جوڈیشل کمیشن کی کارروائی سے لگ رہا ہے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے قبل عام انتخابات ہوجائیں گے،عمران خان، گلگت بلتستان انتخابات میں (ن) لیگ پر ایک بار پھر دھاندلی کا الزام، ن لیگ نے گورنر ‘ وزیر اعلیٰ اور وزراء کی صورت میں اپنے ایمپائرکھڑے کردیئے تھے،خیبرپختونخواہ میں سب جماعتیں دھاندلی کا کہہ رہی ہیں اور دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کریں تو ہم تیار ہیں،نواز شریف کی طرح نہیں کہ ڈر سے 4 چار حلقے بھی نہ کھولیں ہم سارا الیکشن کھولنے کیلئے تیار ہیں،لودھراں سے پی پی پی کے مستعفی ہونے والے ایم پی ایز کی شمولیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

بدھ 10 جون 2015 08:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جون۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گلگت بلتستان کے انتخابات میں (ن) لیگ پر ایک بار پھر دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ نے گلگت بلتستان میں پری پول دھاندلی کی، ن لیگ نے گورنر ‘ وزیر اعلیٰ اور وزراء کی صورت میں اپنے ایمپائرکھڑے کردیئے تھے۔ جوڈیشل کمیشن کی کارروائی سے لگ رہا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے قبل ملک بھر میں عام انتخابات ہوجائیں گے۔

خیبرپختونخواہ میں اگر تمام جماعتیں دھاندلی کا کہہ رہی ہیں اور دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کریں تو ہم الیکشن کروانے کیلئے تیار ہیں۔ ہم نواز شریف کی طرح نہیں کہ ڈر سے 4 چار حلقے بھی نہ کھولیں ہم سارا الیکشن کھولنے کیلئے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں لودھراں سے پی پی پی کے مستعفی ہونے والے ایم پی ایز شفیق ارائیں ‘ رفیق ارائیں اور اعجاز لون کی شمولیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

عمران خان نے اس موقع پر نئے شامل ہونے والوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا ہے کہ تحریک انصاف کا گراف دن بدن اوپر جارہا ہے۔ اور ووٹ بینک میں اضافہ ہورہا ہے عمران خان نے کہا ہے کہ نئے شامل ہونے والے جماعت کی مضبوطی کیلئے کردار ادا کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیشن کی کارروائی سے مجھے اندازا ہورہا ہے کہ فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن سے پہلے عام انتخابات ہوں گے۔

عام انتخابات سے قبل ایک کروڑ دس لاکھ بیلٹ پیپر زاضافی چھاپے گئے جس کے ثبوت فارم 15 سے مل جائیں گے اور فارم 15 کی صورتحال کیا ہے وہ سب جانتے ہیں۔ دھاندلی کے اصل ثبوت کی تفصیلات ہم نے جوڈیشل کمیشن میں ثبوت جمع کرادیئے اب انکوائری کمیشن کا کام ہے کہ معاملے کی تحقیقات کرے۔ جوڈیشل کمیشن صرف عام ٹرائل کورٹ نہیں بلکہ اس کا کام تحقیقات کرنا اور شواہد بھی اکٹھے کرنا ہے۔

میڈیا کے سوالات کے جواب میں عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی بھی نہیں کہا کہ الیکشن کرانا آسان کام ہے ہم اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ 42 ہزار لوگوں کو منتخب کرانا انتہائی مشکل کام ہے۔ لیکن الیکشن کمیشن کو چاہیے تھا پہلے ہی مرحلہ وار الیکشن کراتا تو صورتحال خراب نہ ہوتی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ اگر ساری جماعتیں ری الیکشن کا کہیں تو ہم اس کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد اے این پی اور جے یو آئی (ف) والوں نے دوغلے پن کا مظاہرہ کیا عام انتخابات میں بھی انہوں نے دھاندلی کا اعتراف کیا لیکن پر بھی وزیراعظم کے ساتھ بیٹھ گئے اور اب پرویز خٹک کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں اس وقت کیوں نہیں استعفے طلب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نواز شریف سے صرف چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا لیکن انہوں نے وہ بھی نہیں کھولے کیونکہ انہیں پتہ تھا انہوں نے دھاندلی کی ہے ہم تو پورا الیکشن کھولنے کو تیار ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ نواز شریف لیگ نے گلگت میں پہلے ہی دھاندلی کی منصوبہ بندی کرلی تھی۔ ان کی تاریخ ہے کہ یہ کبھی بھی اپنے ایمپائر کے بغیر نہیں کھیلتے انہوں نے الیکشن سے پہلے ہی گورنر وزیراعلیٰ اور الیکشن کمیشن اور وزراء اپنے لگا لیے تھے جس پر تمام جماعتوں نے اعتراض کیا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کے کسی بھی ملک میں الیکشن مہم کے دوران ترقیاتی اعلانات نہیں ہوتے لیکن نواز شریف نے گلگت میں الیکشن مہم کے دوران اربوں روپے کے پیکج کا اعلان کیا جو دھاندلی کے زمرے میں آتا ہے۔

عمران خان نے کہاکہ نواز لیگ والے کوئی کام صاف شفاف طریقے سے نہیں کرتے انہوں نے ضیاء دور میں دھاندلی سے 1998 ء میں حکومت بنالی عمران خان نے بجٹ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ یہ بجٹ پاکستان کی غریب عوام کیلئے نہیں بلکہ امیر طبقے کیلئے ہے اس میں غریب مزدور محنت کش کسان کیلئے کوئی سہولت نہیں دی گئی۔ حکومت کو چاہیے تھا بجٹ میں سیلز ٹیکس کم کرتے ‘ بجلی سستی کرتے اور دیگر اشیاء میں عوام کو ریلیف دیتے ۔ لیکن حکومت نے بجٹ کے ذریعے صرف عوام کو لوٹنے کی کوشش کی ہے۔ امیروں کو ٹیکس سے چھوٹ دے دی گئی ہے رپورٹ کے مطابق 32 لاکھ لوگ ٹیکس نہیں دیتے حکومت نے ان کو شامل کرنے کے بجائے پرانے ٹیکس دینے والوں سے ٹیکس لینے پر عافیت جانی۔