پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آمروں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور کرتے رہیں گے،پاکستان پیپلز پارٹی ،آصف زرداری نے جنرل راحیل شریف کو مہذب الفاظ میں سراہا،پیپلز پارٹی فوج کے ساتھ اور کراچی آپریشن جاری رکھنے کی حامی ہے، کراچی آپریشن پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں ، آصف زرداری کے بیان پر جو طوفان اٹھایا گیا اس کا کوئی حقیقی وجود نہیں، انہیں کسی نے بیان واپس لینے کا نہیں،شیری رحمان اور قمر زمان کائرہ کی آصف زرداری کے سیاسی رہنماؤں کے اعزاز میں افطار ڈنر کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس ، افطار ڈنر میں چوہدری شجاعت ‘ فاروق ستار‘ میاں افتخار حسین‘ مولانا فضل الرحمن اور دیگر رہنماؤں کی شرکت ،بلاول بھٹو زرداری سے قائدین کی ملاقاتیں

ہفتہ 20 جون 2015 08:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 جون۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ پارٹی نے ہمیشہ آمروں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور کرتے رہیں گے ہم ڈرنے والے نہیں، سابق صدر آصف زرداری نے جنرل راحیل شریف کو مہذب الفاظ میں سراہا،پیپلز پارٹی فوج کے ساتھ اور کراچی آپریشن جاری رکھنے کی حامی ہے، کراچی آپریشن پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں ، آصف زرداری کے بیان پر جو طوفان اٹھایا گیا اس کا کوئی حقیقی وجود نہیں،ان کا بیان ایک خاص توازن میں ہے اور انہیں کسی نے بیان واپس لینے کا نہیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق صدر و شریک چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری نے جمعہ کو یکم رمضان المبارک کو سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے اعزاز میں اپنی رہائش گاہ پر زرداری ہاؤس پر افطار ڈنر دیا‘ جس میں مسلم لیگ ق سے چوہدری شجاعت حسین‘ ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار‘ خالد مقبول صدیقی‘ میاں عتیق ‘ بیرسٹر سیف نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

جبکہ اے این پی سے میاں افتخار حسین‘ افرا سیاب خٹک ‘ اور جے یو آئی (ف) سے مولانا فضل الرحمن نے شرکت کی۔ افطار ڈنر کے موقع پر پیپلزپارٹی کی طرف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری‘ قمر زمان کائرہ ‘ سینیٹر رحمن ملک‘سینیٹر سعید غنی‘ سینیٹر شیری رحمن‘ اخوندزادہ چٹان ‘ خورشید شاہ‘ نیئر بخاری سمیت دیگر نے شرکت کی ۔

اس موقع پر چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کے بلاول بھٹو زرداری سے قائدین کی اہم ملاقات بھی ہوئی، افطار ڈنر کے بعد پی پی رہنماؤں قمر زمان کائرہ اور شیری رحمن نے میڈیا سے مشترکہ طور پر گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین اور مولانا فضل الرحمن کے آصف علی زرداری کو فوج کے خلاف بیان واپس لینے کے مشورہ سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ آمروں کا ڈٹ کر کا مقابلہ کیا ہے، آپریشن ضرب عضب پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طور پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کا طرہ امتیاز رہا ہے کہ وہ ہمیشہ سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے چلتے رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی مفاہمتی سیاست کی حامی ہے تمام اداروں کو اپنے اپنے مینڈیٹ میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔ سول ملٹری تعلقات کی لائن واضح ہے اس پر عمل ہونا چاہیے انہوں نے کراچی آپریشن سے متعلق کہا یہ آپریشن بلا امتیاز جاری رہنا چاہیے پیپلزپارٹی نے کبھی حالات خراب نہیں کئے اور نہ ہی ایسا موقع پیدا جائے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ افطار ڈنر میں تمام لیڈران نے آپریشن ضرب عضب پر اتفاق پر اطمینان کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ دشمن قوتیں متحرک ہیں جن کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ سیاسی چیلنجز موجود ہیں انہیں حل کرنے کی ضرورت ہے افطار ڈنر میں راجہ پرویز اشرف اور یوسف رضا گیلانی کی عدم شرکت پر قمر الزمان کائرہ نے بتایا کہ وہ ذاتی مصروفیت کی بنا پر نہیں آسکے۔

ایک سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جن سیاسی جماعتوں کو ہم نے بلایا تھا وہ تمام جماعتیں افطار ڈنر میں موجود تھیں صرف جماعت اسلامی نے شرکت نہیں کی۔ان کہنا تھا کہ آصف زرداری کے بیان پر جو طوفان اٹھایا گیا اس کا کوئی حقیقی وجود نہیں ہے، لیڈر بیان دیتے وقت پوچھا نہیں کرتے، آصف زرداری نے جو بیان دیا اسے پوری پارٹی کی حمایت حاصل ہے،بیان پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں تاہم کچھ جماعتوں کی جانب سے میڈیا پر واویلا کھڑا کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی تمام سیاسی قوتوں اور ریاستی اداروں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے اور سب نے بھی اتفاق رائے سے یہی کہا ہے کہ آصف زرداری کو اپنا مفاہمتی رویہ جاری رکھنا چاہئے کیونکہ یہ پی پی کی پالیسی ہے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آصف زرداری کا بیان ایک خاص توازن میں ہے اور انہیں کسی نے بیان واپس لینے کا نہیں کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد بھی کوئی ادارہ بعض اوقات حدود سے قدم نکالتا ہے تو اسے بہتر کرنا ہوگا جب کہ رینجرز اپنے مینڈیٹ میں رہ کر کام کرے کیونکہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے ہی اسے صوبے میں بلایا اور تعاون کیا۔