وزیر داخلہ کی زیر صدارت برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے حوالے سے اجلاس، صدارت وزیر داخلہ نے کی وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی‘ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی شرکت، قتل عام کا جائزہ، حکمت عملی وضع کی، روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر اقوام متحدہ ،اوآئی سی اور دیگر عالمی تنظیموں کی خاموشی ؛وفاقی حکومت نے کراچی میں مہاجرین کی آبادکاری پر غور شروع کردیا، وزیر اعظم ،وزیر داخلہ کے اظہارِ تشویش کے بعد قائم کمیٹی اپنی سفارشات کے بعد وفاقی حکومت کو اقدامات سے آگاہ کرے گی

پیر 8 جون 2015 08:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 جون۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی زیرصدارت برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی‘ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے شرکت کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق برما میں وزیر داخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں میانمر کے صوبہ روھنگیا میں مسلمانوں کے قتل عام کے معالے کا بغور جائزہ لیا گیا اجلاس میں اس حوالے سے حکمت عملی بنائی گئی واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے روھنگیا میں مسلمانوں کے قتل عام کے حوالے سے کمیٹی بنائی تھی۔

ادھر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر اقوام متحدہ ،اوآئی سی اور دیگر عالمی تنظیموں کی خاموشی وفاقی حکومت نے کراچی میں مہاجرین کی آبادکاری پر غور شروع کردیا ہے ، وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ووزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب تشویش کا اظہار کے بعد قائم کی جانے والی کمیٹی اپنی سفارشات کے بعد وفاقی حکومت کو اس مد میں کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرے گی ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو اس مد میں کیے جانے والے ممکنہ اقدامات سے آگاہ کرے گی ۔کمیٹی سفارشات کے بعد مہاجرین کی کراچی میں آبادی کاری کے حوالے سے اقدامات کو حتمی شکل دی جائے گی ۔ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے روہنگیا کے30لاکھ میں سے 10لاکھ مسلمان مہاجرین کی نسل کشی کے خلاف آبادی کاری کو پیش نظر رکھتے ہوئے خیمہ بستیاں قائم کی جائیں گی ۔

واضح رہے کہ روہنگیامسلمانوں کی تعداد پورے صوبے میں ایک تہائی ہے جس کو ممکنہ طورپر ختم کرنے کے لیے ظلم وبربریت کا بازار گرم ہونے کے علاوہ عالمی برادری کی جانب سے مجرمانہ خاموشی کے تحت اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے ممکنہ آبادی کاری کے تحت کیے جانے والے اقدامات کے پیش نظر مہاجرین کے لیے کراچی میں جگہ کی خریداری اور دیگر بنیادی سہولیات کے لیے پی سی ون بھی تیار کیا جارہاہے جس کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت کے علاوہ کراچی کے بڑے کاروباری حضرات سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔