کسی ملک نے جارحیت کی تو بھر پور جواب دیں گے،پاکستان ، بھارتی قیادت کی جانب سے دھمکیوں کا معاملہ عالمی فورمز پر اٹھائیں گے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں چھپانے کیلئے بھارت پاکستان کے خلاف بیان بازی کررہا ہے،افغانستان کا دشمن ہمارا دشمن ہے، اپنی سرزمین کو افغانستان کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،، پورے خطے میں دہشت گردوں کو چھپنے نہیں دیں گے،پھانسی آئین کے مطابق ہے،مجرموں کی پھانسی کے حوالے سے تمام قانونی تقاضے پورے کررہے ہیں،ترجمان دفترخارجہ خلیل اللہ قاضی کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

ہفتہ 13 جون 2015 07:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 جون۔2015ء)پاکستان نے کہا ہے کہ بھارتی قیادت کی جانب سے دھمکیوں کا معاملہ عالمی فورمز پر اٹھائیں گے،کسی ملک نے جارحیت کرنے کی کوشش کی تو بھر پور جواب دیں گے،افغانستان کا دشمن ہمارا دشمن ہے، اپنی سرزمین کو افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ہمارا آئین پھانسی کی اجازت دیتا ہے،مجرموں کی پھانسی کے حوالے سے تمام قانونی تقاضے پورے کررہے ہیں۔

سفراء کانفرنس میں وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات اور بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی پر غور کیا گیا،تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں ،اگر کسی نے جارحیت کرنے کی کوشش کی تو پاکستان اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگا۔ترجمان دفتر خارجہ خلیل اللہ قاضی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں،ہم اپنی سرزمین کو افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، افغانستان اور پاکستان کا دشمن مشترکہ ہے،پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے لازوال قربانیاں دی ہیں،افغانستان اور پاکستان مل کر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تعاون کررہے ہیں ،دونوں ممالک مشترکہ دشمن کو اپنی اپنی سرزمین میں پناہ نہیں لینے دیں گے اور نہ ہی خطے کے کسی کونے میں ان کو چھپنے دیں گے۔

(جاری ہے)

پاکستان ہمیشہ تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے، اگر کسی ملک نے جارحیت کی کوشش کی تو پاکستان اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے تمام تر اقدامات اٹھائے گے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی قیادت کی جانب سے حالیہ بیانات پر تشویش ہے ،ایسے بیانات سے خطے کا امن خراب ہو سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ اگر کسی ملک نے پاکستان پر جارحیت کرنے کی کوشش کی تو بھر پور جواب دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان کو دھمکی آمیز بیانات انتہائی افسوس ناک ہیں،بھارتی دھمکیوں کا معاملہ عالمی فورمز پر اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیر اعظم نواز شریف بیرون ممالک تمام پاکستانی سفیروں سے رابطہ کریں گے تا کہ پاکستانی سفیر وہاں کی قیادت سے بھارتی بیانات کا معاملہ اٹھائیں۔دفترخارجہ نے کہا کہ 14 پاکستانی سفیروں کی کانفرنس میں خارجہ پالیسی اور وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات اور بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی پر غور کیا گیا۔

، وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ بہت سے منصوبوں پر کام جاری ہے،اقتصادی راہداری سمیت ہمسایہ ممالک کے ساتھ منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے دور ان بریفنگ سیو دی چلڈرن نامی تنظیم پر پاکستان میں پابندی کے معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ترجمان نے کہا کہ ہمارا آئین پھانسی کی اجازت دیتا ہے،مجرموں کی پھانسی کے حوالے سے تمام قانونی تقاضے پورے کررہے ہیں۔

صرف سنگین جرائم میں ملوث افراد کو پھانسی دی جارہی ہے، پاکستان پھانسی کے معاملے پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کررہا ۔خلیل اللہ قاضی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں اور اس کو چھپانے کیلئے بھارت پاکستان کے خلاف بیان بازی کررہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے پاکستان عدم مداخلت کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے لیکن اگر کسی ملک نے جارحیت کی کوشش کی تو پاکستان اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائے گا۔

افغانوں کی سربراہی میں ہونے والے مفاہمتی عمل کی حمایت کریں گے، افغانستان کا دشمن ہمارا دشمن اور ہمارا دشمن افغانستان کا دشمن ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین سنجیدہ نوعیت کے مسائل ہیں جو مذاکرات سے ہی حل ہوں گے، بھارتی وزیراعظم اور وزیر اطلاعات کے بیانات پر پاکستان نے مناسب درعمل دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :