سانحہ صفورا کے ملزمان نے سینتیس وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا، ڈی آئی جی ساؤتھ، سبین محمود اور ڈیبرا لوبو کے قتل، قیوم آباد میں خود کش حملہ، ڈالمیا میں نیوی اہلکار کی گاڑی میں بم کی تنصیب، حیدر آباد میں بوہری کمیونٹی پر حملہ اور اسکولوں پر کریکر پھینکنے کا اعتراف کیا ہے

اتوار 7 جون 2015 09:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 جون۔2015ء)ڈی آئی جی ساؤتھ ڈالٹر جمیل احمدنے کہا ہے کہ سانحہ صفورا کے ملزمان نے تفتیش کے دوران اب تک سینتیس وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا۔ تمام مقدمات کراچی کے مختلف زون اور حیدر آباد کے تھانوں میں درج ہیں۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آئی جی ساوٴتھ نے انکشاف کیا کہ سانحہ صفورا میں گرفتار کیے جانے والے ملزمان سے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تفتیش کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

دوران تفتیش ملزمان سینتیس مقدمات میں ملوث ہونے کا اعتراف کر چکے ہیں۔ ان میں سے چار دہشت گردی کی وارداتوں کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ سبین محمود اور ڈیبرا لوبو کا قتل، قیوم آباد میں خود کش حملہ، ڈالمیا میں نیوی اہلکار کی گاڑی میں بم کی تنصیب، حیدر آباد میں بوہری کمیونٹی پر حملہ اور اسکولوں پر کریکر پھینکنے میں ملوث ہیں۔ پولیس پر حملے اور دہشت گردی کی دیگر وارداتوں کا بھی اعتراف کیا۔ ڈی آئی جی ساوٴتھ نے کہا کہ سانحہ صفورا کی مزید تفتیش کے لیے ڈی آئی جی ایسٹ، ایس پی ملیر اور سی ٹی ڈی کے افسر کو تعینات کیا جائے گا

متعلقہ عنوان :