مشاورت مکمل کرلی، عید کے بعد نئے اتحاد کو حتمی شکل دیدیں گے ، حامد ناصر چٹھہ،ذوالفقار کھوسہ،نئے اتحاد کی قیادت کسے سونپی جائے گی،اس کا فیصلہ تاحال نہیں ہوا جو بھی قیادت کریگا وہ عوام کا مقبول اور جمہوریت پر یقین کرنے والا شخص ہوگا،،خیبر تا بولان لیگیوں سے رابطے اور لوگ بھی تبدیلی چاہتے ہیں، غوث علی شاہ ا، دوست محمد کھوسہ کی ظہرانے کے بعد خالد آرائیں ودیگر کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت

پیر 8 جون 2015 08:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 جون۔2015ء)مسلم لیگ کو متحد کرنے میں سرگرم سابق اسپیکر قومی اسمبلی حامد ناصر چھٹہ،سابق سنیئر مشیر حکومت پنجاب سردار ذوالفقار کھوسہ،سابق وزراء اعلیٰ سید غوث علی شاہ اور سردار دوست محمد کھوسہ نے کہا ہے کہ عید کے بعد نئے اتحاد کو حتمی شکل دی جائے گی،اس سلسلے میں مشاوت مکمل کرلی گئی ہے،خیبر تا بولان لیگیوں سے رابطے اور لوگ بھی تبدیلی چاہتے ہیں،ان خیالات کا اظہار ان رہنماوٴں نے اتوار کو سینئر سیاستدان سید غوث علی شاہ کی رہائش گاہ پر دئیے گئے ظہرانے کے بعد خالد آرائیں ودیگر کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،ان رہنماوٴں نے کہا کہ نئے اتحاد کی قیادت کسے سونپی جائے گی،اس کا فیصلہ تاحال نہیں ہوا ہے،تاہم جو بھی قیادت کریگا وہ عوام کا مقبول اور جمہوریت پر یقین کرنے والا شخص ہوگا،ایک سوال پر حامد ناصر چھٹہ نے کہا کہ انہیں فی الحال عام انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں،لیکن صورتحال تبدیل ہونے میں وقت نہیں لگتا ہے،انہوں نے کہا کہ نئے اتحاد میں شامل ہونے والوں میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے بڑے نام ہیں،حامد ناصر چھٹہ نے کہا کہ اتحاد نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے،تاہم وقت آنے پر مشاورت سے فیصلہ کرلیا جائے گا،حامد ناصر چھٹہ نے کہا کہ انتخابات 2013 میں دھاندلی سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ہے،سردار ذوالفقار کھوسہ نے کہا کہ نوازشریف زبان کے اتنے پکے ہیں کہ انہوں نے کہا تھا کہ 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کردیں گے ،لیکن ان کی حکومت کو2 سال ہوچکے ہیں ،لوڈشیڈنگ پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے ،اب نوازشریف نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے 2018 تک کی نئی ڈیڈ لائن دے دی ہے،انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کو چوراہے پر لٹکانے والوں نے پیپلزپارٹی سے مک مکا وٴ کرلیا ہے،انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ سندھ میں گورنر کا عہدہ نواشریف کسے دیں گے معلوم نہیں ،لیکن انہوں نے آسرا بہت سارے لوگوں کو دیا ہوگا،انہوں نے کہا کہ لاہور میں14 افراد کے قتل اور 100 افراد کے زخمی ہونے کے واقع کی تحقیقات میں جو جے آئی ٹی بنی تھی،اس نے شریف برادران سمیت واقعہ میں ملوث تمام لوگوں کو کلین چٹ دے دی ہے اور راناثنا ء اللہ دوبارہ پنجاب کے وزیر قانون بھی بن گئے ہیں، سید غوث علی شاہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آئندہ اجلاس سندھ میں ہو،تاہم حالات کے تحت اجلاس لاہور یا کسی اور مقام پر بھی ہوسکتاہے،انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جماعت پاکستان کو بچاسکتی ہے تو وہ جماعت مسلم لیگ ہی ہے،ایک سوال پر سید غوث علی شاہ نے کہا کہ دیگر صوبوں کی طرح سندھ کے لوگ بھی تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں،اس موقع دوست محمد کھوسہ نے کہا کہ پنجاب پولیس کو سیاست میں ملوث کردیا گیا ہے،پولیس جسے چاہے مار دیتی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے،وفاقی بجٹ صرف اعداد وشمار کا ہیر پھیر ہے۔