حکومت کا صوبوں کو بجلی کی کمپنیوں کی منتقلی سے انکار،کے الیکٹرک نے حکومت کے ساتھ معاہدوں کی خلاف ورزی کی تو وہ اس میں مداخلت کرنے کے مجاز ہوں گے۔ محمد زبیر چیئرمین نجکاری کمیشن

جمعہ 26 جون 2015 02:21

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 جون۔2015ء )ریاستی اثاثوں کی فروخت سے ایک سال میں 5 ارب ڈالر حاصل کرنے کی توقع کے باوجود ، حکومت صوبوں، خاص طور پر سندھ کے پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی مشروط منتقلی سے انکار کر ررہی ہے جو ، قابل قبول نہیں تھا جبکہ چےئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومت نے ہیوی الیکٹرک کمپلیکس کی فروخت کو منسوخ کر دیاتھا سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کمیشن کو بتاتے ہوئے چیئرمین پرائیویٹازیشن کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے حال ہی وزیر اعظم کو ایک خط لکھا تھا جس میں کراچی جیسی صورتحال سے بچنے کے لئے ان کی حکومت کو سکھر اور حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کے حوالے کرنے سے متعلق انہوں نے پوچھا انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہیوی الیکٹرک کیمپلیکس کی کامیاب بولی دہندہ کی توہین کی گئی تھی اوراس کا چیک ڈس آنر ہوگیا جس کے بعد حکومت نے ہیوی الیکٹرک کمپلیکس کی فروخت کو منسوخ کر دیاتھا انہوں نے .صوبوں کو تقسیم کرنے والی کمپنیوں کی فروخت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹرانسفر قابل قبول نہیں تھے جسکے بعد اس طرح کے حالات میں بھی پانچ سال کے لئے سبسڈی فراہم کرنا وفاقی حکومت کی ضرورت ہوتی ہے.انہوں نے کہا کہ کراچی میں بجلی کی فراہمی ایک ماہ میں چھ گھنٹے کی فراہمی کی معطلی کا سامنا ہو سکتا ہے جبکہ لاہور شہر کو ، زیادہ سے زیادہ چھ گھنٹے کی روزانہ لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے کراچی سے آنے والے سینیٹر کو بتایا کہ اگر کے الیکٹرک نے حکومت کے ساتھ معاہدوں کی خلاف ورزی کی تو وہ اس میں مداخلت کرنے کے مجاز ہوں گے ہم نے کے لیکٹرک کو پرائیویٹ کر کے سبق سیکھا ہے انہوں نے کہا کہ پرائیویٹاائزیشن کمیشن تما م ٹرانزکشن کی خرید و فروخت کی جانچ پڑتال کے لئے تمام دستاویزات قومی احتساب بیو اور پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹیر کو ارسال کر رہا ہے

متعلقہ عنوان :