پاکستان اور تاجکستان کا بجلی منصوبے کاسا 1000 کی جلد تکمیل پر اتفاق،دونوں ملکوں نے سہ فریقی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے ، وزارتی کمیشن کے اجلاسوں کے انعقاد ، دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا،منشیات کے خاتمے کیلئے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا ہوگا،نوازشریف،تاجکستان گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں تک رسائی حاصل کر سکتا ہے،تاجک صدر،پریس کانفرنس

بدھ 10 جون 2015 08:51

دوشنبے (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جون۔2015ء) پاکستان اور تاجکستان نے بجلی کے منصوبے کاسا 1000 کی جلد تکمیل‘ سہ فریقی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے اور مشترکہ وزارتی کمیشن کے سالانہ 2 اجلاسوں کے انعقاد اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ اتفاق رائے پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور تاجک صدر امام علی رحمن کے درمیان ملاقات میں کیا گیا۔

ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت کی گئی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ سماجی و معاشی ترقی کیلئے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ اہم ہے۔ منشیات کے خاتمے کیلئے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

خطے اور عالمی سلامتی کو درپیش خطرات کا خاتمہ ضروری ہے۔ پاکستان اور تاجکستان کا دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملک اقوام متحدہ سمیت عالمی فورسز پر کام کررہے ہیں۔ پاکستان اور تاجکستان نے سلامی کونسل میں اصلاحات کیلئے تعاون پر بھی اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں پاکستانی عوام صدر امام علی رحمان کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا چاہتا ہے تاجکستان خطے میں گیٹ وے کی کی حیثیت رکھتا ہے تاجکستان گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔

ہماری پالیسی خطے میں امن و استحکام کیلئے ہے۔ تاجک صدر امام علی رحمن نے کہا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور ان کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستانی وفد کی شرکت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہوا۔ پاکستان تاجکستان کو تسلیم کرنے والے پہلے ملکوں میں شامل ہے۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے۔