خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف سہ فریقی اتحاد کی کال پر جزوی ہڑتال ، اے این پی کارکنان کی دکانیں بند کرنے کی اپیل تاجروں نے مسترد کردی ،بعض مقامات پر مساجد سے کاروبار بند کرنے کی بھی اپیل، سیکورٹی ہائی الرٹ رہی ، پولیس جوان بازاروں اور چوکوں میں ڈیوٹیاں سرانجام دیتے رہے

جمعرات 11 جون 2015 08:55

پشاور(اُردوپوائنٹ اخبارآن لائن۔11 جون۔2015ء)خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی ، جے یو آئی (ف) اور پیپلز پارٹی پر مشتمل اتحاد کی کال پر جزوی ہڑتال رہی مظاہرے کے دوران اے این پی کے کارکنان نے دکانیں بند کرتے ہوئے اپیل کی کہ وہ دو بجے تک دکانیں بند کرکے بلدیاتی انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کے خلاف ہڑتال ریکارڈکرائیں مگر تاجروں نے دکانیں بند کرنے سے انکار کیا۔

کئی مقامات پر مساجد سے کاروبار بند کرنے کی اپیل بھی کی گئی۔جبکہ شہر بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی اور پولیس کے جوان تمام دن بازاروں اور چوکوں میں ڈیوٹیاں سرانجام دیتے رہے۔ پشاور میں صبح ہی سے تینوں جماعتوں کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مظاہرے کئے۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی روڈ پر اے این پی اور جے یو آئی کے کارکنوں نے زبردستی دکانیں بند کرا دیں۔

اس موقع پر اے این پی کے رہنما میاں افتخار بھی موجود تھے جو خود دکانیں بند کرانے کی ہدایات دیتے رہے۔ کارکنوں کی جانب سے دکانیں بند نہ کرنے والے تاجروں پر تشدد بھی کیا گیا۔ جلوس گزرنے کے بعد تاجروں نے یونیورسٹی روڈ پر احتجاج کیا اور اے این پی کا جھنڈا نذر آتش کیا۔ ہشتنگری میں بھی سہ فریقی اتحاد کے کارکنوں نے دکانیں زبردستی بند کرا دیں۔

قصہ خوانی بازار میں بھی زور زبردستی سے مارکیٹیں بند کرا دی گئیں۔ صدر ، نمک منڈی ، کوہاٹی اور گنج میں بھی احتجاج کے دوران نقصان سے بچنے کیلئے تاجروں نے تجارتی مراکز بند کر دیئے۔ جو بعد ازاں کھول دی گئی۔ سہ فریقی اتحاد کی جانب سے شٹرڈاون ہڑتال اور مظاہروں کے اعلان کے بعد سکیورٹی الرٹ ہے۔ پولیس حکام کے مطابق اندرون شہر، کینٹ اور دیگرعلاقوں کے تجارتی مراکز پر پولیس تعینات کی گئی ہے۔

اسی طرح شہر کے داخلی و خارجی راستوں مختلف چوکوں اور بازاروں میں تعینات پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو بھی الرٹ کردیاگیاہے۔ پولیس کے مطابق شٹرڈاون ہڑتال اور مظاہروں کے موقع پر امن و وامان برقراررکھنے کیلئے فرنٹیئر ریزرو پولیس کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔ کسی بھی سیاسی جماعت کو زبردستی دکانیں بند کرانے کی اجازت نہیں دی جائیگی، اگر ایسا کیاگیا تو ان کیخلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔