قومی اسمبلی، اپوزیشن لیڈر کی تقریر براہ راست نہ دکھانے پر اپوزیشن کاواک آوٹ،بجٹ بحث آج سے براہ راست دکھائی جائیگی،پرویز رشید،اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بع دسپیکر چیمبر میں وزراء اور پارلیمانی لیڈروں کے درمیان 3گھنٹے تک مذاکرات،اپوزیشن نے حکومتی تجویز سے اتفاق کر لیا،اجلاس آک تک ملتوی،بجٹ کارروائی کو براہ راست کوریج دی جائے ،خورشیدشاہ، انفرادی طور پر فیصلہ نہیں کر سکتا ،پرویز رشید،سندھ اور پنجاب اسمبلی میں براہ راست کوریج ہوتی ہے،رشید گوڈیل، خورشید شاہ کی تقریر کو عوام تک پہنچایاجائے،شاہ محمود،دونوں ایوانوں کے اجلاس بیک وقت ہو رہے ہیں خورشیدشاہ کو دکھایا تو اعتزازاحسن اعتراض کریں گے،اسحاق ڈار

منگل 9 جون 2015 08:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جون۔2015ء)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی بجٹ پر تقریر کو ٹی وی پر براہ راست کوریج نہ کرنے پر متحدہ اپوزیشن نے ایوان سے واک آوٹ کیا۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنماء سید خورشید احمد شاہ نے بجٹ 2015-16 ء پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ بجٹکارروائی کو براہ راست کوریج دی جائے تاکہ غریب عوام تک پیغام پہنچے جس پر وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا کہ یہ میں انفرادی طور پر فیصلہ نہیں کر سکتا ہوں ایوان کی روایت ہے کہ جب بھی وزیر خزانہ بجٹ تقریر پیش کرتے ہیں تو اسے براہ راست کوریج دی جاتی ہے اس کے علاوہ کوئی تقریر براہ راست نہیں جاتی ۔

پرویز رشید نے کہا کہ خورشید شاہ کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کی تمام تقریر کو عوام تک پہنچایا جائے گا تمام سرکاری ٹی وی سمیت چینلز اور اخبارات بھرپور کوریج دیں گے جبکہ دفاع پیداوار اور رانا تنویر نے کہاکہ ایوان میں جو بھی بولتا ہے اس کو بھرپور کوریج دی جاتی ہے بجٹ میں جو چیزیں ٹھیک نہیں ہیں ان کو ضرور بیان کیا جائے اور وزیر اطلاعات یہاں پر بیٹھے ہیں جو کہ پی ٹی وی کا ایک سب چینل بنا لیں جو کہ براہ راست کوریج دے ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل نے کہا کہ سندھ اور پنجاب اسمبلی میں براہ راست کوریج ہوتی ہے جب تحریک انصاف کا دھرنا تھا تو اس وقت ہمیں براہ راست کوریج دی جاتی تھی تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بجٹ کا تعلق ہر گلی کوچے سے ہوتا ہے اور اسے عوام سے براہ راست متعلق ہوتا ہے اس لئے خورشید شاہ کی تقریر کو عوام تک پہنچایاجائے اگر پہلے روایات میں ایسی چیزیں موجود نہیں تو اب روایات کو بدلا جائے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اس معاملے میں اپنے اختیارات استعمال کر سکتے ہیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار بہت بڑے دل کے مالک ہیں میرا خیال نہیں کہ انہیں اعتراض نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

حکومتی بنچوں میں بیٹھے ہوئے تمام افراد میں اسحاق ڈار زیادہ فہم و فراست والے شخص ہیں جس پر وزیر خزانہ نے کہا کہ میں بھی سینٹ میں لیڈر اپوزیشن رہا لیکن آج تک دو منٹ سے زیادہ خطاب براہ راست نہیں کیا اس وقت دونوں ایوانوں کے اجلاس ایک وقت میں ہورہے ہیں اگر براہ راست دکھایا گیا تو پھر سینیٹ میں اعتزاز احسن یا پھر قومی اسمبلی میں خورشید شاہ اپوزیشن لیڈر کو براہ راست دکھانے کا فیصلہ کرنا مشکل ہوگا پی ٹی وی کا سب چینل بنا دیا جائے اس پر تعاون کروں گا جس پر خورشید شاہ نے ایوان سے احتجاج واک آؤٹ کرتے ہوئے حکومت کو وقت دیا جس پر تمام متحدہ اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا اور اسپیکر نے ایوان کی کارروائی پندرہ منٹ کیلئے معطل کردی۔

بعد ازاں سپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں حکومت کی جانب سے وفاقی وزراء پرویز رشید ، اسحاق ڈار ،خرم دستگیر ، جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ ، متحدہ اپوزیشن کے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ ، پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی ، ایم کیو ایم کے روشید گوڈیل ، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ ، قومی وطن پارٹی کے آفتاب احمد خان شیر پاؤ ،پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی ، فاٹا کے رکن قومی اسمبلی اکبر شیر کے درمیان تین گھنٹے تک سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد اجلاس دوبارہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی نگرانی میں دوبارہ شروع کیا گیا سپیکر قومی اسمبلی نے پرویز رشید کو ہاوس دیا جس پر پرویز رشید نے کہا کہ انہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن کے ذمہ دار افسران سے میٹنگ کرنے کے بعد بجٹ بحث براہ راست دکھائے جانے کا فیصلہ کیا ہے جو مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں تیسری مرتبہ ہاؤس کی کارروائی دکھائی جائے گی براہ راست کوریج آج منگل ہی دکھا سکتے ہیں پیر کو ممکن نہیں ہے جس پر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کی تجویز کو مانتی ہے اور براہ راست نشریات کا ناجائز فائدہ نہیں اٹھائینگے حکومت کے اس فیصلے سے ان کا مرتبہ بڑھ گیا ہے البتہ اسحاق ڈار کو دادا بننے اور وزیراعظم میاں نواز شریف کو نانا بننے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ ڈار صاحب حل نکال سکتے ہیں ان کے پاس کنجی ہے لیکن خزانے کی نہیں بلکہ مسائل کو حل کرنے کی کنجی موجود ہے ۔

ایم کیو ایم کے عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ حکومت اور سپیکر کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے اپوزیشن کی بات مانی ہے لوگوں کو عوامی نمائندوں کی بات پہنچنی چاہیے ۔ صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ بہت بڑے اعزاز کی بات ہے کہ بجٹ پر بحث براہ راست دکھائی جائے گی اس پر حکومت کے شکر گزار ہیں ۔ قومی اسمبلی کااجلاس آج بروز منگل صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔