رینجرز پر تنقید بلاجواز ہے،پیپلز پارٹی کے لیڈروں نے قربانیاں وزراء کی بدعنوانی کے لئے نہیں دی تھیں،مشاہد اللہ ،پیپلز پارٹی سمیت دیگر جاعتوں نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کیخلاف آپریشن کیلئے فوج کو بلایا تھا آج امن وامان بحال ہو گیا ہے تو تو پھر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے،آپ کے گھروں سے دو دو ارب نکلے ہیں پھر 230 ارب کے ڈی جی رینجرز کے بیان پرکیوں تنقید کی جارہی ہے ، پیپلز پارٹی نے پانچ سال میں کرپشن کی گند ہم نے آکر صاف کیا،ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں کہ فاٹا سے خیبر پختونخوا تک بند کردیا جائے گا،لگت بلتستان میں مسلم لیگ (ن) نے 16سیٹیں حاصل کیں،قومی اسمبلی میں اظہار خیال

جمعرات 18 جون 2015 08:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 جون۔2015ء)وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہا ہے نواز شریف کی فیملی نے فولاد کا کام کیا ہے جو فولاد کا کام کرتے ہیں ان پر دھمکیاں اثر نہیں کرتیں، پیپلز پارٹی سمیت دیگر جاعتوں نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کیخلاف آپریشن کیلئے فوج کو بلایا تھا آج اگر امن وامان نافذ کرنے والی ایجنسیاں وہاں پر امن نافذ کرنے والی کامیاب ہوگئی ہیں تو پھر انہیں کس لئے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہداللہ خان نے آصف علی زرداری اور پی پی کے رکن قومی اسمبلی میر ہزار خان بجرانی کے تقریر کے جواب میں دیا ۔ انہوں نے کہاکہ آپ لوگوں کے گھروں سے دو دو ارب روپے نکلے ہیں پھر دو سو تیس ارب کے ڈی جی رینجرز کے بیان پرکیوں تنقید کی جارہی ہے ، پیپلز پارٹی نے جو پانچ سال میں کرپشن کی اس کا گند ہم نے آکر صاف کیا ،بے نظیر کی شہادت کے وقت پیپلز پارٹی کے وزراء سنٹرل ہسپتال کو چھوڑ کر اسلام آبادبھاگ گئے تھے اس وقت صرف نواز شریف روتا ہوا بی بی کے پاس پہنچا تھا ، پی پی کے لیڈر ایوب خان ، سکندر خان ، یحییٰ خان کی گود میں بیٹھے رہے جس کی وجہ سے پاکستان ٹوٹا ، مشرف سے ایل این جی کوٹہ لائسنس بھی لیتے رہے کیا ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے اس لئے قربانیاں دی تھیں کہ پیپلز پارٹی کے وزراء کرپشن کرتے پھریں ۔

(جاری ہے)

مشاہد اللہ نے کہا کہ گزشتہ روز سے ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہیں جو بہت تکلیف دہ ہیں اور ایسے حالات میں امن وامان نافذ کرنے والے اداروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے آپریشن ضرب عضب میں تین سو جوان دہشتگردی کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہوگئے حالانکہ دنیا کے کسی بھی ملک میں امن وامان نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور سکیورٹی اداروں پر کوئی بھی کوئی بات نہیں کرسکتا ۔

مشاہد اللہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی سمیت سندھ کی تمام پارٹیوں نے خود مطالبہ کیا تھا کہ کراچی میں نو ہزار ٹارگٹ کلر اور بھتہ مافیا کیخلاف فوج آکر آپریشن کرے تو جب ڈی جی رینجرز کے بیان دو سو تیس ارب کو حاصل کرکے دہشتگردی پر خرچ کیاجاتا ہے تو اس بات پر اتنا غصہ کیوں دکھایا جارہا ہے جن لوگوں نے خود اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ دیا آج وہی کھڑے ہوکر امن وامان کے اداروں پر باتیں کررہے ہیں آپ کے لیڈر سکندر مرزا ، ایوب خان کی گود میں کھیلتے رہے جس کی وجہ سے پاکستان ٹوٹا اور بنگلہ دیش معرض وجود میں آیا کراچی کا مسئلہ قوم سمجھنا چاہتی ہے کہ آخر اس کے پیچھے کیا سازش ہورہی ہے کراچی میں اغواء برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ سمیت قبضہ مافیا ختم ہوگئے جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کو امن نصیب ہوا امن وامان نافذ کرنے والے ہمارے کل کو بہتر بنانے کیلئے آج قربانیاں دے رہے ہیں پھر انہیں کس لئے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔

مشاہد اللہ نے کہا کہ جب لیاقت باغ میں شہید بے نظیر بھٹو کی گاڑی کے قریب دھماکہ ہوا تو اس وقت پیپلزپارٹی کے تمام وزراء اسلام آباد بھاگ گئے لیکن صرف نواز شریف بے نظیر بھٹو کے پاس روتا ہوا سنٹرل ہسپتال پہنچا بے نظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو نے اس لئے قربانیاں دی تھیں کہ پیپلز پارٹی کے وزراء لانچوں کو ڈالروں سے بھر بھر کر ملک سے باہر بجھوائیں آپ لوگوں کے گھروں سے دو دو ارب روپے مل رہے ہیں اور پھر اوپر سے ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں کہ فاٹا سے خیبر پختونخوا تک بند کردیا جائے گا بلدیاتی انتخابات میں ناکامی کے بعد کس چیز کو بند کیا ہے گلگت بلتستان میں مسلم لیگ (ن) نے 16سیٹیں حاصل کیں جبکہ پیپلز پارٹی کو صرف ایک سیٹ ملی ۔

پانچ سال میں پیپلز پارٹی کے وزراء نے جتنی کرپشن کی اس کا گند ہم نے آکر صاف کیا دھمکیاں دینے والوں کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ نواز شریف کی فیملی نے فولاد کا کام کیا ہے جو فولاد کا کام کرتے ہیں ان پر دھمکیاں اثر نہیں کرتیں جو پیپلز پارٹی پانچ سال میں نہ کرسکی وہ ہم نے دو سال میں کردکھایا آج ملک میں دہشتگردی اور دھماکوں کا خاتمہ ہوچکا پیپلز پارٹی جو چودہ ہزار ارب روپے کا قرضہ چھوڑ کر گئی تھی اور کوئی منصوبہ بھی نہیں بنایا وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف کو وہی واپس کرنے کیلئے جاتا ہے ۔

سٹیل ملز اور پی آئی اے اور ریلوے کے ساتھ جو پیپلز پارٹی نے حشر کیا وہ پوری قوم جانتی ہے ۔ بینکوں کو چھٹی والے دن بھی جاتے ہوئے ان لوگوں نے لوٹا ہے لیکن پھر کہتا ہوں کہ آج قومی اتحاد کی ضرورت ہے قربانیوں سے بننے والے پاکستان کو کرپٹ افراد کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دینگے۔ نواز شریف اور چوہدری نثار دونوں نے تہیہ کیا ہے کہ دہشتگردی کا خاتمہ کرکے غریب عوام کے آنسوؤں کو صاف کرینگے اور اپنے ملک کو ایشیا کا ٹائیگر بنائینگے ۔