سحر، افطار اور تراویح کے اوقات میں صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے، عابد شیر علی ،پہلے روزے پر لوگوں کو لوڈمینجمنٹ پر جو تکلیف پہنچی اس کیلئے معذرت خواہ ہیں ، اب جامع اورموثر لوڈ مینجمنٹ شیڈول مرتب کر لیا ہے،سحر اور افطار کے اوقات میں صنعتیں نہیں چلنی چاہیں اگر ایسا ہوا تو متعلقہ ایس ڈی او اور ایکسئین کو معطل کر دیا جائے گا،اجلاس سے خطاب

اتوار 21 جون 2015 08:17

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 جون۔2015ء)وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی نے کہا ہے کہ پہلے روزے پر لوگوں کو لوڈمینجمنٹ پر جو تکلیف پہنچی اس کیلئے وہ معذرت خواہ ہیں تاہم اب جامع اورموثر لوڈ مینجمنٹ شیڈول مرتب کر لیا گیا ہے جس کے مثبت ثمرات صارفین کو ملنا شروع ہو گئے ہیں رمضان المبارک میں سحر، افطار اور تراویح کے اوقات میں صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے اس کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں ملک بھر کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ سحر اور افطار کے اوقات میں صنعتیں نہیں چلنی چاہیں اگر ایسا ہوا تو متعلقہ ایس ڈی او اور ایکسئین کو معطل کر دیا جائے گا اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔

21 جون۔

(جاری ہے)

2015ء کے مطابق وہ سحری کے وقت عوامی شکایات اور ان کے ازالے کیلئے فیسکو ہیڈکوارٹرز میں ہنگامی دورے کے بعد ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے مزید کہا ہے تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور ان کے سربراہان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ماہ مقدس میں عبادت گزار صارفین کو سہولت بہم پہنچانے کیلئے سسٹم کو بہتر سے بہتر حالت میں رکھیں ۔

سخت موسم کے باعث جلنے والے ٹرانسفارمروں کو فی الفور تبدیل کیا جائے ۔گھریلو صارفین کیلئے چھ جبکہ دیہی علاقوں کیلئے آٹھ گھٹنے، بڑی انڈسٹری کیلئے آٹھ گھنٹے جبکہ مکس انڈسٹری کیلئے چھ گھنٹے کے لوڈ مینجمنٹ شیڈول پر عمل کیا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ تقسیم کار کمپنیوں کے افسران اور ملازمین ایک مہینہ کیلئے دن رات کی پرواہ کئے بغیر خود کو صارفین کی خدمت کیلئے وقت کر دیں وہ خود بھی عوامی شکایات کے ازالے اور مختلف کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے ملک بھر کی تقسیم کار کمپنیوں کے دورے کریں گے ۔

۔ انھوں نے کہا کہ شدید موسم کے باعث بجلی کی طلب 18ہزار500میگاواٹ تک ریکارڈ کی گئی ہے اور حکومتی کوششوں کے باعث 16ہزار میگاواٹ تک بجلی پیدا کی گئی ہے جو ایک ریکارڈ ہے اس سے قبل 14ہزار میگا واٹ تک بجلی پیدا کی جاتی رہی ہے ۔ وزیر مملکت نے کہا کہ موسم کی سختی کے باعث گھریلو صارفین اور صنعتوں کا لوڈ بڑھ رہا ہے تاہم اسے Manageکیا جا رہا ہے ۔ ہم اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برا ہونے کیلئے بحیثیت ٹیم کام کر رہے ہیں صارفین کی شکایات کے ازالے کیلئے ملک بھر کی مختلف کمپنیوں نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جو 24گھنٹے تین شفٹوں کی صورت میں کام کر رہی ہیں ۔

روزانہ کی بنیادوں پر وفاقی سیکرٹری پا نی و بجلی ٹیلی کانفرنس کے ذریعے تقسیم کار کمپینیوں کے سربراہان سے رابطے میں ہیں وہ خود تمام صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔ بعدازاں وزیر مملکت اور میڈیا کے نمائندوں فیسکو ڈسٹری بیوشن کنٹرول سنٹر اور مرکزی کمپلینٹ سیل کا بھی دورہ کیا۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹو فیسکورشید احمد اسلم، جنرل مینجر آپریشن اختر رندھاوا، چیف انجنئیر آپریشن محمد انور، چیف کمرشل آفیسر ہارون رشید، چیف انجنئیر ٹی اینڈ جی نظام دین مروت اور دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :