تمام بین الاقوامی این جی اوز کو قانون کے دائرہ میں لانے کا فیصلہ ،این جی اوز کی نگرانی کیلئے طارق فاطمی کی سربراہی میں کمیٹی قائم ،این جی اوز3 ماہ کے اندر از سر نو رجسٹریشن کرائیں،بین الوزارتی نئے رولز اور قوانین تیار کرے گی،این جی اوز متعلقہ حکام سے بغیر اجازت کام جاری نہیں رکھ سکیں گی،کسی کو پاکستان کے قانون کے خلاف کام کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی،وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلے

بدھ 17 جون 2015 08:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 جون۔2015ء)حکومت نے تمام بین الاقوامی این جی اوز کو قانون کے دائرہ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے ،کسی بھی این جی اوز کوملکی قوانین کے خلاف کام کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، این جی اوز کو 3 ماہ کے اندر ازسر نو رجسٹریشن کرانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔منگل کے روز وزیر اعظم ہاؤس میں این جی اوز کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا ،وزیر اعظم نواز شریف نے اجلاس کی صدارت کی جس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے شرکت کی ۔

اجلاس میں ملک میں کام کرنے والی تمام بین الاقوامی این جی اوز کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے گزشتہ روز بند کی گئی این جی او سیودی چلڈرن کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا ہے،اجلاس میں وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ملک میں بغیر کسی قانون اور رجسٹریشن کے کسی این جی اوز کو پاکستان میں کام کی اجازت نہیں دی جائے گی ،تمام این جی اوز کو رجسٹریشن کرانا ہوگی اور اس حوالے سے بین الوزارتی نئے رولز اور قوانین تیار کرے گی،اجلاس میں تمام بین الاقوامی این جی اوز کو قوانین کے تحت تابع بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اوراس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کوئی بھی این جی متعلقہ سب سے پہلے متعلقہ حکام سے اجازت لینا ہوگی اس کے بغیر این جی اوز کام جاری نہیں رکھ سکیں گے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے طارق فاطمی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو تمام این جی اوز کی نگرانی کا نظام وضع کرے گی ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ تین ماہ کے اندر تمام این جی اوز از سر نو رجسٹریشن کرائیں اور اس طرح این جی اوز6 ماہ تک کام جاری رکھ سکے گی۔

متعلقہ عنوان :