عسکریت کے خلاف جنگ ا تحاد سے ہی جیتی جا سکتی ہے،آصف زرداری ، ضر روی ہے تمام ادارے اپنے اختیارات کے اندر رہتے ہوئے فرائض سر انجام دیں ، بے نظیر بھٹو کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے جمہوریت کے استحکام ، عوام کے حقوق اور اپنے لیڈروں کے وژن کی تکمیل کریں گے،سابق صدر کا شہید بے نظیر بھٹو کی باسٹھویں سالگرہ کے موقع پر پیغام

اتوار 21 جون 2015 08:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 جون۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی باسٹھویں سالگرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں انھیں زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن تمام پارٹی کارکنوں اور جمہوریت پسندوں کے لیے ایک مبارک دن ہے اور اس د ن میں سب لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔

آج کے دن خاص طور پر خواتین اور کچلے ہوئے طبقات مبارکباد کے مستحق ہیں جن کے لئے محترمہ نے اپنی زندگی وقف کر رکھی تھی۔ آج ہم شہید محترمہ کی سالگرہ اس وقت منا رہے ہیں جب ہم نے سیاسی قوتوں اور سیکیورٹی ایجنسیوں کے اتحاد سے عسکریت پسندوں کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کر لی ہیں۔ پارٹی کو یادہے کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے بڑے فخر کے ساتھ عسکریت پسندی کے خلاف جنگ کی قیادت کی تھی اور اس جنگ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔

(جاری ہے)

عسکریت کے خلاف جنگ پوری قوم کی اجتماعی جنگ ہے۔ یہ جنگ اتحاد سے ہی جیتی جا سکتی ہے اور اس کے لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کے سارے ادارے اپنے اختیارات کے اندر رہتے ہوئے اپنے فرائض سر انجام دیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی عسکریت پسندی کے فلسفے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پر عزم ہے کیونکہ اس سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہے۔ اس موقع پر ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں عسکریت پسندی کی ذہنیت کو شکست دیں گے اور جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور ہمہ جہتی کے لئے جد وجہد کرتے رہیں گے جن کے لئے محترمہ نے ساری عمر جدوجہد کی اور اپنی جان کا نذرانہ تک پیش کیا۔

آئیں ہم اسعزم کا اعادہ بھی کریں کہ عسکریت پسندوں کو طاقت کت زور پر اپنا سیاسی ایجنڈہ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پاکستان کو ایک معتدل اور ہمہ جہت ملک بننا پڑے گا جہاں فیصلے گولی سے نہیں بلکہ ووٹ کی پرچی سے کیے جائیں۔ ہم عزم کرتے ہیں کہ ہم محترمہ بے نظیر بھٹو کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے جمہوریت کے استحکام ، عوام کے حقوق اور اپنے لیڈروں کے وژن کی تکمیل کریں گے۔

آج ہمیں ان سب لوگوں یاد کرنے کی ضرورت ہے جنھوں نے جمہوریت، عوام کے حقوق کے لئے اور ملک کی بقاء اور سالمیتی کے خلاف خطرات سے نمٹتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ ہم پاکستانی فوج کے افسروں اور جوانوں ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنھوں نے عسکریت پسندوں سے لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ قوم انھیں کبھی نہیں بھولے گی اور ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :