چوہدری نثار نے برطانوی ہائی کمشنر کو بی بی سی رپورٹ پر پاکستانی موقف سے آگاہ کردیا ، رپورٹ سے متعلق حقائق تک پہنچنے کیلئے برطانوی حکومت ہماری مدد کرے، وزیر داخلہ،بی بی سی کی رپورٹ عمران فارو ق قتل کیس سے زیاد ہ اہم ہے ، چوہدری نثار ،حقائق جاننے تک کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں ، برطانوی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے وہ پاکستان کی مدد کرے ، بی بی سی کی رپورٹ کو ایم کیو ایم سے نہ جوڑا جائے ،مجھے پتہ چلا ہے کہ ترک خاتون اول کا ہار ملتان سے چل پڑا ہے آج ہمیں مل جائے گا ، وزیر داخلہ کی پریس کانفرنس

جمعہ 26 جون 2015 02:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 جون۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن کی ملاقات ،ہائی کمشنر کو بی بی سی رپورٹ سے متعلق پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن سے ملاقات کی اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے ایم کیو ایم سے منسوب بی بی سی رپورٹ کے حوالے سے برطانوی ہائی کمشنر کو پاکستان کے موقف سے آگاہ کر دیا۔

ملاقات کے دوران عمران فاروق قتل کیس میں مبینہ ملزم سے سکاٹ لینڈ کی تفتیش سمیت دیگر اہم معاملات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بی بی سی رپورٹ سے متعلق حقائق تک پہنچنے کیلئے برطانوی حکومت اس مد میں ہماری مدد کریں انہوں نے واضح کیا کہ بی بی سی رپورٹ میں بہت اہم اور انتہائی حساس انکشافات کئے گئے ہیں جن سے پاکستان کی بقاء اور مستقبل وابسطہ ہیں‘ برطانوی ہائی کمشنر نے انہیں یقین دلایا کہ برطانوی حکومت اس سلسلے میں پاکستانی حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گی۔

(جاری ہے)

ادھروفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ بی بی سی کی رپورٹ عمران فاروق قتل کیس سے زیادہ اہم ہے ، حقائق کو جاننے تک کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں ، بی بی سی کی رپورٹ انتہائی اہمیت کی حامل ہے ، برطانوی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ حکومت پاکستان کی مدد کریں ، بی بی سی کی رپورٹ کو ایم کیو ایم سے نہ جوڑا جائے ، مجھے پتہ چلا ہے کہ ترک خاتون اول کا ہار ملتان سے چل پڑا ہے آج جمعہ کو ملے گا ۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ وزارت داخلہ نے برطانوی ہائی کمشنر سے بی بی سی کی رپورٹ کے حوالے سے ملاقات کی اور اس بارے پاکستانی موقف سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی بی سی کی رپورٹ انتہائی اہمیت کی حامل ہے اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے برطانوی ہائی کمشنر پر زور دیا ہے کہ بی بی سی رپورٹ کے حوالے سے پیش رفت رپورٹ کے بارے میں حکومت پاکستان کو آگاہ کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی ہائی کمشنر نے باور کرا دیا کہ برطانوی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانوی حکومت کے درمیان اچھے تعلقات ہیں انٹرنیشنل کرائم ، امیگریشن کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان روابط موجود ہیں انہوں نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے گزشتہ چھ مہینے سے ایک سال میں بہت سی معلومات کا تبادلہ ہوا ہے ۔

بی بی سی کی ر پورٹ پر حکومتی سطح پر تبادلہ خیال کیا گیا عمران فاروق قتل کیس میں ہماری ایجنسیز نے اہم معلومات فراہم کی انہوں نے کہا کہ بی بی سی کی رپورٹ پاکستان کیلئے باعث تشویش ہے بی بی سی کی رپورٹ ایم کیو ایم سے منسوب نہ کی جائے ایم کیو ایم میں بہت اچھے اچھے اور محب وطن لوگ موجود ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت کی اعلیٰ ترین قیادت نے ازخود غیر قانونی بلکہ غیر انسانی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا اقرار کیا ہے اس پس منظر میں بی بی سی کی رپورٹ انتہائی اہمیت کی حامل ہے پاکستانی حکومت اس بارے میں بہت کمٹڈ ہے ان تک رسائی کیلئے آخری حد تک جانا چاہیے یہ پاکستان کی سکیورٹی کے حوالے سے اہم معاملہ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت سرکاری طور پر برطانوی حکومت کو آج بروز جمعہ اس سلسلے میں خط لکھ رہا ہوں اس میں تمام معلومات کے حقائق کی رسائی تک مدد کرنے کی درخواست کرتے ہیں ہم بی بی سی رپورٹ سے رسائی چاہتے ہیں تحقیقات نہیں ایک بار رسائی مل جائے تو تمام دروازے کھل جائینگے برطانوی حکومت بے بہتر کوئی ملک نہیں وہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی کردے گا بی بی سی کی ساکھ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی قوانین کے نہیں بین الاقوامی قوانین کے تحت پاکستانی حکومت کی مدد کی ذمہ داری پوری رے انہوں نے کہا کہ مجھے اطلاع ملی ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے ترک خاتون اول کا ہار ملتان سے روانہ ہوگیا ہے ممکن ہے آج جمعہ کو یہ ہار ہمیں مل جائے ۔