اے این پی اور جے یو آئی نے بلدیاتی الیکشن سب سے زیادہ دھاندلی کی ،عمران خان،صوبائی حکومت سے استعفیٰ مانگنے وا لوں نے نواز شریف سے استعفیٰ کیوں نہیں مانگا،بلدیاتی الیکشن فوج کی نگرانی میں دوبارہ کرانے کو تیار ہیں،پیپلز پارٹی ،اے این پی اور جے یوآئی منافت کرنا چھوڑ دیں،صوبائی حکومت نے اے پی سی بلائی ہے ،دھاندلی کا شور کرنیوالے اجلاس میں شرکت کرکے دوبارہ الیکشن کیلئے حتمی تجاویز دیں،راولپنڈی میں 2 معصوم نوجوانوں کو دہشت گرد قرار دیکر قتل کرنا پنجاب پولیس گردی کی بدترین مثال ہے،شہباز شریف اور نواز شریف نے پولیس کو لوگوں کو قتل کرنے کیلئے کھلی چھوٹ دے رکھی ہے،سانحہ ماڈل ٹاؤن کی برسی کے موقع پر بھر پور شرکت کرینگے،چیئرمین تحریک انصاف کا جوڈیشل کمیشن کے باہر اور سانحہ راولپنڈی کے لواحقین سے تعزیت کے بعدمیڈیا سے گفتگو

منگل 9 جون 2015 08:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جون۔2015ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی اور جے یو آئی نے خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی الیکشن کے دوران سب سے زیادہ دھاندلی کی ہے،صوبائی حکومت سے استعفیٰ مانگنے والے نواز شریف سے استعفیٰ کیوں نہیں مانگا۔بلدیاتی الیکشن فوج کی نگرانی میں دوبارہ کرانے کو تیار ہیں،پیپلز پارٹی ،اے این پی اور جے یوآئی منافت کرنا چھوڑ دیں،صوبائی حکومت نے اے پی سی بلائی ہے ،دھاندلی کا شور کرنیوالے اجلاس میں شرکت کرکے دوبارہ الیکشن کیلئے حتمی تجاویز دیں،راولپنڈی میں 2 معصوم نوجوانوں کو دہشت گرد قرار دیکر قتل کرنا پنجاب پولیس گردی کی بدترین مثال ہے،ماڈل ٹاؤن اور ڈسکہ کے قتل کے واقعات میں پولیس کو سزا نہیں ملی ،راولپنڈی واقعہ میں بھی مجرمان کو سزا نہیں ملے گی،شہباز شریف اور نواز شریف نے پولیس کو لوگوں کو قتل کرنے کیلئے کھلی چھوٹ دے رکھی ہے،ماڈل ٹاؤن کی برسی کے موقع پر تحریک انصاف بھر پور شرکت کرے گی اورعوامی تحریک کے ساتھ مل کر آئندہ لائحہ عمل اختیار کریں گے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوڈیشل کمیشن کے باہر اور سانحہ راولپنڈی کے لواحقین سے تعزیت کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ،ا ے این پی اور جے یو آئی تینوں پارٹیاں منافق ہیں،ان پارٹیوں نے اعتراف کیا تھا کہ2013 کے عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی لیکن پھر بھی انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف سے استعفیٰ نہیں مانگا اور نہ ہی حکومت توڑنے کی بات کی ہے بلکہ الٹا نواز شریف کے اتحاد بن گئے اور ہمارے خلاف نواز شریف کا ساتھ دیا ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 4حلقے کھولنے کی بات کی تھی ،ایک سال تک 4 حلقے کھولنے کی بات کرتے رہے لیکن ہماری بات کسی نے نہیں مانی مجبور ہمیں دھرنا دینا پڑا ، خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی الیکشن کے دوران اے این پی اور اور جے یو آئی نے سب سے زیادہ دھاندلی کی ہے اس لئے دوبارہ الیکشن سے گھبرا رہے ہیں،اگر ہم نے دھاندلی کی ہوتی تو ہم دوبارہ الیکشن کا کبھی نہ کہتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم فوج کی نگران میں خیبر پختونخواہ میں دوبارہ بلدیاتی الیکشن کرانے کو تیار ہوں اور ہمیں پختہ یقین ہے کہ دوبارہ الیکشن کی صورت میں بھی تحریک انصاف ہی کامیاب ہو گی یہ تینوں پارٹیاں دوبارہ الیکشن سے گھبرا رہی ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ تحریک انصاف نے دھاندلی نہیں کی۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے کارکن خود احتجاج کررہے ہیں اور بنی گالہ پہنچے ہوئے ہیں ہم نے اپنے کارکنوں کو احتجاج کرنے سے روکا ہوا ہے،ہماری صوبائی حکومت نے الیکشن کے دوران کوئی اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی ،ہماری انتظامیہ اور پولیس غیر جانبدارتھی، تمام تر اختیارات الیکشن کمیشن کے پاس تھے ، ہم نے صوبے میں پولیس کو غیر سیاسی کیا ہے اور پولیس کا محکمہ سیاسی مداخلت سے آزاد ہے،انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پولیس کی حالت بہت خراب ہے ،پولیس نے دہشت گردی کاماحول بنایا ہوا ہے،لوگ پولیس سے خوفزدہ ہیں حالانکہ پولیس تو عوام کے تحفظ کے لئے ہوتی ہے،پنجاب پولیس گلو بن چکی ہے اور حکومت کے اشاروں پر لوگوں کا قتل عام کررہی ہے،پولیس پوری طرح جانبدار ہو چکی ہے۔

بعد ازاں راولپنڈی میں قتل ہونے والے 2 نوجوان بھائیوں کے گھر جا کر ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دوبھائیوں کا قتل دہشت گردی ہے ،پولیس کو پنجاب حکومت نے کھلی چھوٹ دے رکھی ہے،وزیر اعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ شہباز شریف اس کے ذمہ دار ہیں ۔پنجاب پولیس کی دہشت گردی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے ،اس سے پہلے ماڈل ٹاؤن میں معصوم شہریوں کو براہ راست گولیاں مار کر 14 افراد کو قتل کیا گیا اور کسی کو سزا نہیں ملی ،دوسرے واقعہ ڈسکہ میں پیش آیا جہاں پولیس نے تحریک انصاف کے وکیل اور ڈسکہ بار کے صدر کو براہ راست گولی مار کر قتل کیا گیا اس واقعہ پر بھی کسی مجرم کو سزا نہیں ملی اور پولیس نے 2 بھائیوں کو دہشت گرد قرار دیکر 9 گولیاں ماری ہیں۔

پولیس والوکو پتہ ہے کہ قتل کرنے سے کسی کو سزا نہیں ملے گی اس لئے وہ بدمعاشی کے ساتھ لوگوں کا قتل عام کررہے ہیں،پنجاب پولیس میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں ہوئی ،اس لئے عام انتخابات اور ضمنی الیکشن میں اسی پولیس کو استعمال کر کے الیکشن جیت جاتے ہیں،پنجاب حکومت نے پولیس کو شہریوں کو قتل کرنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے،انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات تو مشرف کے دور میں بھی نہیں ہوئے تھے جیسے نواز شریف کے دور میں ہو رہے ہیں۔

دونوں بھائیوں نے پولیس کو تباہ کر دیا ہے اور پیسے لیکر جرائم پیشہ افراد کو پولیس میں بھرتی کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 16 جون طاہر القادری پاکستان آرہے ہیں،سانحہ ماڈل ٹاؤن پہلی برسی کے موقع پر تحریک انصاف بھر پور شرکت کرے گی اور آئندہ کالائحہ اختیار کیا جائیگا