صوبہ پنجاب میں انٹرنیٹ کے استعمال پر ٹیکس عائد ،پاکستان بھوٹان کے بعد دوسرا ملک ہے جہاں اس قسم کا ٹیکس لگایا گیا ، پاکستان میں ٹیلی کام سیکٹر پر پہلے سے جو ٹیکس لگا ہوا ہے، مزید ٹیکس لگانا نہ صرف ملک کی معاشی ترقی کے لیے زہر قاتل ہے بلکہ حکومت ملک میں براڈ بینڈ کی ترویج کے لیے جو کوششیں کر رہی ہے خود اْس کے لیے بھی نقصان دہ ہے، ٹیلی کام کمپنیوں کا موقف

بدھ 10 جون 2015 08:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جون۔2015ء)پاکستان کے صوبہ پنجاب حکومت کی طرف سے انٹرنیٹ کے استعمال پر ٹیکس عائد کیے جانے کے بعد پاکستان بھوٹان کے بعد دنیا کا ایسا دوسرا ملک بن گیا ہے جہاں اس قسم کا ٹیکس لگایا گیا ہے۔حکومتِ پنجاب نے حال ہی میں ایک سرکاری حکم نامے کے ذریعے 1500 سو روپے ماہانہ یا اِس سے زائد بل اور دو میگا بائیٹ فی سیکنڈ یا اِس سے زائد رفتار کے انٹرنیٹ کنکشن پر 19.5 فیصد ٹیکس لگا دیا ہے۔

اس نئے ٹیکس کے نافذ العمل ہونے کے بعد احتجاجاً ملک کے اکثر ڈیجیٹل پبلشرز اور بلاگرز نے اپنے صفحات کو سیاہ کر دیا ہے اور اْس پر اِس ٹیکس کے خلاف پیغام درج ہے۔اِس سلسلے میں پاکستان میں انٹرنیٹ کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں اور ٹیلی کام کمپنیز کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ٹیلی کام سیکٹر پر پہلے سے جو ٹیکس لگا ہوا ہے وہ دْنیا میں بلند ترین شرح میں شمار ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

دنیا بھر میں موبائل کمپنیز پر نظر رکھنے والے ادارے جی ایس ایم اے کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیلی کام انڈسٹری میں ٹیکس کی شرح میں پاکستان عالمی سطح پر چوتھے نمبر پر ہے۔کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اِس سیکٹر میں مزید ٹیکس لگانا نہ صرف ملک کی معاشی ترقی کے لیے زہر قاتل ہے بلکہ حکومت ملک میں براڈ بینڈ کی ترویج کے لیے جو کوششیں کر رہی ہے خود اْس کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔

نئے ٹیکس سے انٹرنیٹ صارفین کی تعداد پر اثر کے ساتھ ساتھ اِس کے اِستعمال پر بھی فرق پڑے گااس نئے ٹیکس کا نفاذ ایک ایسے وقت میں بھی کیا جا رہا ہے جب تھری جی اور فور جی سپیکٹرم کی کامیاب نیلامی کو صرف ایک سال ہی گزرا ہے۔اِس سلسلے میں زونگ ٹیلی کام کمپنی کے تعلقات عامہ کے افسر شیلڈن ایڈم گوڈینو کا کہنا ہے کہ اِس نئے ٹیکس سے نہ صرف تھری جی اور فور جی کی توسیع کا عمل متاثر ہو سکتا ہے بلکہ مستقبل میں اِس سپیکٹرم کی مزید نیلامی کے عمل پر بھی بْرا اثر پڑ سکتا ہے اور کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے فیصلے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔