں وہ کامیاب نہیں ہوسکتے انہوں نے کہا کہ ایرانی مداخلت کے حوالے سے چیف سیکرٹری آئی جی ایف سی سیکرٹری داخلہ کی متعدد میٹنگز ہوئی ہیں ہم کسی صورت بھی اپنے ملک کی سرحدوں کو دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ شب ڈیرہ بگٹی کے علاقے میں 2کالعدم تنظیموں یو بی اے اور بی ایل اے آپس میں جھگڑ رہی ہیں یو بی اے کو بی آر اے کی حمایت حاصل ہے اس جھگڑے میں 20دہشت گرد مارے گئے ہیں مذکورہ علاقہ ڈیرہ بگٹی سے دور ہونے کی وجہ سے وہاں تک فورسز نے رسائی حاصل نہیں کی ہماری کوشش ہے کہ وہاں پر سرچ آپریشن کیا جائے تاکہ اصل حقائق معلوم ہوسکے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم کی وارداتوں کا قلع قمع کرنے کے لئے سیکورٹی کے انتظامات کا نئے سرے سے جائزہ لے رہے ہیں اور مختلف تبدیلیاں کی گئی ہے ہماری کوشش ہے کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فرنٹےئر کور اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو تمام دستیاب وسائل فراہم کرینگے شہریوں اور فورسز کے اہلکاروں کے خون کا بدلا لینگے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے اور ڈی آئی جی فرنٹےئر کور نے کہا کہ کوئٹہ میں کرائم کی وارداتوں کے بعد سیکورٹی کا نئے سرے سے تجزیہ کیا گیا اسلئے ایک نیا میکنزم بنایا گیا ہے جس میں کمرشل زون شامل ہے اسکے لئے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جارہے ہیں تاکہ رمضان المبارک اور عید کے موقع پر لوگ بلاخوف باہر نکلے اور خریداری کرسکیں ہم امن کے قیام کو یقینی بنائینگے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خان آف قلات سے ملاقات کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے ایک وزراء کا وفد لندن جارہا ہے افغانستان اور پاکستان کے تعلقات سے حوالے سے پاک فوج کے سربراہ وزیراعظم پاکستان اور دیگر اداروں نے بھی کوشش کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات استوار ہوں اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کو یقینی بنایا جاسکے انہوں نے کہا کہ فرنٹےئر کور کے عملے نے حساس اداروں اے ٹی ایف اور پولیس نے گزشتہ دنوں قلع عبداللہ کے علاقے مجک میں کاروائی کرتے ہوئے74راکٹ لانچر کے فیوز راکٹ لانچر 2ایس ایم جی بمعہ 850راؤنڈ ،2تین سو تین بور رائفلیں بمعہ 4680 ،چائنہ رائفل بمعہ 30راؤنڈ،بارہ بور رائفل بمعہ 100 راؤنڈ،7میگزین بمعہ دوربین اسی طرح خانوزئی میں خیبر پختونخواہ سے بلوچستان میں تخریب کاری کے لئے لایا جانیوالا اسلحہ ایمونیشن جس میں 60کلاشنکوف ،204پستول ہزاروں راؤنڈ245پسٹل میگزین اور 233مختلف ساخت کا اسلحہ کے سپےئر پارٹ ڈیرہ مراد جمالی کے علاقے سے ایک عدد آر پی جی سیون ،3راکٹ کے گولے 4ایس ایم جی بمعہ ہزار راؤنڈ ،2تین سو تین بور رائفلیں بمعہ 270راؤنڈ ،4شارٹ گن ببمعہ سینکڑوں راؤنڈ 4مختلف رائفلیں بمعہ 450راؤنڈمختلف اقسام کی دوربینیں ایک اور کاروائی میں بولان کے علاقے بھاگ میں کاروائی کرکے آر پی جی سیون ایک بمعہ 8گولے،2چائنہ ایل ایم جی،4ایس ایم جی ، 5 تین سو تین بور رائفل بمعہ 650راؤنڈ،9باری بور شارٹ گن 135راؤنڈ ،3کلاشنکوف،14سو راؤنڈ ،4سیون ایم ایم رائفل بمعہ 280راؤنڈ ،1رپییٹر،30فیوز،13سو راؤنڈ اسنائپر رائفل ،1ڈبل کیبن گاڑی قبضے میں لے لی انہوں نے بتایا کہ یہ اسلحہ ایمونیشن بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تخریبی کاروائیوں اور بم دھماکوں میں استعمال کے لئے لایا گیا تھا انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں شرپسندوں کو دشمن ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی حمایت حاصل ہے جو درپردہ دوسری قوتوں کے ساتھ ملکر پاکستان اور بلخصوص بلوچستان میں شورش پیدا کرکے اسے غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کیلئے وہ شرپسندوں کو اسلحہ بارود تربت اور مالی وسائل فراہم کررہے ہیں ہم ملک دشمن عناصر کو ان سازشوں میں کامیاب نہیں ہونے دینگے اور بلوچستان کو ایک پرامن مثالی صوبہ بنائینگے اسکے لئے شرپسندوں کیخلاف آپریشن جاری رہے گا۔