پیپلز پارٹی ہلتی ہے تو سب ہل جاتے ہیں،کردار کشی بند نہ کی گئی تو سب کا کچھا چٹھا کھول دوں گا،زرداری، ہم نے کردار کشی شروع کی تو پتہ نہیں پاکستان بننے سے لے کر کتنے جرنیلوں کی کردار کشی ہوجائے ، نہیں چاہتا کہ پاکستان کے ادارے کمزور ہوں،دوبارہ پاور پالیٹکس کی امنگیں اٹھتی نظر آ رہی ہیں،جس دن کھڑے ہو گئے صرف سندھ نہیں کراچی سے فاٹا تک سب کچھ بند ہو جائے گا، کپتان کے ساتھ استعفیٰ دے دیتے تو فورا الیکشن ہو جاتے،جن کو کھیلنے کیلئے وکٹ دی ابھی انہیں کھیلنے دیا جائے، جنہوں نے جیل کا گرم پانی نہیں پیا انہیں جمہوریت کی قدر نہیں، مشرف دورمیں جیل میں رہا، بہادر کمانڈو صدر کہلانے والا 3 مہینے بھی جیل میں رہنے کو تیار نہیں،سابق صدر کا تقریب سے خطاب

بدھ 17 جون 2015 08:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 جون۔2015ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ہماری کردار کشی بند نہ کی گئی تو سب کا کچھا چٹھا کھول دوں گا۔ اگر ہم نے کردار کشی شروع کی تو پتہ نہیں پاکستان بننے سے لے کر کتنے جرنیلوں کی کردار کشی شروع ہوجائے گی میں نہیں چاہتا کہ پاکستان کے ادارے کمزور ہوں۔ آصف علی زرادری نے کہا پیپلز پارٹی جب ہلتی ہے تو سب ہل جاتے ہیں جس دن کھڑے ہو گئے صرف سندھ نہیں کراچی سے فاٹا تک سب کچھ بند ہو جائے گا۔

کہتے ہیں کپتان کے ساتھ استعفیٰ دے دیتے تو فورا الیکشن ہو جاتے۔اسلام آباد میں پیپلزپارٹی فاٹا کے عہدیداروں کی تقریب حلف برداری ہوئی جس پارٹی چیرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر رہنماوٴں نے بھی شرکت کی جب کہ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے کہا کہ کئی ماہ سے پارٹی کی کردار کشی کی جارہی ہے لیکن یہ نہ سمجھا جائے کہ پیپلزپارٹی کمزور ہوگئی ہے در اصل ابھی باہر نکلنے کا وقت نہیں آیا ہم سیاسی گیم دیکھ کر ہی چال چلیں گے جب کہ ہماری کردار کشی بند نہ کی گئی تو سب کا کچھا چٹھا کھول دوں گا اور ہم کھڑے ہوئے تو کراچی سے خیبر تک سب کچھ بند ہوجائے گا جو کسی کے کہنے پر نہیں کھلے گا، پاکستان بننے سے اب تک ایسی فہرست جاری کریں گے کہ پورا ملک ہل جائے گا۔

(جاری ہے)

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ جنہوں نے جیل کا گرم پانی نہیں پیا انہیں جمہوریت کی قدر نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت چلے اور اس کی جڑیں مضبوط ہوں کیونکہ جمہوریت کی قدر انہیں ہے جنہوں نے گھر سے جنازے اٹھائے، میں مشرف دورمیں جیل میں رہا لیکن وہ خود کو بہادر کمانڈو صدر کہلانے والا 3 مہینے بھی جیل میں رہنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پتا ہے کہ ملک کو کتنا خطرہ ہے مشرف کو نہیں پتا، ہم نہیں چاہتے کہ ادارے کمزور ہوں، ہمیں پتا ہے کہ کتنے کیسز عدالت میں چل رہے ہیں، کچھ لوگ پاور پولیٹیکس کرنا چاہتے ہیں، انہیں کھیلنے دیا جائے اور پاور انجوائے کرنے دی جائے، یہ ملکی معیشت کو درست کریں تو سر آنکھوں پر ہوں گے۔

پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین نے کہا کہ پی پی ہلتی ہے تو سب ہل جاتے ہیں، ہم جس کو روک لیتے ہیں وہ رک جاتے ہیں،مجھے طاقت سے کوئی سروکار نہیں عوام کی خدمت سے ہے، ہم سیاست کو بدلیں گے کیونکہ کچھ سیاسی اداکار خود ارب پتی بن گئے اور اب وہ سیاست کو بدلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا اور تمام پارٹیوں کو ساتھ رکھا لیکن کچھ لوگ میری مفاہمت کی سیاست کو میری غلطی سمجھتے ہیں ہمیں صدارات یا وزارت کا شوق ہوتا تو 2013 کے آر اوز الیکشن کے خلاف ہم بھی تحریک انصاف کے ساتھ استعفے دے دیتے تو اسی وقت الیکشن ہوجاتے لیکن میں (ن) کے ساتھ کھڑا رہا تا کہ کل کو وہ یہ نہ بولیں کہ ہمیں کام نہیں کرنے دیا 2 سال میں ہماری حکومت ختم کردی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کپتان کے ساتھ استعفیٰ دے دیتے تو فورا الیکشن ہو جاتے جن کو کھیلنے کیلئے وکٹ دی ابھی انہیں کھیلنے دیا جائے۔ مجھے پتا ہے کہ ملک کو کتنا خطرہ ہے مشرف کو نہیں اگر پتا ہوتا تو ایسی باتیں نہ کرتا۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ کچھ دلوں میں دوبارہ پاور پالیٹکس کی امنگیں اٹھتی نظر آ رہی ہیں تاہم سب کی آزمائش کر رہے ہیںآ صف علی زرداری نے کہا کہ ارب پتی سیاسی اداکار سیاست بدلنا چاہتے ہیں۔

پیپلز پارٹی پر الزامات لگانے والے قرآن کی روح سے ظالم ہیں جانتے ہیں کالعدم تنظیمیں کس کے اشارے پر آتی ہیں۔ سابق صدر نے کہا کہ انہیں طاقت سے نہیں بلکہ عوام اور پارٹی سے سروکار ہے۔ روٹی کپڑا مکان کے لیے بی بی کارڈ عورتوں کو سہولیات میسر کرنے کیلئے دی تھیں تاکہ وہ بزنس شروع کرسکیں ہم نے آر اوز الیکشن کا مقابلہ نہیں کر سکتے اور نہ ہمیں ضرورت ہے‘ گلگت بلتستان میں جو کمشنر اور گورنر لگتا ہے وہ اس طرح کے الیکشن کرواتے ہیں۔

ہم سمجھ رہے ہیں کہ پاور پولیٹکس کی دوبارہ امنگیں اٹھ رہی ہیں اسی لئے میں نے ساری پارٹیوں کو ساتھ رکھے ہوئے ہیں ہوسکتا ہے کچھ میرے معصوم دوست اس کو میری غلطی سمجھ رہے ہوں ایسا نہیں ہوں ۔ سوال یہ ہے کہ سیاست ہے تو جمہوریت ہے تو ہم سب ہیں۔ مجھے جمہوریت کی قدر ہے اور میں نے اپنے گھر سے چار چار سو جنازے اٹھائے ہیں اس کے بعد الیکشن دو ماہ کیلئے آگے کر دیئے گئے تو لوگوں کے ذہن میں سے یہ بات نکل گئی کہ بے نظیر بھٹو نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کردار کشی کرنا چھوڑ دو اگر ہم نے شروع کی تو پتہ نہیں پاکستان بننے سے لے کر کتنے جرنیلوں کی کردار کشی شروع ہوجائے گی میں نہیں چاہتا کہ پاکستان کے ادارے کمزور ہوں کیونکہ ہمیں پتہ ہے کہ عدالتوں میں کتنے کیس چل رہے ہیں اور کتنے چلنے والے ہیں۔ جس میں آپ کے پیٹی بھائیوں پر الزام ہوگا ان کی لسٹ لے کر ہم نے پریس کانفرنس کی تو ان کی اینٹ سے اینٹ بج جائے گی۔

جب آپ کمزور ہورہے ہوں گے تو ہم اپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوئے ہیں ہمیں پتہ ہے کہ ملک کی قیمت کیا ہے اس دھرتی کی قیمت کیا ہے ہم نے قربانیاں دی ہیں آپ نے تین سال رہنا ہے اس کے بعد چلے جانا ہے ہم نے ہمیشہ رہنا ہے ہمیں مت تنگ کرو۔ اگر ہمیں تنگ کرنے کی کوشش کی گئی تو اینٹ سے اینٹ بجا دی جائے گی۔ ہماری برداشت ختم ہوگئی ہے ہم نے بی بی کی شہادت پر بھی یہ نہیں کہا کہ پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا ہے ہر چیز کی حد ہوتی ہے اور ہر چیز میں آپ گیم بنا دیتے ہیں اور آپ کے پالے ہوئے طوطے ہر وقت ٹیں ٹیں کرتے رہتے ہیں۔

آپ کی ایک سرحد پر بھارت اور دوسری سرحد پر کالعدم تنظیموں اور بلوچستان میں ”را“ نے اپنے ساتھ بلوچ سرداروں اور بچوں کو ملایا ہوا ہے۔ ہم آپ کو کمزور نہیں کرنا چاہے میں کہہ رہا ہوں کہ ہوشیار ہوشیار ہوشیار اگر آج کے بعد میں نے سنا تو پھر میں کھڑا ہوجاؤں گا اور آپ جواب دیتے رہیں گے اور سنتے رہیں گے۔