پا کستا ن کی دشمن حسینہ واجد کا اٹل بہاری واجپائی کو فرینڈز آف بنگلہ دیش لبریشن وار ایوارڈ دینے کا اعلان،پاکستان دہشتگردی کو فروغ دے کر بھارت کیلئے پریشانی کا باعث بن رہا ہے ،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا الزام،بھارت اور بنگلہ دیش کا دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے مل کوشش کرنے اور دہشتگرد گروپوں کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرنے پر اتفاق، انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ،اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف کسی بھی قسم کی سرگرمیوں کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے،مشترکہ اعلامیہ جاری

پیر 8 جون 2015 08:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 جون۔2015ء) مجیب الرحمٰن کی بیٹی حسینہ واجد نے پاکستان کو دولخت کرنے کے مکروہ کردار پر سابق بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کو فرینڈز آف بنگلہ دیش لبریشن وار ایوارڈ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ جنرل (ر) عبدالقیوم نے حسینہ واجد کو ”را“ کا ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کو مسلمانوں کے مقابلے میں ہندوؤں کا ساتھ نہیں دینا چاہئے۔

نجی ٹی وی رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کی وزیراعظم اور مجیب الرحمٰن کی بیٹی حسینہ واجد نے سابق بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کو پاکستان توڑنے کی مکروہ سازش میں بنگلہ دیش کا بھرپور ساتھ دینے پر فرینڈز ان بنگلہ دیش لبریشن وار ایوارڈ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ واجپائی کو دیئے جانے والے ایوارڈ کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی وصول کریں گے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل بھی 2012ء میں بنگلہ دیش کی جانب سے پاکستان کو دولخت کرنے کی سازش میں اندرا گاندھی کو فرینڈز آف بنگلہ دیش لبریشن وار ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جس کو بھارتی کانگریس پارٹی کی رہنماء سونیا گاندھی نے وصول کیا تھا۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد نے پاکستان توڑنے پر سابق بھارتی فوجیوں کو تاریخی اسناد دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد ”را“ کی ایجنٹ ہیں۔ بنگلہ دیش کو مسلمانوں کے مقابلے میں ہندوؤں کا ساتھ نہیں دینا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی وزیراعظم کی اس حرکت سے بنگلہ دیش سمیت پورے برصغیر کے مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے اور اس عمل سے واضع ہو گیا کہ خطے میں پاکستان کے خلاف بھارت اور کچھ دیگر ممالک دہشتگردی کو فروغ دے رہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے الزام عائد کیاہے کہ پاکستان دہشتگردی کو فروغ دے کر بھارت کیلئے پریشانی کا باعث بن رہا ہے ۔اتوار کو بھارتی میڈیا کے مطابق ڈھاکہ میں بنگلہ دیش انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہاکہ پاکستان آئے روزدہشتگردی کو فروغ دے کر مسلسل بھارت کیلئے مشکلات پیداکررہا ہے ۔ بھارتی وزیراعظم نے کہاکہ 1971 کی بنگلہ دیش لبریشن وار کے دوران پاکستان کے 90 ہزار جنگی قیدی بھارت کے پاس تھے ،اگر ہمارا شیطانی ذہین ہوتا تو ہم نہیں جانتے اس وقت کیا فیصلہ کرتے ۔

انھوں نے کہاکہ دہشتگردی کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں،بھارت گزشتہ 40 سالوں سے اس سے پریشان ہے ۔بہت سے معصوم لوگ مارے جاچکے ہیں دہشتگردی سے منسلک لوگوں کو اس سے کیا فاہد ہ ہوا اور انھوں نے دنیا کو کیا دیا؟۔دہشتگردی کی کوئی قدر ، اصول اور روایات نہیں ہوتیں اس کا صرف ایک ہی مقصد ہے یہ انسانیت کی مخالفت کرتی ہے ۔بھارتی وزیراعظم کے دوروزہ دورہ بنگلہ دیش کے آخری روز جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں دونوں ممالک نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ دونوں ملک انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف کوئی سمجھوتہ نہیں کردیں گے ۔

دونوں ممالک نے دہشتگردی میں ملوث گروپوں اور افراد کے بارے میں معلومات کا تبادلہ اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے پر اتفاق کیاہے ۔دونوں ممالک نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف کسی بھی قسم کی سرگرمیوں کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے ۔