کراچی، فش ہاربر کے وائس چیئرمین سمیت 39 گرفتار ، وائس چیئرمین سلطان قمر صدیقی کے انکشافات ،دو مزید اہم عہدیداروں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا،‘انسداد دہشتگردی عدالت نے وائس چیئر مین فشر مین کوآپرٹیو سوسائٹی سلطان قمر کو 90 روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دیدیا

جمعہ 19 جون 2015 07:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 جون۔2015ء) کراچی میں فشر ہاربر کے گرفتار وائس چیئرمین سلطان قمر صدیقی کے انکشافات کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے دو مزید اہم عہدیداروں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ۔ذرائع کے مطابق جمعرات کی شام کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے فش ہاربر پر کارروائی کی اوردو ملزمان رانا شاہد اور محمد احمد چاچڑ کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ۔

دونوں ملزمان فشر مین کو آپریٹو سوسائٹی کے بورڈ آف گورنر کے رکن ہیں ۔یاد رہے کہ گذشتہ شب رینجرز نے گلستان جوہر میں کارروائی کرتے ہوئے فش ہاربر کے وائس چیئرمین سلطان قمر صدیقی کو گرفتار کیا تھا جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ وہ بھتے کی رقم کا70فیصد بلاول ہاوٴس کو دیتا تھا ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں کراچی کے مختلف علاقوں میں رینجرز نے چھاپہ مار کارروائیاں کیں ، رینجرز نے پاکستان سنی تحریک کے مرکزی دفتر سے آٹھ کارکنوں سمیت پندرہ ، گلستان جوہر سے فش ہاربر کے وائس چئیرمین سمیت تیرہ جبکہ سندھی ہوٹل سے گیارہ افراد کو حراست میں لیا۔

شہر قائد میں جرائم پیشہ افراد اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان جنگ جاری ہے۔ خفیہ اطلاع پر رینجرز نے کراچی کے علاقے گارڈن میں پاکستان سنی تحریک کے مرکزی دفتر کا محاصرہ کیا۔ آپریشن کے دوران پاکستان سنی تحریک کے 4 عہدیداروں اور آٹھ کارکنوں سمیت 15 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ رہنما پاکستان سنی تحریک شاہد غوری کے مطابق دفتر میں رمضان المبارک کے حوالے سے محفل نعت جاری تھی۔

رینجرز اہلکاروں نے محفل نعت روک کر تلاشی لی۔ ترجمان کے مطابق رینجرز کا رویہ انتہائی مودبانہ تھا جس پر رینجرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،ذرائع کے مطابق حراست میں لئے گئے افراد کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ ایک دوسری کارروائی میں گلستان جوہر میں وائس چئیرمین فش ہاربر قمر سلطان صدیقی کے گھر رینجرز نے چھاپہ مارا۔

چھاپے کے دوران مکان سے فش ہاربر کے مختلف دستاویزات قبضے میں لے لئے گئے جبکہ زیر حراست قمر سلطان کی نشاندہی پر مختلف مقامات پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے ادھر لیاقت آباد سندھی ہوٹل کے قریب رینجرز نے مختلف مقامات میں سرچ آپریشن کر کے گیارہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ، رینجرز ذرائع کے مطابق زیر حراست افراد کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے ۔

ادھرانسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے وائس چیئر مین فشر مین کوآپرٹیو سوسائٹی سلطان قمر صدیقی کو 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں دیدیا۔رینجرز کے لاء آفیسر کے مطابق ملزم کرپشن کی رقم کا 70 فیصد بلاول ہاؤس دیتا تھا۔تفصیلات کے مطابق وائس چیئرمین فشرمینز کوآپریٹو سوسائٹی سلطان قمر صدیقی کو سخت سیکیورٹی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت لایا گیا۔

رینجرزلاء آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے ابتدائی تفتیش میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا اعتراف کیا ہے اور بتایا ہے کہ وہ کالے دھن کا 70 فیصد بلاول ہاوٴس کو بھجواتا تھا۔سلطان قمر زمینوں پر قبضے، بھتہ خوری ،اسلحہ اسمگلنگ اور دہشت گردوں کو مالی معاونت بھی فراہم کرتا ہے۔عدالت کو بتایا گیا کہ سلطان قمر نے اپنے شناختی کارڈ پر 20 سے زائد جدید اسلحہ کے لائسنس بھی حاصل کر رکھے ہیں جبکہ ملزم کا ایک بھائی ساں حہ صفورا میں بھی ملوث ہے۔رینجرز نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے مزید تحقیقات کرنی ہے اورملزم کی نشاندہی پر مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم کو 90 روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا۔

متعلقہ عنوان :