نیب ایگزیکٹو بورڈ نے پانچ انکوائریوں کی منظوری دیدی، ایف بی آر کے تین سابق چیئرمینوں کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری،ٹھیکہ دینے میں بدعنوانی ، اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام،سابق ایم ڈی پی ٹی وی کے خلاف ٹھوس ثبوت نہ ہونے پر انکوائری بند،رضاکارانہ رقم واپسی کی درخواست منظور،بدعنوانی کے خاتمے کا تہیہ کررکھاہے،چیئرمین

بدھ 17 جون 2015 08:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 جون۔2015ء) قومی احتساب بیورو (نیب)کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پانچ انکوائریوں کی منظوری دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قمرزمان چوہدری کی صدارت میں نیب ہیڈکوارٹر میں ہوا۔ پہلی انکوائری سابق چیئرمین ایف بی آر سلمان صدیقی ، سابق چیئرمین ایف بی آر عبداللہ یوسف ،سابق چیئرمین ایف بی آر علی ارشد حکیم ،سابق کلکٹر کسٹمز میاں اظہر مجید ، ممبر پی اے سی سی ایس ٹیم اقبال منیب ، اور ایڈیشنل کسٹم کلکٹر عاشر عظیم گل کیخلاف ہے ۔

ان میں ملزمان پر ایک غیر ملکی کمپنی میسرز ایجیلٹی کو ایف بی آر کا نظام کمپیوٹرائزڈ کرنے کا ٹھیکہ دینے میں بدعنوانی ، اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے ۔ کمپنی کی طرف سے کراچی کی بندرگاہ پر ناقص کام کرنے کی وجہ سے کسٹم کے سامان کو کلیر کرنے میں بڑا نقصان ہوا۔

(جاری ہے)

نیب اتھارٹی نے دوسری انکوائری کی منظوری میسرز تاندلیانوالہ شوگر ملز پرائیویٹ لمیٹڈ کیخلاف دی ملزمان پر مبینہ طور پر 69لاکھ 22ہزار 736ڈالر کی غیر قانونی ٹرانزیکشن کا الزام ہے ۔

تیسری انکوائری کی منظوری سٹیٹ بینک کی درخواست پر میسرز العابد سلک ملز لمیٹڈ کیخلاف دی گئی ۔ ملزمان پر 47کروڑ 98لاکھ سے زائد کا جان بوجھ کر قرض دہندہ ہونے کا الزام ہے چوتھی انکوائری میسرز ایس(ACE ) سکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کیخلاف فراڈ ،غبن، بدعنوانی اور عوام سے دھوکہ دہی کا الزام ہے اس کیس میں ملزمان سی ای او ہارون اقبال اور ڈائریکٹر اقبال اسماعیل پر الزام ہے کہ ان کی بدعنوانی ،غبن اور دھوکہ دیہی سے 23کروڑ 60لاکھ روپے کا نقصان ہوا ۔

پانچویں انکوائری کی منظوری محکمہ تعلیم بلوچستان میں 2010-11ء میں فرنیچر ، پڑھنے لکھنے کا سامان ،سائنسی آلات سکولوں اور کالجوں کی مرمت کیلئے مختص فنڈز کے غلط استعمال کے سلسلے میں ٹھیکیدار نجم الثاقب کیخلاف دی گئی ہاشمی ٹریڈرز پر الزام ہے کہ اس نے قومی خزانے کو اکیس کروڑ اٹھارہ لاکھ کا نقصان پہنچایا ۔ ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ میں وزارت قواعد وضوابط اور خدمات کے ڈرگ پرائس کمیٹی کے سابق چیئرمین ارشد فاروق فہیم ، سابق ممبر پرائسنگ محمد علی اور دوسرے افسروں کیخلاف تحقیقات کا بھی فیصلہ کیا ہے اس کیس میں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ کیا ہے ۔

ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ میں یونیورسٹی آف سندھ جامشورو کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز مغل سابق رجسٹرار محمد نواز ناریجو ، سابق رجسٹرار محمد حسین شیخ اور دیگر افراد کیخلاف ایک انکوائری کا حکم دیا اس کیس میں ملزمان پر یونیورسٹی کے فنڈز کے غلط استعمال اور غبن کا الزام ہے ۔ ڈی جی نیب کراچی کو چھ ہفتوں میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔

ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ میں محکمہ تعلیم بلوچستان کے خلاف ایک کیس میں عبدالقیوم ، نعمت اللہ خان ،محمد طارق اور ایک ٹھیکیدار سعید احمد کی رضاکارانہ طور پر رقم واپس کرانے کی درخواست بھی منظور کرلی انہوں نے اپنی درخواست کے ساتھ پے آرڈر بھی جمع کروائے ۔ ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ میں پاکستان ٹیلی ویژن کی سابق انتظامیہ اور دیگر کیخلاف ٹھوس شوائد نہ ہونے پر مزید کوئی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا اس کیس میں سابق ایم ڈی پی ٹی وی یوسف بیگ مرزا کی غیر قانونی تقرری اور ان کی طرف سے مختلف افراد کو مختلف پوسٹوں پر تقرری اور تعیناتی اور پیپرا رولز کی خلاف ورزی میں آئی ٹی آلات کی خریداری کا الزام تھا اس موقع پر چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ نیب نے سرگرم حکمت عملی کے علاوہ آگاہی کی مہم کے ذریعے بدعنوانی کے خاتمے کا تہیہ کررکھاہے انہوں نے نیب کے افسروں اور اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ کرپشن کیخلاف انکوائری تحقیقات میں اپنی بھرپور صلاحتیں برؤے کار لائیں ۔

متعلقہ عنوان :