این جی اوز کے معاملات وزارت داخلہ خود دیکھے گی،چوہدری نثار علی خان،کوئی کتنا ہی چیخے اور چلائے کسی این جی اوز کو ملکی اور اسلامی اقدار کے خلاف کام کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے ،سیودی چلڈرن پر پابندی کا فیصلہ واپس نہیں لیا،این جی اوز کے پاس 6 مہینے کا وقت ہے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں،این جی اوز سے متعلق نئی پالیسیاں بنا رہے ہیں تمام این جی اوزکو قانون کے دائرے میں لائیں گے،وزیر داخلہ کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 23 جون 2015 08:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 جون۔2015ء)وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک میں تمام این جی اوز کے معاملات کو وزارت داخلہ دیکھے گی،کوئی کتنا ہی چیخے اور چلائے کسی این جی اوز کو ملکی اور اسلامی اقدار کے خلاف کام کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے ،سیودی چلڈرن آج بھی بند پڑی ہے پابندی کا فیصلہ واپس نہیں لیا،این جی اوز کے پاس 6 مہینے کا وقت ہے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں،این جی اوز سے متعلق نئی پالیسیاں بنا رہے ہیں تمام این جی اوز قانون کے دائرے میں لائیں گے۔

پیر کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خا ن نے کہا کہ گزشتہ روز میڈیا کے ایک چھوٹے حصے نے میری بات کو گھما پھرا کر پیش کیا ہے جبکہ 90 فیصد میڈیا نے ٹھیک ٹھیک رپورٹ کیا ہے،خداراحقائق سامنے نہیں لاک سکتے تو غلط بات نہ کریں،انہوں نے کہا کہ گزشتہ کانفرنس میں کسی این جی اوز کا نام نہیں لیا تھا،میں نے کہا تھا کہ بیشتر این جی اوز ملک میں اچھا کام کررہی ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان میں ہزاروں این جی اوز کام کررہی ہیں، صرف40 فیصد این جی اوز غیر رجسٹرڈ ہیں،حکومت این جی اوز سے متعلق نئی پالیسیاں لارہی ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں این جی اوز کا کردار اہم ہے، میں نے کبھی نہیں کہا کہ سیودی چلڈرن ملک دشمن ہے جو97 سے رجسٹرڈ ہے ان پر پابندی واپس لینے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، سیودی چلڈرن کا دفتر آج بھی بند پڑا ہے ،این جی اوز چھ ماہ تک موجودہ قوانین کے مطابق کام کرتی رہیں گی ،این جی اوز پر مرکزی قانون لانے کی تجویز زیر غور ہے،کچھ این جی اوز کا کردار قومی مفاد سے متصادم ہے ،پاکستان میں تمام این جی اوز کو ملکی قوانین کے مطابق لارہے ہیں اگر ضرورت پڑی تو وفاقی سطح پر قانون بنایا جائیگا،خلاف قانون کام کرنے والی این جی اوز کو کام کرنے سے روکا ہے ،چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر این جی اوز کے تمام معاملات وزارت داخلہ کے ماتحت کئے جارہے ہیں،این جی اوز کے پاس 6 مہینے کا وقت اپنی حدود میں رہ کر کام کرے،کوئی کتنا چیخے چلائے کسی این جی اوز کو ملکی اور اسلامی اقدار کیخلاف کام کی اجازت نہیں دیں گے، انہوں نے کہا کہ غیر منظور شدہ این جی اوز کو ویزے جاری نہیں کریں گے ،این جی اوز کے لبادے میں کسی کو غلط کام کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ،وزیر داخلہ نے کہا کہ 2012 ء میں سیودی چلڈرن کے خلاف رپورٹ آئی تھی لیکن اس وقت کی حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا،وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں جو این جی اوز اچھا کام کررہی ہیں ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،این جی اوز کی نگرانی کا کام وزارت داخلہ کے ماتحت نہیں تھا لیکن حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ این جی اوز کے تمام امور وزارت داخلہ خود دیکھے گی۔

این جی اوز کی رجسٹریشن کا طریقہ سادہ اور آ ن لائن ہوگا،نئے سسٹم کے تحت تمام این جی اوز ملکی قوانین کے تحت کام کریں گی اور مسائل بھی حل ہو جائیں گے کوشش ہے کہ نئے قوانین کیلئے تین ماہ کے اندر کام مکمل ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ 40 فیصد این جی اوز غیر رجسٹرڈ ہیں حکومت کے خدشات پر ان این جی اوز سے بات ہوئی ہے۔